Mutaliya-e-Quran - Aal-i-Imraan : 4
مِنْ قَبْلُ هُدًى لِّلنَّاسِ وَ اَنْزَلَ الْفُرْقَانَ١ؕ۬ اِنَّ الَّذِیْنَ كَفَرُوْا بِاٰیٰتِ اللّٰهِ لَهُمْ عَذَابٌ شَدِیْدٌ١ؕ وَ اللّٰهُ عَزِیْزٌ ذُو انْتِقَامٍ
مِنْ قَبْلُ : اس سے پہلے ھُدًى : ہدایت لِّلنَّاسِ : لوگوں کے لیے وَاَنْزَلَ : اور اتارا الْفُرْقَانَ : فرقان اِنَّ : بیشک الَّذِيْنَ : جنہوں نے كَفَرُوْا : انکار کیا بِاٰيٰتِ : آیتوں سے اللّٰهِ : اللہ لَھُمْ : ان کے لیے عَذَابٌ : عذاب شَدِيْدٌ : سخت وَاللّٰهُ : اور اللہ عَزِيْزٌ : زبردست ذُو انْتِقَامٍ : بدلہ لینے والا
اور اس نے وہ کسوٹی اتاری ہے (جو حق اور باطل کا فرق د کھانے والی ہے) اب جو لوگ اللہ کے فرامین کو قبول کرنے سے انکار کریں، ان کو یقیناً سخت سزا ملے گی اللہ بے پناہ طاقت کا مالک ہے اور برائی کا بدلہ دینے والا ہے
[مِنْ قَـبْلُ : اس سے پہلے ] [ہُدًی : ہدایت ہوتے ہوئے ] [لِّلنَّاسِ : لوگوں کے لیے ] [وَاَنْزَلَ : اور (پھر) اس نے اتارا ] [الْفُرْقَانَ : خوب فرق واضح کرنے والے کو ] [اِنَّ الَّذِیْنَ : بیشک جنہوں نے ] [کَفَرُوْا : انکار کیا ] [بِاٰیٰتِ اللّٰہِ : اللہ کی آیتوں کا ] [لَہُمْ : ان کے لیے ہے ] [عَذَابٌ شَدِیْدٌ : ایک سخت عذاب ] [وَاللّٰہُ : اور اللہ ] [عَزِیْزٌ : بالادست ہے ] [ذُوانْتِقَامٍ : بدلہ لینے والا ہے ن ق م نَقَمَ (ض) نَقْمًا : (1) کسی چیز کی کوئی چیز بری لگنا۔ (2) سزا دینا۔ { وَمَا نَقَمُوْا اِلاَّ اَنْ اَغْنٰـٹھُمُ اللّٰہُ وَرَسُوْلُہٗ } (التوبۃ :74)” اور ان کو برا نہیں لگا سوائے اس کے کہ ان کو مال ‘ دار کیا اللہ نے اور اس کے رسول نے “۔ اِنْـتَقَمَ (افتعال) اِنْتِقَامًا : اہتمام سے سزا دینا ‘ بدلہ لینا ‘ آیت زیر مطالعہ۔ مُنْتَقِمٌ (اسم الفاعل) : بدلہ لینے والا۔ { اِنَّا مِنَ الْمُجْرِمِیْنَ مُنْتَقِمُوْنَ ۔ } (السجدۃ) ” یقینا ہم مجرموں سے بدلہ لینے والے ہیں۔ “ ترکیب : ” مُصَدِّقًا “ حال ہے ” اَلْکِتٰبَ “ کا اور ” یَدَیْہِ “ کی ضمیر بھی ” اَلْکِتٰبَ “ کے لیے ہے جس پر لام تعریف ہے۔ ” ھُدًی “ حال ہے ” اَلتَّوْرٰٹۃَ وَالْاِنْجِیْلَ ‘ ‘ کا۔ ” وَاللّٰہُ “ مبتدأ ہے۔ ” عَزِیْزٌ“ اس کی خبر اوّل ہے اور ” ذُو انْتِقَامٍ “ خبر ثانی ہے۔
Top