Mutaliya-e-Quran - Az-Zumar : 34
لَهُمْ مَّا یَشَآءُوْنَ عِنْدَ رَبِّهِمْ١ؕ ذٰلِكَ جَزٰٓؤُا الْمُحْسِنِیْنَۚۖ
لَهُمْ : ان کے لیے مَّا يَشَآءُوْنَ : جو وہ چاہیں گے عِنْدَ : ہاں۔ پاس رَبِّهِمْ ۭ : ان کا رب ذٰلِكَ : یہ جَزَآءُ : جزا الْمُحْسِنِيْنَ : (جمع) نیکوکاروں
انہیں اپنے رب کے ہاں وہ سب کچھ ملے گا جس کی وہ خواہش کریں گے یہ ہے نیکی کرنے والوں کی جزا
لَهُمْ [ان کے لئے ہے ] مَّا [وہ جو ] يَشَاۗءُوْنَ [وہ لوگ چاہیں گے ] عِنْدَ رَبِّهِمْ ۭ [اپنے رب کے پاس ] ذٰلِكَ [یہ ] جَزَاۗءُ الْمُحْسِنِيْنَ [خوب کاروں کی جزا ہے ] نوٹ۔ 1: آیت 34 میں فی الجنۃ نہیں بلکہعند ربھم کے الفاظ ارشاد ہوئے ہیں اور ظاہر ہے کہ اپنے رب کے ہاں تو بندہ مرنے کے بعد ہی پہنچ جاتا ہے۔ اس لئے آیت کا منشا یہ معلوم ہوتا ہے کہ جنت میں پہنچ کر ہی نہیں بلکہ مرنے کے وقت سے دخول جنت تک کے زمانے میں بھی مومن صالح کے ساتھ اللہ تعالیٰ کا معاملہ یہی رہے گا۔ وہ عذاب برزخ سے، روز قیامت کی سختیوں سے، حساب کی سخت گیری سے، میدان حشر کی رسوائی سے، اپنی کوتاہیوں اور قصوروں پر مواخذہ سے لازمابچنا چاہے گا اور اللہ تعالیٰ اس کی یہ ساری خواہشات پوری فرمائے گا۔ (تفہیم القرآن)
Top