Mutaliya-e-Quran - An-Nisaa : 152
وَ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا بِاللّٰهِ وَ رُسُلِهٖ وَ لَمْ یُفَرِّقُوْا بَیْنَ اَحَدٍ مِّنْهُمْ اُولٰٓئِكَ سَوْفَ یُؤْتِیْهِمْ اُجُوْرَهُمْ١ؕ وَ كَانَ اللّٰهُ غَفُوْرًا رَّحِیْمًا۠   ۧ
وَ : اور الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا : جو لوگ ایمان لائے بِاللّٰهِ : اللہ پر وَرُسُلِهٖ : اور اس کے رسولوں پر وَلَمْ يُفَرِّقُوْا : اور فرق نہیں کرتے بَيْنَ : درمیان اَحَدٍ : کسی کے مِّنْهُمْ : ان میں سے اُولٰٓئِكَ : یہی لوگ سَوْفَ : عنقریب يُؤْتِيْهِمْ : انہیں دے گا اُجُوْرَهُمْ : ان کے اجر وَكَانَ : اور ہے اللّٰهُ : اللہ غَفُوْرًا : بخشنے والا رَّحِيْمًا : نہایت مہربان
بخلاف اس کے جو لوگ اللہ اور ا س کے تمام رسولوں کو مانیں، اور اُن کے درمیان تفریق نہ کریں، اُن کو ہم ضرور اُن کے اجر عطا کریں گے، اور اللہ بڑا درگزر فرمانے والا اور رحم کرنے والا ہے
[ وَالَّذِیْنَ : اور جو لوگ ] [ اٰمَنُوْا : ایمان لائے ] [ بِاللّٰہِ : اللہ پر ] [ وَرُسُلِہٖ : اور اس کے رسولوں پر ] [ وَلَمْ یُـفَرِّقُوْا : اور انہوں نے فرق نہیں کیا ] [ بَیْنَ اَحَدٍ : کسی ایک کے درمیان ] [ مِّنْہُمْ : ان میں سے ] [ اُولٰٓئِکَ : وہ لوگ ہیں ] [ سَوْفَ : عنقریب ] [ یُــؤْتِیْہِمْ : وہ دے گا جن کو ] [ اُجُوْرَہُمْ : ان کے اجر ] [ وَکَانَ اللّٰہُ : اور اللہ ہے ] [ غَفُوْرًا : بےانتہا بخشنے والا ] [ رَّحِیْمًا : ہر حال میں رحم کرنے والا ] نوٹ : آیت 148 میں ہدایت کی گئی ہے کہ اشخاص کے تعین کے ساتھ برائی کا اظہار صرف مظلوم کے لیے جائز ہے ‘ دوسروں کے لیے اللہ اس کو پسند نہیں فرماتا۔ دوسرے شخص کو اگر کسی برائی کا ذکر کرنا ہو تو اسے چاہیے کہ وہ عام صیغے میں بات کرے۔ جیسے رسول اللہ ﷺ عام صیغے میں فرماتے تھے کہ لوگوں کو کیا ہوگیا ہے جو اس اس طرح کے کام کرتے ہیں ۔ (تدبر القرآن) آیت 48 1 اور 140 کا حاصل یہ ہے کہ ظلم کے جواب میں ظلم کرنا جائز نہیں ہے بلکہ ظلم کا بدلہ انصاف سے ہی لیا جاسکتا ہے اور بدلہ لینا اگرچہ جائز ہے مگر صبر کرنا اور معاف کردینا بہتر ہے ۔ (معارف القرآن)
Top