Mutaliya-e-Quran - An-Nisaa : 70
ذٰلِكَ الْفَضْلُ مِنَ اللّٰهِ١ؕ وَ كَفٰى بِاللّٰهِ عَلِیْمًا۠   ۧ
ذٰلِكَ : یہ الْفَضْلُ : فضل مِنَ اللّٰهِ : اللہ سے وَكَفٰى : اور کافی بِاللّٰهِ : اللہ عَلِيْمًا : جاننے والا
یہ حقیقی فضل ہے جو اللہ کی طرف سے ملتا ہے اور حقیقت جاننے کے لیے بس اللہ ہی کا علم کافی ہے
[ ذٰلِکَ الْفَضْلُ : یہ فضل ] [ مِنَ اللّٰہِ : اللہ (کے پاس) سے ہے ] [ وَکَفٰی بِاللّٰہِ : اور کافی ہے اللہ ] [ عَلِیْمًا : بطور جاننے والے کے ] نوٹ 1 : پیچھے آیت 60 سے منافقین کے طرز عمل کے متعلق سلسلہ کلام کا آغاز ہوا تھا۔ زیر مطالعہ آیت 66 میں انہی کے متعلق ایک امکانی بات کہی گئی ہے کہ ان سے تو شریعت پر ہی عمل نہیں ہوتا ‘ اگر ان سے دین کے لیے کسی بڑی قربانی کا مطالبہ کیا جاتا تو اس کے پورا ہونے کا کیا امکان ہے۔ نوٹ 2: رسول اللہ ﷺ کے پاس ایک شخص آیا اور عرض کیا کہ میں شہادت دے چکا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں اور یہ کہ آپ ﷺ اللہ کے سچے رسول ہیں۔ اور میں پانچ وقت کی نماز کا بھی پابند ہوں ‘ زکوٰۃ بھی ادا کرتا ہوں اور رمضان کے روزے بھی رکھتا ہوں۔ یہ سن کر رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ جو شخص اس حالت میں مرجائے وہ انبیائ ‘ صدیقین اور شہداء کے ساتھ ہوگا بشرطیکہ اپنے ماں باپ کی نافرمانی نہ کرے۔ (بحوالہ معارف القرآن)
Top