Mutaliya-e-Quran - An-Nisaa : 8
وَ اِذَا حَضَرَ الْقِسْمَةَ اُولُوا الْقُرْبٰى وَ الْیَتٰمٰى وَ الْمَسٰكِیْنُ فَارْزُقُوْهُمْ مِّنْهُ وَ قُوْلُوْا لَهُمْ قَوْلًا مَّعْرُوْفًا
وَاِذَا : اور جب حَضَرَ : حاضر ہوں الْقِسْمَةَ : تقسیم کے وقت اُولُوا الْقُرْبٰي : رشتہ دار وَالْيَتٰمٰى : اور یتیم وَالْمَسٰكِيْنُ : اور مسکین فَارْزُقُوْھُمْ : تو انہیں کھلادو (دیدو) مِّنْهُ : اس سے وَقُوْلُوْا : اور کہو لَھُمْ : ان سے قَوْلًا : بات مَّعْرُوْفًا : اچھی
اور جب تقسیم کے موقع پر کنبہ کے لوگ اور یتیم اور مسکین آئیں تو اس مال میں سے ان کو بھی کچھ دو اور اُن کے ساتھ بھلے مانسوں کی سی بات کرو
(وَاِذَا : اور جب ) (حَضَرَ : حاضر ہوں ) (الْقِسْمَۃَ : تقسیم کے وقت ) (اُولُوا الْقُرْبٰی : قرابت والے ) (وَالْیَتٰمٰی : اور یتیم ) (وَالْمَسٰکِیْنُ : اور ضرورت مند لوگ ) (فَارْزُقُوْہُمْ : تو تم دو ان کو ) (مِّنْہُ : اس میں سے ) (وَقُوْلُوْا : اور کہو تم) (لَـہُمْ : ان سے ) (قَوْلاً مَّعْرُوْفًا : بھلی بات ) ق س م قَسَمَ یَقْسِمُ (ض) قَسْمًا : کسی چیز کے حصے کرنا اور بانٹ دینا ‘ تقسیم کرنا۔ { اَھُمْ یَقْسِمُوْنَ رَحْمَتَ رَبِّکَط } (الزخرف :32) ” کیا یہ لوگ بانٹتے ہیں تیرے رب کی رحمت کو۔ “ مَقْسُوْمٌ (اسم المفعول) : تقسیم کیا ہوا ‘ بٹا ہوا۔ { لِکُلِّ بَابٍ مِّنْھُمْ جُزْئٌ مَّقْسُوْمٌ ۔ } (الحجر) ” ان میں سے ہر ایک دروازے کے لیے ایک بٹا ہوا حصہ ہے۔ “ قِسْمَۃٌ (اسم فعل) : بانٹ ‘ تقسیم۔ آیت زیر مطالعہ ۔ قَسَمٌ (اسم ذات) : اولیاء مقتول پر تقسیم کیا جانے والا حلف۔ پھر ہر حلف اور قسم کے لیے آتا ہے : { وَاِنَّـہٗ لَقَسَمٌ لَّــوْ تَعْلَمُوْنَ عَظِیْمٌ ۔ } (الواقعۃ) ” اور یقینا یہ ایک عظیم قسم ہے ‘ اگر تم سمجھو۔ “ اَقْسَمَ یُقْسِمُ (افعال) اِقْسَامًا : حلف اٹھانا ‘ قسم کھانا ۔ { وَاَقْسَمُوْا بِاللّٰہِ جَھْدَ اَیْمَانِھِمْ } (الانعام :109) ” اور انہوں نے قسم کھائی اللہ کی اپنے حلف کی کوشش کرتے ہوئے۔ “ قَسَّمَ یُقَسِّمُ (تفعیل) تَقْسِیْمًا : بتدریج بانٹنا۔ مُقَسِّمٌّ(اسم الفاعل) : بانٹنے والا ۔ { فَالْمُقَسِّمٰتِ اَمْرًا ۔ } (الذاریات) ” پھر قسم ہے حکم کو بانٹنے والیوں کی۔ “ قَاسَمَ یُقَاسِمُ (مفاعلہ) مُقَاسَمَۃً : دوسرے کو قسم دینا۔ { وَقَاسَمَھُمَآ اِنِّیْ لَـکُمَا لَمِنَ النّٰصِحِیْنَ ۔ } (الاعراف) ” اور اس نے قسم دی ان دونوں کو کہ یقینا میں تم دونوں کے لیے نصیحت کرنے والوں میں سے ہوں۔ “ تَقَاسَمَ یَتَقَاسَمُ (تفاعل) تَقَاسُمًا : ایک دوسرے سے قسم لینا۔ تَقَاسَمْ (فعل امر) : ایک دوسرے سے قسم لو { قَالُوْا تَقَاسَمُوْا بِاللّٰہِ لَنُبَیِّتَنَّہٗ وَاَھْلَہٗ } (النمل :49) ” انہوں نے کہا تم لوگ ایک دوسرے سے حلف لو کہ ہم لازماً شب خون ماریں گے اس پر صالح ( علیہ السلام) اور اس کے گھر والوں پر۔ “ اِقْتَسَمَ یَـقْتَسِمُ (افتعال) اِقْتِسَامًا : اہتمام سے بانٹنا۔ مُقْتَسِمٌ (اسم الفاعل) : اہتمام سے بانٹنے والا ۔ { کَمَآ اَنْزَلْـنَا عَلَی الْمُقْتَسِمِیْنَ ۔ } (الحجر) ” جیسا کہ ہم نے اتارا اہتمام سے تقسیم کرنے والوں پر۔ “ اِسْتَقْسَمَ یَسْتَقْسِمُ (استفعال) اِسْتِقْسَامًا : بانٹ چاہنا ‘ تقسیم کرنے کی کوشش کرنا۔ { وَمَا ذُبِحَ عَلَی النُّصُبِ وَاَنْ تَسْتَقْسِمُوْا بِالْاَزْلَامِط } (المائدۃ :3) ” اور وہ جو ذبح کیا گیا استھان پر اور یہ کہ تم لوگ تقسیم کرنے کی کوشش کرو فال کے تیروں سے۔ “
Top