Mutaliya-e-Quran - Al-Ghaafir : 68
هُوَ الَّذِیْ یُحْیٖ وَ یُمِیْتُ١ۚ فَاِذَا قَضٰۤى اَمْرًا فَاِنَّمَا یَقُوْلُ لَهٗ كُنْ فَیَكُوْنُ۠   ۧ
هُوَ : وہی ہے الَّذِيْ : جو يُحْيٖ : جِلاتا ہے وَيُمِيْتُ ۚ : اور مارتا ہے فَاِذَا : پھر جب قَضٰٓى : وہ فیصلہ کرتا ہے اَمْرًا : کسی کام کا فَاِنَّمَا : تو اس کے سوا نہیں يَقُوْلُ : وہ کہتا ہے لَهٗ : اس کے لئے كُنْ : تو ہوجا فَيَكُوْنُ : سو وہ ہوجاتا ہے
وہی ہے زندگی دینے والا، اور وہی موت دینے والا ہے وہ جس بات کا بھی فیصلہ کرتا ہے، بس ایک حکم دیتا ہے کہ وہ ہو جائے اور وہ ہو جاتی ہے
هُوَ الَّذِيْ [وہ، وہ ہے جو ] يُـحْيٖ وَيُمِيْتُ ۚ [ زندگی دیتا ہے اور موت دیتا ہے ] فَاِذَا قَضٰٓى [ تو جب بھی وہ فیصلہ کرتا ہے ] اَمْرًا [ کسی کام کا ] فَاِنَّمَا [ تو کچھ نہیں سوائے اس کے کہ ] يَـقُوْلُ لَهٗ [ وہ کہتا ہے اس سے ] كُنْ [ تو ہوجا ] فَيَكُوْنُ [ تو وہ ہوجاتا ہے ] نوٹ ۔ 1: ان آیات میں اللہ تعالیٰ کی ان صفات کا ذکر ہے جن کے لئے کٹر سے کٹر مشرک بھی تسلیم کرتا ہے کہ یہ کام صرف اللہ ہی کرسکتا ہے ۔ ان میں سے کسی کا بھی یہ عقیدہ نہیں ہے کہ ان کے دیوی دیوتا یا بزرگ و اولیاء میں سے کوئی یہ کام کرسکتا ہے ۔ اس حقیقت کا منطقی تقاضہ یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ کی وحدانیت کو تسلیم کیا جائے صرف اسی کو پکارا جائے اور صرف اسی سے مانگا جائے۔ اس حقیقت کو مانتے ہوئے اللہ کے علاوہ کسی دوسرے کو وہی پکارے گا جس کی عقل الٹی پھیر دی گئی ہو ۔ (حافظ احمد یار صاحب کے کیسٹ سے ماخوذ)
Top