Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Mutaliya-e-Quran - Al-Fath : 29
مُحَمَّدٌ رَّسُوْلُ اللّٰهِ١ؕ وَ الَّذِیْنَ مَعَهٗۤ اَشِدَّآءُ عَلَى الْكُفَّارِ رُحَمَآءُ بَیْنَهُمْ تَرٰىهُمْ رُكَّعًا سُجَّدًا یَّبْتَغُوْنَ فَضْلًا مِّنَ اللّٰهِ وَ رِضْوَانًا١٘ سِیْمَاهُمْ فِیْ وُجُوْهِهِمْ مِّنْ اَثَرِ السُّجُوْدِ١ؕ ذٰلِكَ مَثَلُهُمْ فِی التَّوْرٰىةِ١ۛۖۚ وَ مَثَلُهُمْ فِی الْاِنْجِیْلِ١ۛ۫ۚ كَزَرْعٍ اَخْرَجَ شَطْئَهٗ فَاٰزَرَهٗ فَاسْتَغْلَظَ فَاسْتَوٰى عَلٰى سُوْقِهٖ یُعْجِبُ الزُّرَّاعَ لِیَغِیْظَ بِهِمُ الْكُفَّارَ١ؕ وَعَدَ اللّٰهُ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَ عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ مِنْهُمْ مَّغْفِرَةً وَّ اَجْرًا عَظِیْمًا۠ ۧ
مُحَمَّدٌ
: محمد
رَّسُوْلُ اللّٰهِ ۭ
: اللہ کے رسول
وَالَّذِيْنَ
: اور جو لوگ
مَعَهٗٓ
: ان کے ساتھ
اَشِدَّآءُ
: بڑے سخت
عَلَي الْكُفَّارِ
: کافروں پر
رُحَمَآءُ
: رحم دل
بَيْنَهُمْ
: آپس میں
تَرٰىهُمْ
: تو انہیں دیکھے گا
رُكَّعًا
: رکوع کرتے
سُجَّدًا
: سجدہ ریز ہوتے
يَّبْتَغُوْنَ
: وہ تلاش کرتے ہیں
فَضْلًا
: فضل
مِّنَ اللّٰهِ
: اللہ سے، کا
وَرِضْوَانًا ۡ
: اور رضا مندی
سِيْمَاهُمْ
: ان کی علامت
فِيْ وُجُوْهِهِمْ
: ان کے چہروں میں
مِّنْ
: سے
اَثَرِ السُّجُوْدِ ۭ
: سجدوں کا اثر
ذٰلِكَ
: یہ
مَثَلُهُمْ
: انکی مثال (صفت)
فِي التَّوْرٰىةِ
: توریت میں
وَمَثَلُهُمْ
: اور انکی مثال (صفت)
فِي الْاِنْجِيْلِ ۾
: انجیل میں
كَزَرْعٍ
: جیسے ایک کھیتی
اَخْرَجَ
: اس نے نکالی
شَطْئَهٗ
: اپنی سوئی
فَاٰزَرَهٗ
: پھر اسے قوی کیا
فَاسْتَغْلَظَ
: پھر وہ موٹی ہوئی
فَاسْتَوٰى
: پھر وہ کھڑی ہوگئی
عَلٰي سُوْقِهٖ
: اپنی جڑ (نال) پر
يُعْجِبُ
: وہ بھلی لگتی ہے
الزُّرَّاعَ
: کسان (جمع)
لِيَغِيْظَ
: تاکہ غصہ میں لائے
بِهِمُ
: ان سے
الْكُفَّارَ ۭ
: کافروں
وَعَدَ اللّٰهُ
: وعدہ کیا اللہ نے
الَّذِيْنَ
: ان سے جو
اٰمَنُوْا
: ایمان لائے
وَعَمِلُوا
: اور انہوں نے اعمال کئے
الصّٰلِحٰتِ
: اچھے
مِنْهُمْ
: ان میں سے
مَّغْفِرَةً
: مغفرت
وَّاَجْرًا عَظِيْمًا
: اور اجر عظیم
محمدؐ اللہ کے رسول ہیں، اور جو لوگ ان کے ساتھ ہیں وہ کفار پر سخت اور آپس میں رحیم ہیں تم جب دیکھو گے اُنہیں رکوع و سجود، اور اللہ کے فضل اور اس کی خوشنودی کی طلب میں مشغول پاؤ گے سجود کے اثرات ان کے چہروں پر موجود ہیں جن سے وہ الگ پہچانے جاتے ہیں یہ ہے ان کی صفت توراۃ میں اور انجیل میں اُن کی مثال یوں دی گئی ہے کہ گویا ایک کھیتی ہے جس نے پہلے کونپل نکالی، پھر اس کو تقویت دی، پھر وہ گدرائی، پھر اپنے تنے پر کھڑی ہو گئی کاشت کرنے والوں کو وہ خوش کرتی ہے تاکہ کفار ان کے پھلنے پھولنے پر جلیں اِس گروہ کے لوگ جو ایمان لائے ہیں اور جنہوں نے نیک عمل کیے ہیں اللہ نے ان سے مغفرت اور بڑے اجر کا وعدہ فرمایا ہے
مُحَمَّدٌ رَّسُوْلُ اللّٰهِ ۭ [ محمد اللہ کے رسول ہیں ] وَالَّذِيْنَ مَعَهٗٓ [ اور وہ لوگ جو ان کے ساتھ ہیں ] اَشِدَّاۗءُ عَلَي الْكُفَّارِ [ سخت ہیں کافروں پر ] رُحَمَاۗءُ بَيْنَهُمْ [ رحیم ہیں آپس میں ] تَرٰىهُمْ [ تو دیکھے گا ان کو ] رُكَّعًا سُجَّدًا [ رکوع کرنے والے سجدہ کرنے والے ہوتے ہوئے ] يَّبْتَغُوْنَ [ تلاش کرتے ہوئے ] فَضْلًا مِّنَ اللّٰهِ [ فضل کو اللہ سے ] وَرِضْوَانًا ۡ [ اور ( اس کی ) خوشنودی کو ] سِيْمَاهُمْ [ ان کی علامت (پہچان ) فِيْ وُجُوْهِهِمْ [ ان کے چہروں میں ہے ] مِّنْ اَثَرِ السُّجُوْدِ ۭ [ سجدوں کے اثر سے ] ذٰلِكَ مَثَلُهُمْ [یہ ان کی مثال ہے ] فِي التَّوْرٰىةِ ٻ[ تورات میں ] وَمَثَلُهُمْ فِي الْاِنْجِيْلِ ۾ [ اور (یہی ) ان کی مثال ہے انجیل میں ] كَزَرْعٍ [ (وہ لوگ ) ایک ایسی کھیتی کی مانند ہیں جس نے ] اَخْرَجَ شَطْــــَٔهٗ [ نکالا اپنا خوشہ ] فَاٰزَرَهٗ [ پھر اس نے مضبوط کیا اس کو ] فَاسْتَغْلَــظَ [ تو وہ موٹا ہوا ] فَاسْتَوٰى [ پھر جم گیا ] عَلٰي سُوْقِهٖ [ اپنی پنڈلی پر ] يُعْجِبُ [ وہ (کھیتی ) دلکش لگتی ہے ] الزُّرَّاعَ [ کسانوں کو ] لِيَغِيْظَ [ تاکہ وہ (اللہ ) خون کھولائے ] بِهِمُ [ ان لوگوں (والذین معہ ) سے ] الْكُفَّارَ ۭ [ کافروں کا ] وَعَدَ اللّٰهُ [ وعدہ کیا اللہ نے ] الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا [ ان لوگوں سے جو ایمان لائے ] وَعَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ [ اور جنھوں نے عمل کیے نیکیوں کے ] مِنْهُمْ [ ان میں سے ] مَّغْفِرَةً [ مغفرت کا ] وَّاَجْرًا عَظِيْمًا [ اور اجر عظیم کا ] ترکیب : (آیت ۔ 29) اس آیت میں تین احتمال ہیں ایک یہ کہ فی التورۃ پر وقف کیا جائے ۔ اس طرح مطلب ہوگا کہ اس سے پہلے کی مثالیں تورات میں بیان ہوئی ہیں ۔ اس سے آگے مثلہم فی الانجیل پر وقف نہ کریں بلکہ ملا کر پڑھیں تو معنی یہ ہوں گے کہ انجیل میں صحابہ کی مثال ایک کھیتی (کزرع ) کی مانند ہے ۔ دوسرا احتمال یہ ہے کہ فی التورۃ پر وقف نہ ہو بلکہ فی الانجیل پر وقف کیا جائے تو معنی یہ ہوں گے کہ سابقہ نشانیاں تورات اور انجیل دونوں میں ہیں اور آگے کزرع کی مثال کو ایک الگ مثال قرار دیا جائے ۔ تیسرا احتمال یہ ہے کہ دونوں میں سے کسی جگہ وقف نہ کیا جائے بلکہ ملا کر پڑھا جائے اور لفظ ذلک اگلی مثال کی طرف اشارہ ہو تو معنی یہ ہوں گے کہ تورات و انجیل دونوں میں صحابہ کی مثال زرع یعنی کھیتی کی دی گئی ہے۔ اگر اس زمانے میں تورات و انجیل اپنی اصلی حالت میں ہوتیں تو ان کو دیکھ کر مراد قرآنی متعین ہوجاتی لیکن ان میں تحریفات کا سلسلہ بیحد وبے شمار رہا ہے اس لیے کوئی یقینی فیصلہ نہیں ہوسکتا مگر اکثر مفسرین نے پہلے احتمال کو ترجیح دی ہے ۔ (معارف القرآن ۔ ج 8 ، ص 93 سے ماخوذ ) ترجمہ میں ہم دوسرے احتمال کو ترجیح دیں گے ۔ فازرہ میں ازر کا مادہ ” ء ز ر “ ہے اور یہ باب مفاعلہ کا ماضی ہے باب افعال کا نہیں ہے ۔ جن مادوں کے فاکلمہ پر ہمزہ ہوتا ہے ، باب مفاعلہ اور باب افعال میں ان کا ماضی ہم شکل ہوجاتا ہے اور ان میں تمیز کرنے کے لیے کوئی پہچان یا قرینہ نہیں ہے اس کے لیے ڈکشنر یہی دیکھنی ہوتی ہے ۔ نوٹ ۔ 2: آیت ۔ 29 ۔ میں والذین معہ سے صحابہ کرام ؓ اجمعین کے فضائل کا بیان ہے ۔ اگرچہ اس سے پہلے مخاطب ہو صحابہ ہیں جو حدیبیہ اور بیعت رضوان میں شریک تھے لیکن یہاں الفاظ کے عموم کی وجہ سے سبھی صحابہ کرام ؓ اجمعین شامل ہیں کیونکہ آپ کی صحبت ومعیت سب کو حاصل ہے ۔ اس مقام پر حق تعالیٰ نے صحابہ کرام کے اوصاف و فضائل اور خاص علامات کا ذکر تفصیل کے ساتھ فرمایا ہے ۔ اس میں یہ حکمت بھی ہو تو بعید نہیں کہ رسول اللہ ﷺ کے بعد کوئی اور نبی مبعوث ہونے والا نہیں تھا اس لیے قرآن نے ان کے کچھ فضائل اور علامات کا بیان فرما کر مسلمانوں کو ان کے اتباع کی ترغیب و تاکید فرما دی ہے۔ اس مقام پر صحابہ کرام کا پہلا وصف یہ بتایا گیا کہ وہ کفار کے مقابلے میں سخت اور آپس میں مہربان ہیں، قرآن نے اس وصف کو مقدم بیان فرمایا کیونکہ درحقیقت اس کا حاصل یہ ہے کہ ان کی دوستی اور دشمنی اپنے نفس کے لیے نہیں بلکہ اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول کے لیے ہوتی ہے اور یہی وہ چیز ہے جو ایمان کامل کا اعلی مقام ہے ۔ حدیث میں ہے کہ جو شخص اپنی محبت اور بغض دونوں کو اللہ کی مرضی کے تابع کردے تو اس نے اپنا ایمان مکمل کرلیا ۔ اسی سے یہ بھی ثابت ہوگیا کہ صحابہ کرام کے کفار کے مقابلے پر سخت ہونے کا یہ مطلب نہیں کہ وہ کبھی کسی کافر پر رحم نہیں کرتے۔ بلکہ مطلب یہ ہے کہ جس موقع پر اللہ اور رسول کا حکم کفار پر سختی کرنے کا ہوتا ہے وہاں رشتے ناتے یا دوستی وغیرہ کوئی بھی چیز ان کو اس کام سے نہیں روکتی ۔ جہاں تک کافروں کے ساتھ رحم و کرم کے معاملہ کا تعلق ہے ، تو خود قرآن نے اس کا فیصلہ کردیا ہے کہ جو کفار مسلمانوں کے درپے آزار اور مقابلہ پر نہیں ان کے ساتھ احسان کا سلوک کرنے سے اللہ منع نہیں کرتا ۔ (الممتحنۃ ۔ 8) ۔ چناچہ رسول اللہ ﷺ اور صحابہ کرام کے بیشمار واقعات ہیں جن میں کفار کے ساتھ احسان و کرم کے معاملات کیے گئے ہیں اور ان کے معاملہ میں عدل و انصاف کو برقرار رکھنا تو اسلام کا عام حکم ہے۔ عین میدان کار زار میں بھی عدل و انصاف کے خلاف کوئی کاروائی جائز نہیں ہے ۔ صحابہ کرام کا دوسرا وصف یہ بیان کیا گیا کہ ان کا عام حال یہ ہے کہ وہ رکوع و سجدہ اور نماز میں مشغول رہتے ہیں ۔ پہلا وصف کمال ایمان کی علامت تھی جبکہ دوسرا وصف کمال عمل کا بیان ہے کیونکہ اعمال میں سب سے افضل نماز ہے ۔ اور نماز ان کا ایسا وظیفہ زندگی (یعنی لائف اسٹائل ) بن گیا ہے کہ نماز اور سجدہ کے مخصوص آثار ان کے چہروں سے نمایاں ہوتے ہیں ۔ ان آثار سے مراد وہ انوار ہیں جو عبدیت اور خشوع و خضوع سے ہر متقی عبادت گزار کے چہرہ پر مشاہدہ کیے جاتے ہیں ۔ خصوصا نماز تہجد کا یہ اثر بہت زیادہ واضح ہوتا ہے۔ جیسا کہ رسول اللہ ﷺ کا ارشاد ہے کہ جو شخص رات میں نماز کی کثرت کرتا ہے ، تو دن میں اس کا چہرہ حسین پر نور نظر آتا ہے۔ صحابہ کرام کا تیسرا وصف ایک تمثیل کے پیرائے میں بیان ہوا ہے کہ وہ ایسے ہیں جیسے کوئی کاشتکار زمین میں بیچ اگائے ، تو اول وہ ایک ضیعف سی سوئی کی شکل میں نمودار ہوتا ہے ، پھر اس میں شاخیں نکلتی ہیں ، پھر وہ اور قوی ہوتا ہے، پھر اس کا مضبوط تنا بن جاتا ہے اسی طرح ایک وقت ایسا تھا کہ رسول اللہ ﷺ کے سوا صرف تین مسلمان تھے ۔ مردوں میں صدیق اکبر ، عورتوں میں بی بی خدیجہ اور بچوں میں حضرت علی ، پھر رفتہ رفتہ ان کی قوت بڑھتی رہی ، یہاں تک کہ حجۃ الوداع کے موقع پر رسول اللہ ﷺ کے ساتھ حج میں شریک ہونے والوں کی تعداد ڈیڑھ لاکھ کے قریب بتائی گئی ہے۔ اللہ تعالیٰ نے صحابہ کرام ؓ اجمعین کو ان صفات کے ساتھ مزین فرمایا تاکہ ان کو دیکھ کر کافروں کو غیظ ہو اور وہ حسد کی آگ میں جلیں ۔ اور ان سے مغفرت اور اجر عظیم کے وعدے کا اعلان فرما دیا ۔ اسی لیے امت کا اس پر اجماع ہے کہ صحابہ کرام ؓ اجمعین سب کے سب عادل وثقہ ہیں ۔ قرآن مجید کی بہت سی آیتوں میں اس کی تصریحات ہیں ، جن میں سے چند آیات تو اسی سورة میں آچکی ہیں ، ان کے علاوہ اور بہت سی آیات میں یہ مضمون مذکور ہے۔ اس کے علاوہ احادیث بھی ہیں ۔ ایک حدیث میں ارشاد ہے کہ میرے صحابہ کو برا مت کہو کیونکہ اگر تم میں سے کوئی شخص اللہ کی راہ میں احد پہاڑ کے برابر سونا خرچ کردے تو وہ ان کے خرچ کیے ہوئے کے ایک مد کے برابر بھی نہیں ہوسکتا اور نہ نصف مد کے برابر ، مد عرب کا ایک پیمانہ ہے جو تقریبا ہمارے آدھے سیر کے برابر ہوتا ہے ۔ ایک اور حدیث میں ارشاد ہے کہ اللہ سے ڈرو ۔ اللہ سے ڈرو میرے صحابہ کے معاملہ میں ۔ میرے بعد ان کو طعن و تشنیع کا نشانہ مت بنائوکیون کہ جس شخص نے ان سے محبت کی تو میری محبت کے ساتھ ان سے محبت کی ۔ اور جس نے ان سے بغض رکھا تو میرے بغض کے ساتھ ان سے بغض رکھا ۔ اور جس نے ان کو ایذا پہنچائی ، اس نے مجھے پہنچائی ، اور جس نے مجھے ایذاء دی اس نے اللہ کو ایذاء پہنچائی اور جو اللہ کو ایذاء پہنچانے کا قصد کرے تو قریب ہے کہ اللہ اس کو عذاب میں پکڑلے گا ۔ آیات واحادیث اس کے متعلق بہت ہیں جن کو احقر نے اپنی کتاب مقام صحابہ میں جمع کردیا ہے اور یہ کتاب شائع ہوچکی ہے۔ (معارف القرآن ۔ ج 8 ص 91 تا 97 سے ماخوذ ) مورخہ 3 : صفر 1430 ھ بمطابق 30 جنوری 2009 ء
Top