Mutaliya-e-Quran - An-Najm : 38
اَلَّا تَزِرُ وَازِرَةٌ وِّزْرَ اُخْرٰىۙ
اَلَّا : کہ نہیں تَزِرُ وَازِرَةٌ : بوجھ اٹھائے گا کوئی بوجھ اٹھانے والا وِّزْرَ اُخْرٰى : بوجھ کسی دوسرے کا
"یہ کہ کوئی بوجھ اٹھانے والا دوسرے کا بوجھ نہیں اٹھائے گا
اَلَّا تَزِرُ [ (یہ ) کہ نہیں اٹھائے گی ] وَازِرَةٌ [ کوئی اٹھانے والی ] وِّزْرَ اُخْرٰى [ کسی دوسری (جان ) کا بوجھ ] نوٹ۔ 2: آیت ۔ 38 ۔ کا مطلب یہ ہے کہ قیامت کے روز ایک شخص کا عذاب دوسرے پر نہیں ڈالا جائے گا ۔ نہ کسی کو اس کا اختیار ہوگا کہ وہ دوسرے کا عذاب اپنے سر لے لے ۔ آیت 39 ۔ میں ہے کہ اسی طرح کسی کو یہ بھی حق نہیں کہ دوسرے کے عمل کے بدلے خود عمل کرے، مثلا ایک شخص دوسرے کی طرف سے فرض نماز ادا کردے یا فرضی روزے رکھ لے اور وہ دوسرا اپنے فرض سے سبکدوش ہوجائے ۔ اس سے یہ لازم نہیں آتا کہ ایک شخص کے نفلی عمل کا کوئی فائدہ اور ثواب دوسرے شخص کو نہ پہنچ سکے ۔ ایک شخص کی دعا اور صدقہ کا ثواب دوسرے کو پہنچنا نصوص شرعیہ سے ثابت ہے۔ (معارف القرآن)
Top