Mutaliya-e-Quran - Ar-Rahmaan : 27
وَّ یَبْقٰى وَجْهُ رَبِّكَ ذُو الْجَلٰلِ وَ الْاِكْرَامِۚ
وَّيَبْقٰى : اور باقی رہے گی وَجْهُ رَبِّكَ : تیرے رب کی ذات ذُو الْجَلٰلِ : بزرگی والی وَالْاِكْرَامِ : اور کرم والی
اور صرف تیرے رب کی جلیل و کریم ذات ہی باقی رہنے والی ہے
وَّيَبْقٰى [ اور باقی رہے گا ] وَجْهُ رَبِّكَ [آپ کے رب کا چہرہ جو ] ذُو الْجَلٰلِ [ انتہائی بلند مرتبہ والا ہے ] وَالْاِكْرَامِ [اور بزرگی والا ہے ] ج ل ل : (ض) جلالا ۔ بڑی شان والا ہونا ۔ بلند مرتبہ ہونا ۔ زیر مطالعہ آیت ۔ 27 ۔ ترکیب : (آیت ۔ 27) ذو الجلل والاکرام میں ذو کا حالت رفع میں ۔۔ بتارہا ہے کہ یہ فقرہ ربک میں رب کی صفت نہیں ہے بلکہ وجہ کی صفت ہے ۔ اگر رب کی صفت ہوتی تو ذی آتا ۔ جیسا کہ آخری آیت میں آیا ہے۔ (آیت ۔ 29) یسئل کا مفعول اس کے ساتھ ہ کی ضمیر مفعولی ہے جبکہ من فی السموت والارض میں من اس کا فاعل ہے ھو مبتدا ہے ۔ اس کی خبر محذوف ہے جو مشتغل ہوسکتی ہے ۔ فی شان متعلق خبر اور کل یوم ظرف ہے اس لیے کل حالت نصب میں آیا ہے۔ (آیت ۔ 31)
Top