Mutaliya-e-Quran - Al-Haaqqa : 18
یَوْمَئِذٍ تُعْرَضُوْنَ لَا تَخْفٰى مِنْكُمْ خَافِیَةٌ
يَوْمَئِذٍ : اس دن تُعْرَضُوْنَ : تم پیش کیے جاؤ گے لَا تَخْفٰى مِنْكُمْ : نہ چھپ سکے گی تم سے خَافِيَةٌ : چھپنے والی۔ کوئی راز
وہ دن ہوگا جب تم لوگ پیش کیے جاؤ گے، تمہارا کوئی راز بھی چھپا نہ رہ جائے گا
[يَوْمَىِٕذٍ تُعْرَضُوْنَ : اس دن تم لوگ سامنے لائے جائو گے ][ لَا تَخْفٰى: چھپی نہیں ہوگی ][ مِنْكُمْ خَافِيَةٌ: تمہاری کوئی چھپنے والی (بات)] (آیت۔ 18) ثلاثی مجرد اور باب افعال، دونوں کا مضارع مجہول ہم شکل ہوجاتا ہے۔ عبارت کا سیاق وسباق بتا رہے ہے کہ یہاں تُعْرِضُوْنَ بابِ افعال کا نہیں بلکہ ثلاثی مجرد کا مضارع مجہول ہے۔ خَفِیَ کے ساتھ صلہ کے استعمال سے مفہوم بدلتا ہے۔ خَفِیَ عَلَیْہِ (پوشیدہ ہوا اس پر یعنی اس سے پوشیدہ ہوا۔ ) خَفِیَ مِنْہُ ۔ (پوشیدہ ہوا اس سے یعنی اس کا کوئی کام پوشیدہ ہوا) ترجمہ کرتے وقت اردو محاورے کا لحاظ کرنا ہوگا
Top