Mutaliya-e-Quran - Al-Haaqqa : 45
لَاَخَذْنَا مِنْهُ بِالْیَمِیْنِۙ
لَاَخَذْنَا : البتہ پکڑ لیتے ہم مِنْهُ : اس کو بِالْيَمِيْنِ : دائیں ہاتھ سے
تو ہم اِس کا دایاں ہاتھ پکڑ لیتے
[لَاَخَذْنَا مِنْهُ : تو ہم ضرور پکڑتے اس کو ][ بِالْيَمِيْنِ : داہنے ہاتھ (پوری طاقت) سے ] ترکیب : (آیت۔ 45) اس میں یہ نہیں کہا کہ لَاَخَزْنَاہُ بلکہ ضمیر مفعولی کے ساتھ مِنْ لگا دیا ہے کیونکہ کسی کو جب پکڑتے ہیں تو اس کا پورا جسم نہیں پکڑتے بلکہ جسم کا کوئی حصہ جیسے گردن یا ہاتھ وغیرہ پکڑتے ہیں تو اس کا پورا جسم نہیں پکڑتے ہیں۔ بالیمین (داہنے ہاتھ سے) ۔ اس سے مراد ہے قوت سے۔ طاقت سے۔ (حافظ احمد یار صاحب کے کیسٹ سے ماخوذ) ۔ اس آیت کے ترجمہ سے متعلق تدبر قرآن میں ہے کہ عام طور پر لوگوں نے اس کا ترجمہ کیا ہے ” ہم اس کا (پیغمبر کا) داہنا ہاتھ پکڑتے “ لیکن عربیّت کے قاعدے سے اس کا ترجمہ ہونا چاہیے ” ہم اس کو اپنے قوی بازو سے پکڑتے۔ “ اور تفسیر ابن جریر سے بھی اسی کی تائید ہوتی ہے۔ (آیت۔ 47) لفظ اَحَدٌ میں کبھی جمع کا مفہوم ہوتا ہے۔ جیسے ہم کہیں کہ تم لوگوں میں سے کوئی ایک بھی ایسا نہیں ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ تم سب کے سب ایسے نہیں ہو۔ اس طرح اس جملہ میں لفظ ایک جمع کے مفہوم میں ہے۔ اس آیت میں بھی مِنْ اَحَدٍ جمع کے مفہوم میں ہے، اس لیے حَاجِزًا (واحد) کے بجائے حَاجِزِیْنَ (بھی) آیا ہے۔
Top