Mutaliya-e-Quran - Al-A'raaf : 56
وَ لَا تُفْسِدُوْا فِی الْاَرْضِ بَعْدَ اِصْلَاحِهَا وَ ادْعُوْهُ خَوْفًا وَّ طَمَعًا١ؕ اِنَّ رَحْمَتَ اللّٰهِ قَرِیْبٌ مِّنَ الْمُحْسِنِیْنَ
وَ : اور لَا تُفْسِدُوْا : نہ فساد مچاؤ فِي الْاَرْضِ : زمین میں بَعْدَ : بعد اِصْلَاحِهَا : اس کی اصلاح وَادْعُوْهُ : اور اسے پکارو خَوْفًا : ڈرتے وَّطَمَعًا : اور امید رکھتے اِنَّ : بیشک رَحْمَتَ : رحمت اللّٰهِ : اللہ قَرِيْبٌ : قریب مِّنَ : سے الْمُحْسِنِيْنَ : احسان (نیکی) کرنیوالے
زمین میں فساد برپا نہ کرو جبکہ اس کی اصلاح ہو چکی ہے اور خدا ہی کو پکارو خوف کے ساتھ اور طمع کے ساتھ، یقیناً اللہ کی رحمت نیک کردار لوگوں سے قریب ہے
وَلَا تُفْسِدُوْا [ اور تم لوگ نظم مت بگاڑو ] فِي الْاَرْضِ [ زمین میں ] بَعْدَ اِصْلَاحِهَا [ اس کی اصلاح کیے جانے کے بعد ] وَادْعُوْهُ [ اور پکارو اس کو ] خَوْفًا [ ڈرتے ہوئے ] وَّطَمَعًا ۭ [ اور آرزو کرتے ہوئے ] اِنَّ [ بیشک ] رَحْمَتَ اللّٰهِ [ اللہ کی رحمت ] قَرِيْبٌ [ قریب ہے ] مِّنَ الْمُحْسِنِيْنَ [ بھلائی کرنے والوں سے ] (آیت ۔ 56) بعد اصلاحا میں اصلاح ، مصدر ہے ، جو معروف اور مجہول دونوں معنی دیتا ہے ۔ ترجمہ میں ہم مجہولی معنی کو ترجیح دیں گے ۔ (دیکھیں آیت نمبر ۔ 3:154 نوٹ ، 1) رحمت اللہ کی خبر قریبۃ کے بجائے قریب آئی ہے کیونکہ فعیل کا وزن اگر بمعنی مفعول ہو تو پھر مذکر اور مؤنث دونوں کے لیے تائے تانیث کے بغیر ہی استعمال ہوتا ہے۔ (دیکھیں آسان عربی گرامر ، حصہ سوم ، پیرا گراف ۔ 9:60) ۔
Top