Al-Qurtubi - Yunus : 105
وَ اَنْ اَقِمْ وَجْهَكَ لِلدِّیْنِ حَنِیْفًا١ۚ وَ لَا تَكُوْنَنَّ مِنَ الْمُشْرِكِیْنَ
وَاَنْ : اور یہ کہ اَقِمْ : سیدھا رکھ وَجْهَكَ : اپنا منہ لِلدِّيْنِ : دین کے لیے حَنِيْفًا : سب سے منہ موڑ کر وَلَا تَكُوْنَنَّ : اور ہرگز نہ ہونا مِنَ : سے الْمُشْرِكِيْنَ : مشرکین
اور یہ کہ (اے محمد ﷺ سب سے) یکسو ہو کر دین (اسلام) کی پیروی کئے جاؤ۔ اور مشرکوں میں ہرگز نہ ہونا۔
آیت نمبر 105 اور 106۔ قولہ تعالیٰ : (آیت) وان اقم وجھک، ان کا عطف ان اکون پر ہے یعنی مجھے کہا گیا ہے کہ مومنین سے ہوجا اور اپنا رخ سیدھا کرلے۔ حضرت ابن عباس ؓ نے کہا ہے : اور اپنا عمل سیدھا کرلے۔ اور یہ بھی کہا گیا ہے کہ اپنا آپ سیدھا کرلے، یعنی اپنی توجہ اس پر مرکوز کرلے دین میں سے جس کے بارے آپ کو حکم دیا گیا ہے۔ (آیت) حنیفا یعنی ہر دین سے بچتے ہوئے سیدھا اس کی طرف کرلے (جس کا حکم دیا گیا ہے) حضرت حمزہ بن عبد المطلب ؓ نے کہا ہے : حمدت اللہ حین ھدی فوادی من الاشراک الدین الحنیف میں نے اللہ تعالیٰ کی حمد بیان کی جس وقت اس نے میرے دل کو شرک سے خالص دین کی طرف ہدایت عطا فرمائی۔ اس کے مادہ اشتقاق کا ذکر سورة الانعام میں گزرچکا ہے والحمد للہ۔ (آیت) ولاتکونن من المشرکین یعنی اور مجھے کہا گیا ہے : تو شرک نہ کر۔ یہ خطاب آپ ﷺ کے ہے اور مراد غیر ہے۔ اور اسی طرح یہ ارشاد ہے : (آیت) ولاتدع یعنی تو عبادت نہ کر۔ (آیت) من دون اللہ مالا ینفعک اگر تو نے اس کی عبادت کی (تو وہ تجھے کوئی نفع نہ دے گا) (آیت) ولایضرک اگر تو نے اس کی نافرمانی کی (تو وہ تجھے ضرر نہ دے سکے گا) (آیت) فان فعلت اگر تو نے اللہ تعالیٰ کے سوا کسی کی عبادت کی۔ (آیت) فانک اذامن الظلمین تو بیشک تو عبادت کو تو اس کے غیر محل میں رکھنے والا ہوجائے گا۔ (1) (تفسیر بغوی، جلد 2، صفحہ 371)
Top