Al-Qurtubi - An-Nahl : 107
ذٰلِكَ بِاَنَّهُمُ اسْتَحَبُّوا الْحَیٰوةَ الدُّنْیَا عَلَى الْاٰخِرَةِ١ۙ وَ اَنَّ اللّٰهَ لَا یَهْدِی الْقَوْمَ الْكٰفِرِیْنَ
ذٰلِكَ : یہ بِاَنَّهُمُ : اس لیے کہ وہ اسْتَحَبُّوا : انہوں نے پسند کیا الْحَيٰوةَ الدُّنْيَا : زندگی دنیا عَلَي : پر الْاٰخِرَةِ : آخرت وَاَنَّ : اور یہ کہ اللّٰهَ : اللہ لَا يَهْدِي : ہدایت نہیں دیتا الْقَوْمَ : لوگ الْكٰفِرِيْنَ : کافر (جمع)
یہ اس لئے کہ انہوں نے دنیا کی زندگی کو آخرت کے مقابلے میں عزیز رکھا۔ اور اس لئے کہ خدا کافر لوگوں کو ہدایت نہیں دیتا۔
آیت نمبر 107 تا 109 قولہ تعالیٰ : ذلک یعنی اس غضب کی وجہ یہ ہے۔ بانھم استحبوا الحیواۃ الدنیا یعنی انہوں نے دنیوی زندگی کو آخرت پر پسند کرلیا۔ وان اللہ اس میں ان محل جر میں ہے اور اس کا عطف بانھم پر ہے۔ لا یھدی القوم الکفرین پھر ان کا وصف بیان کیا اور فرمایا : اولئک الذین طبع اللہ علی قلوبھم یعنی نصیحتوں کو سمجھنے سے اللہ تعالیٰ نے ان کے دلوں پر مہر لگا دی ہے۔ وسمعھم اور اللہ تعالیٰ کا کلام سننے سے ان کے کانوں پر وابصارھم اور آیات کو دیکھنے سے ان کی آنکھوں پر (مہر لگا دی ہے) ۔ واولئک ھم الغفلون اور یہی لوگ اس سے غافل ہیں جس کا ان کے بارے ارادہ کیا جا رہا ہے۔ لا جرم انھم فی الاخرۃ ھم الخسرون اس کا بیان پہلے گزر چکا ہے۔
Top