Al-Qurtubi - An-Nahl : 29
فَادْخُلُوْۤا اَبْوَابَ جَهَنَّمَ خٰلِدِیْنَ فِیْهَا١ؕ فَلَبِئْسَ مَثْوَى الْمُتَكَبِّرِیْنَ
فَادْخُلُوْٓا : سو تم داخل ہو اَبْوَابَ : دروازے جَهَنَّمَ : جہنم خٰلِدِيْنَ : ہمیشہ رہو گے فِيْهَا : اس میں فَلَبِئْسَ : البتہ برا مَثْوَى : ٹھکانہ الْمُتَكَبِّرِيْنَ : تکبر کرنے والے
سو دوزخ کے دروازوں میں داخل ہوجاؤ ہمیشہ اس میں رہو گے۔ اب تکبر کرنے والوں کا برا ٹھکانا ہے۔
آیت نمبر 29 قولہ تعالیٰ : فادخلوا ابواب جھنم یعنی یہ ان کی موت کے وقت کہا جائے گا۔ اور یہ بھی کہا گیا ہے : یہ ان کے لئے عذاب قبر کے بارے بشارت اور اطلاع ہے، کیونکہ یہ کافروں کے لئے جہنم کے دروازوں میں سے ایک دروازہ ہے اور یہ بھی کہا گیا ہے : دوسرے درکہ والا اس تک نہیں پہنچے گا مگر پہلے درکہ میں داخل ہونے کے ساتھ پھر دوسرے اور پھر تیسرے میں آگے اسی طرح۔ اور یہ بھی کہا گیا ہے : کہ ہر درکہ کا الگ دروازہ ہے، پس بعض ایک دروازے سے داخل ہوں گے اور بعض دوسرے دروازے سے۔ واللہ اعلم۔ خلدین فیھا یعنی وہ اس میں پڑے رہیں گے۔ فلیئس مثوی یعنی کتنا برا مقام ہے۔ المتکبرین ان لوگوں کے لئے جنہوں نے ایمان لانے سے اور اللہ تعالیٰ کی عبادت کرنے سے تکبر کیا، تحقیق اللہ تعالیٰ نے اپنے قول حق کے ساتھ ان کی وضاحت کی : انھم کانوا اذا قیل لھم لا الہ الا اللہ یستکبرون۔ (الصافات) (کفار کا یہ حال ہے کہ جب انہیں کہا جاتا ہے کہ نہیں کوئی معبود اللہ کے سوا تو یہ تکبر کرنے لگتے ہیں) ۔
Top