Tafseer-Ibne-Abbas - Maryam : 176
ذٰلِكَ بِاَنَّ اللّٰهَ نَزَّلَ الْكِتٰبَ بِالْحَقِّ١ؕ وَ اِنَّ الَّذِیْنَ اخْتَلَفُوْا فِی الْكِتٰبِ لَفِیْ شِقَاقٍۭ بَعِیْدٍ۠   ۧ
ذٰلِكَ : یہ بِاَنَّ : اس لیے کہ اللّٰهَ : اللہ نَزَّلَ : نازل کی الْكِتٰبَ : کتاب بِالْحَقِّ : حق کے ساتھ وَاِنَّ : اور بیشک الَّذِيْنَ : جو لوگ اخْتَلَفُوْا : اختلاف کیا فِي : میں الْكِتٰبِ : کتاب لَفِيْ : میں شِقَاقٍ : ضد بَعِيْدٍ : دور
یہ اس لیے کہ خدا نے کتاب سچائی کے ساتھ نازل فرمائی اور جن لوگوں نے اس کتاب میں اختلاف کیا وہ ضد میں (آ کر نیکی سے) دور (ہوگئے) ہیں
(176) یہ عذاب اس وجہ سے ہے کہ جبریل ؑ اس کے ذریعہ سے قرآن کریم اور توریت کو حق اور باطل کو بیان کرنے کے لئے اتارا گیا، انہوں نے اس کا انکار کردیا۔ اور رسول اللہ اکرم ﷺ کے جو اوصاف اور صفات توریت میں آئے تھے، اس کے اندر انہوں نے اختلاف کیا اور ان کو چھپایا یہ حق اور ہدایت سے بہت ہی دور جاپڑے ہوئے ہیں،
Top