Al-Qurtubi - Maryam : 51
وَ اذْكُرْ فِی الْكِتٰبِ مُوْسٰۤى١٘ اِنَّهٗ كَانَ مُخْلَصًا وَّ كَانَ رَسُوْلًا نَّبِیًّا
وَاذْكُرْ : اور یاد کرو فِي الْكِتٰبِ : کتاب میں مُوْسٰٓى : موسیٰ اِنَّهٗ : بیشک وہ كَانَ : تھا مُخْلَصًا : برگزیدہ وَّكَانَ : اور تھا رَسُوْلًا : رسول نَّبِيًّا : نبی
اور کتاب میں موسیٰ کا بھی ذکر کرو بیشک وہ (ہمارے) برگزیدہ اور پیغمبر مرسل تھے
(تفسیر 51-53) اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے : واذکرفی الکتب موسیٰ یعنی قرآن میں حضرت موسیٰ (علیہ السلام) کا قصہ ان پر پڑھو۔ انہ کان مخلصاً اپنی عبادت میں خلوص رکھتا تھا، ریاکار نہ تھا۔ اہل کوفہ نے لام کے فتحہ کے ساتھ پڑھا ہے، یعنی ہم نے اسے چن لیا اور چنا ہوا بنا دیا۔ ونادینہ ہم نے جمعہ کی رات اس سے کلام کی۔ من جانب الطور الایمن حضرت موسیٰ (علیہ السلام) مدین سے مصر کی طرف آرہے تھے ؛ یہ طبری وغیرہ نے کہا ہے۔ کیونکہ پہاڑوں کا دایاں، بایاں نہیں ہوتا (1) ۔ وقربنہ نجیا۔ نجیا پر نصب حال کی بناء پر ہے، یعنی ہم نے بغیر وحی کے اس سے کلام کی۔ بعض علماء نے فرمایا : اس کا مطلب ہے ہم نے اسے قدرو منزلت کے اعتبار سے اتنا قرب بخشا کہ ہم نے اس سے کلام کی۔ وکیع اور قبیصہ نے سفیان سے انہوں نے عطاء بن سائب سے انہوں نے سعید بن جبیر سے انہوں نے حضرت ابن عباس سے وقربنہ نجیا۔ کے تحت روایت کیا ہے کہ انہیں قریب کیا حتیٰ کہ انہوں نے قلموں کے چلنے کی آواز سنی (2) ووھبنا لہ من رحمتنا اخاہ ھرون نبیا۔ یہ اس وقت ہوا جب حضرت موسیٰ (علیہ السلام) نے سوال کیا واجعل لی وزیر من اھلی۔ ھرون اخی۔ (طٰہ)
Top