Al-Qurtubi - Al-Baqara : 131
اِذْ قَالَ لَهٗ رَبُّهٗۤ اَسْلِمْ١ۙ قَالَ اَسْلَمْتُ لِرَبِّ الْعٰلَمِیْنَ
اِذْ قَالَ : جب کہا لَهُ : اس کو رَبُّهُ : اس کا رب اَسْلِمْ : تو سر جھکا دے قَالَ : اس نے کہا اَسْلَمْتُ : میں نے سر جھکا دیا لِرَبِّ : رب کے لئے الْعَالَمِينَ : تمام جہان
جب ان سے ان کے پروردگار نے فرمایا کہ اسلام لے آؤ تو انہوں نے عرض کی کہ میں رب العالمین کے آگے سر اطاعت خم کرتا ہوں
آیت نمبر 131 اذکا عامل اصطفینٰه کا قول ہے۔ یہ قول اللہ تعالیٰ کی طرف سے تھا جب اللہ تعالیٰ نے ان کی ستارے، چاند اور سورج سے آزمائش کی۔ ابن کیسان اور کلبی نے فرمایا : اس کا معنی ہے اللہ تعالیٰ کی توحید کے ساتھ اپنے دین کو خالص کر۔ بعض نے فرمایا : اسلم کا معنی ہے خضوع وخشوع کر۔ حضرت ابن عباس نے فرمایا ییہ اللہ تعالیٰ نے حضرت ابراہیم (علیہ السلام) کو اس وقت فرمایا : جب آپ سرنگ سے نکلے تھے۔ جیسا کہ سورة الانعام میں اس کا ذکر آئے گا۔ اسلام یہاں تمام وجوہ کے ساتھ ہے۔ کلام عرب میں اسلام کا معنی خضوع اور انقیاد ہے۔ پر اسلام، ایمان نہیں ہے اور ایمان، اسلام ہے کیونکہ جو اللہ پر ایمان لایا اس نے اللہ تعالیٰ کے لئے سر جھکا دیا اور اس کی اطاعت کی۔ اور ہر اسلام لانے والا ایمان لانے والا نہیں ہو سکتا ہے اس نے تلوار کے خوف سے کلمہ پڑھا ہو اور یہ ایمان نہیں ہوگا۔ قدریہ اور خوارج کا قول اسکے خلاف ہے۔ انہوں نے کہا : اسلام ہی ایمان ہے۔ ہر مومن، مسلم، اور ہر مسلم، مومن ہے کیونکہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا : ان الدین عنداللہ الاسلام (آل عمران : 19) یہ دلیل ہے کہ اسلام دین ہے اور جو مسلمان نہیں وہ مومن نہیں۔ اور ہماری دلیل یہ ارشاد ہے : قالت الاعراٰب اٰمنا قل لم تؤمنواولٰکن قولوٓا اسلمنا (الحجرات : 14) اعراب کہتے ہیں کہ ہم ایمان لے آئے۔ آپ فرمایئے تم ایمان تو نہیں لائے البتہ یہ کہو کہ ہم نے اطاعت اختیار کرلی۔ اللہ تعالیٰ نے اس میں بیان فرمایا کہ ہر مسلمان، مومن۔ نہیں پس یہ دلیل ہے کہ ہر مسلمان، مومن نہیں۔ نبی کریم ﷺ نے حضرت سعد بن ابی وقاص کو فرمایا : جب انہوں نے عرض کی تھی : حضور ! فلاں کو عطا فرمائیں وہ مومن ہے۔ نبی کریم ﷺ نے کہا بلکہ تم کہو مسلم ہے۔ اس حدیث کو مسلم نے نقل کیا ہے۔ یہ دلیل ہے کہ ایمان اسلام نہیں ہے کیونکہ ایمان باطنی چیز ہے اور اسلام ظاہر ہے۔ یہ واضح ہے کہ کبھی ایمان، اسلام کے معنی میں ہوتا۔ اسلام بولا جاتا ہے اور مراد ہوتا ہے کیونکہ ہر ایک دوسرے کو لازم ہے۔ جیسے اسلام جو ایمان کا ثمرہ، اور ایمان کی صحت پر دلیل ہے (یہی نقطہ ماتریدیہ کا ہے) ۔
Top