Al-Qurtubi - Al-Baqara : 160
اِلَّا الَّذِیْنَ تَابُوْا وَ اَصْلَحُوْا وَ بَیَّنُوْا فَاُولٰٓئِكَ اَتُوْبُ عَلَیْهِمْ١ۚ وَ اَنَا التَّوَّابُ الرَّحِیْمُ
اِلَّا : سوائے الَّذِيْنَ : وہ لوگ جو تَابُوْا : جنہوں نے توبہ کی وَاَصْلَحُوْا : اور اصلاح کی وَبَيَّنُوْا : اور واضح کیا فَاُولٰٓئِكَ : پس یہی لوگ ہیں اَتُوْبُ : میں معاف کرتا ہوں عَلَيْهِمْ : انہیں وَاَنَا : اور میں التَّوَّابُ : معاف کرنے والا الرَّحِيْمُ : رحم کرنے والا
ہاں جو توبہ کرتے ہیں اور اپنی حالت درست کرلیتے اور (احکام الٰہی کو) صاف صاف بیان کردیتے ہیں تو میں ان کے قصور معاف کردیتا ہوں اور میں بڑا معاف کرنے والا (اور) رحم والا ہوں
آیت نمبر 160 اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے : الا الذین تابوا اللہ تعالیٰ نے توبہ کرنے والوں، اچھے اعمال کرنے والوں اور توبہ کی طرف لوٹنے والوں کی استثنا فرمائی۔ ہمارے علماء کے نزدیک توبہ میں صرف یہ کہنا (میں نے توبہ کی) کافی نہیں ہے حتیٰ کہ اس سے پہلے قول و عمل کے خلاف دوسرا قول و فعل ظاہر ہوا گروہ مرتد تھا تو وہ اسلام کی طرف ٹوٹ آئے۔ شرائع اسلام کو ظاہر کرنے والا ہو۔ اگر وہ گنہگاروں سے ہو تو اس سے نیک عمل ظاہر ہو اور اہل فساد اور ان احوال سے کنارہ کش ہو جس پر پہلے وہ تھا اگر وہ بت پرستوں میں سے تھا تو وہ بت پرستوں سے علیحدہ ہوجائے اور اہل اسلام سے مل جائے۔ اسی طرح پہلے جس حالت پر تھا اس کا عکس ظاہر کرے۔ توبہ کا بیان اس کے احکام انشاء اللہ سورة نساء میں آئیں گے۔ بعض علماء نے فرمایا : وبینوا سے مراد شراب کے مٹکے توڑ دینا اور شراب کو بہا دینا ہے۔ بعض نے فرمایا : اس سے مراد تو رات میں حضرت محمد ﷺ کی نبوت اور آپ کی اتباع کا وجوب جو موجود ہے اسے بیان کرنا ہے۔ عموم اولیٰ ہے جیسا کہ ہم نے بیان کیا ہے یعنی جس حالت پر تھے اس کے خلاف ظاہر کرنا۔ فاولئک اتوب علیھم، وانا التواب الرحیم یہ پہلے گزر چکا ہے۔
Top