Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
76
77
78
79
80
81
82
83
84
85
86
87
88
89
90
91
92
93
94
95
96
97
98
99
100
101
102
103
104
105
106
107
108
109
110
111
112
113
114
115
116
117
118
119
120
121
122
123
124
125
126
127
128
129
130
131
132
133
134
135
136
137
138
139
140
141
142
143
144
145
146
147
148
149
150
151
152
153
154
155
156
157
158
159
160
161
162
163
164
165
166
167
168
169
170
171
172
173
174
175
176
177
178
179
180
181
182
183
184
185
186
187
188
189
190
191
192
193
194
195
196
197
198
199
200
201
202
203
204
205
206
207
208
209
210
211
212
213
214
215
216
217
218
219
220
221
222
223
224
225
226
227
228
229
230
231
232
233
234
235
236
237
238
239
240
241
242
243
244
245
246
247
248
249
250
251
252
253
254
255
256
257
258
259
260
261
262
263
264
265
266
267
268
269
270
271
272
273
274
275
276
277
278
279
280
281
282
283
284
285
286
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Al-Qurtubi - Al-Baqara : 231
وَ اِذَا طَلَّقْتُمُ النِّسَآءَ فَبَلَغْنَ اَجَلَهُنَّ فَاَمْسِكُوْهُنَّ بِمَعْرُوْفٍ اَوْ سَرِّحُوْهُنَّ بِمَعْرُوْفٍ١۪ وَّ لَا تُمْسِكُوْهُنَّ ضِرَارًا لِّتَعْتَدُوْا١ۚ وَ مَنْ یَّفْعَلْ ذٰلِكَ فَقَدْ ظَلَمَ نَفْسَهٗ١ؕ وَ لَا تَتَّخِذُوْۤا اٰیٰتِ اللّٰهِ هُزُوًا١٘ وَّ اذْكُرُوْا نِعْمَتَ اللّٰهِ عَلَیْكُمْ وَ مَاۤ اَنْزَلَ عَلَیْكُمْ مِّنَ الْكِتٰبِ وَ الْحِكْمَةِ یَعِظُكُمْ بِهٖ١ؕ وَ اتَّقُوا اللّٰهَ وَ اعْلَمُوْۤا اَنَّ اللّٰهَ بِكُلِّ شَیْءٍ عَلِیْمٌ۠ ۧ
وَاِذَا
: اور جب
طَلَّقْتُمُ
: تم طلاق دو
النِّسَآءَ
: عورتیں
فَبَلَغْنَ
: پھر وہ پوری کرلیں
اَجَلَھُنَّ
: اپنی عدت
فَاَمْسِكُوْھُنَّ
: تو روکو ان کو
بِمَعْرُوْفٍ
: دستور کے مطابق
اَوْ
: یا
سَرِّحُوْھُنَّ
: رخصت کردو
بِمَعْرُوْفٍ
: دستور کے مطابق
وَلَا تُمْسِكُوْھُنَّ
: تم نہ روکو انہیں
ضِرَارًا
: نقصان
لِّتَعْتَدُوْا
: تاکہ تم زیادتی کرو
وَمَنْ
: اور جو
يَّفْعَلْ
: کرے گا
ذٰلِكَ
: یہ
فَقَدْظَلَمَ
: تو بیشک اس نے ظلم کیا
نَفْسَهٗ
: اپنی جان
وَلَا
: اور نہ
تَتَّخِذُوْٓا
: ٹھہراؤ
اٰيٰتِ
: احکام
اللّٰهِ
: اللہ
ھُزُوًا
: مذاق
وَاذْكُرُوْا
: اور یاد کرو
نِعْمَتَ
: نعمت
اللّٰهِ
: اللہ
عَلَيْكُمْ
: تم پر
وَمَآ
: اور جو
اَنْزَلَ
: اس نے اتارا
عَلَيْكُمْ
: تم پر
مِّنَ
: سے
الْكِتٰبِ
: کتاب
وَالْحِكْمَةِ
: اور حکمت
يَعِظُكُمْ
: وہ نصیحت کرتا ہے تمہیں
بِهٖ
: اس سے
وَاتَّقُوا
: اور تم ڈرو
اللّٰهَ
: اللہ
وَ
: اور
اعْلَمُوْٓا
: جان لو
اَنَّ
: کہ
اللّٰهَ
: اللہ
بِكُلِّ
: ہر
شَيْءٍ
: چیز
عَلِيْمٌ
: جاننے والا
اور جب تم عورتوں کو (دو دفعہ) طلاق دے چکو اور ان کی عدت پوری ہوجائے تو انہیں یا تو حسن سلوک سے نکاح میں رہنے دو یا بطریق شائستہ رخصت کردو اور اس نیت سے ان کو نکاح میں نہ رہنے دینا چاہئے کہ انہیں تکلیف دو اور ان پر زیادتی کرو اور جو ایسا کرے گا وہ اپنا ہی نقصان کرے گا اور خدا کے احکام کو ہنسی (اور کھیل) نہ بناؤ اور خدا نے تم کو جو نعمتیں بخشی ہیں اور تم پر جو کتاب اور دانائی کی باتیں نازل کی ہیں جن سے وہ تمہیں نصیحت فرماتا ہے ان کو یاد کرو اور خدا سے ڈرتے رہو اور جان رکھو کہ خدا ہر چیز سے واقف ہے
آیت نمبر :
231
۔ میں چھ مسائل ہیں : مسئلہ نمبر : (
1
) قولہ تعالیٰ : (آیت) ” فبلغن اجلھن “ اس میں بلغن کا معنی قاربن ہے (یعنی جب وہ اپنی عدت پوری کرنے کے قریب ہوجائیں) اس پر علماء کا اجماع ہے، کیونکہ معنی اس کا محتاج ہے کیونکہ عدت مکمل ہونے کے بعد اسے روکنے کا کوئی اختیار نہیں ہے (
1
) (المحرر الوجیز، جلد
1
، صفحہ
309
دارالکتب العلمیہ) اور اس کے بعد والی آیت میں یہ لفظ انتہا کو پہنچنے کے معنی میں ہے، کیونکہ وہاں معنی اس کا تقاضا کرتا ہے۔ پس یہ لفظ دوسری آیت میں حقیقت ہے اور پہلی میں مجاز ہے۔ مسئلہ نمبر : (
2
) قولہ تعالیٰ : (آیت) ” فامسکوھن بمعروف “۔ امساک بالمعروف کا معنی ان حقوق کے ساتھ قیام ہے جو عورت کی جانب سے مرد پر واجب ہوتے ہیں۔ اسی لئے علماء کی جماعت نے کہا ہے : بیشک امساک بالمعروف میں سے ہے کہ خاوند جب وہ مال نہ پائے جسے وہ بیوی پر خرچ کرے گا تو وہ اسے طلاق دے دے اور اگر وہ ایسا نہ کرے تو وہ معروف کی حد سے خارج ہوگیا، پھر اس کی جگہ حاکم طلاق دے دے گا اس ضرر اور اذیت کی وجہ سے جو عورت کو ایسی حالت میں اس کے پاس رہنے سے لاحق ہو رہی ہے جس میں وہ اس کے نفقہ پر قادر نہیں۔ اور بھوک ایسی شے ہے جس پر صبر نہیں۔ اسی طرح امام مالک، امام شافعی، امام احمد، اسحاق، ابو ثور، ابو عبید، یحییٰ القطان اور عبدالرحمن ابن مہدی رحمۃ اللہ علہیم نے کہا ہے اور کہا ہے : بیشک یہی سنت ہے اور اسے حضرت ابوہریرہ ؓ نے اور تابعین میں سے حضرت سعید بن مسیب نے یہی کہا ہے اور کہا ہے : بیشک یہی سنت ہے اور اسے حضرت ابوہریرہ ؓ نے حضور نبی مکرم ﷺ سے روایت کیا ہے اور ایک گروہ نے کہا ہے : ان کے درمیان تفریق نہیں کی جائے گی اور اس پر صبر کرنا عورت کے ذمہ لازم ہوگا اور حاکم کے حکم کے مطابق نفقہ مرد کے ذمہ پڑے گا، یہ قول حضرت عطا اور زہری ؓ کا ہے اور علماء کوفہ اور ثوری رحمۃ اللہ علہیم نے بھی یہی موقف اختیار کیا ہے اور انہوں نے اللہ تعالیٰ کے اس ارشاد سے استدلال کیا ہے : (آیت) ” وان کان ذو عسرۃ فنظرۃ الی میسرۃ “۔ (البقرہ :
280
) اور فرمایا : (آیت) ” وانکحوا الایامی منکم والصلحین من عبادکم وامآئکم الآیہ (النور :
32
) ۔ پس اللہ تعالیٰ نے فقیر کے نکاح کرنے کو مستحب قرار دیا ہے تو معلوم ہوا کہ فقر و افلاس کا سبب فرقت ہونا جائز نہیں اور اس کا اس کے باوجود نکاح کرنا مستحب ہے۔ اور یہ بھی کہ زوجین کے درمیان نکاح اجماع کے ساتھ منعقد ہوا ہے لہذا انکے درمیان تفریق نہیں کی جائے گی مگر اس کی مثل اجماع کے ساتھ یا رسول اللہ ﷺ کی ایسی سنت کے ساتھ جس کے معارض کوئی روایت نہ ہو۔ اور پہلے قول کی دلیل حضور ﷺ کا وہ ارشاد ہے جو صحیح بخاری میں ہے : ” عورت کہے گی یا مجھے کھانا مہیا کر اور یا مجھے طلاق دے دے۔ (
2
) (صحیح بخاری، کتاب النفقات، جلد
2
صفحہ
806
، وزارت تعلیم) اور یہ محل خلاف میں نص ہے اور ہمارے نزدیک تنگدستی کے سبب ہونے والی فرقت طلاق رجعی ہے، بخلاف امام شافعی کے کہ اس کا کہنا ہے : وہ طلاق بائنہ ہے کیونکہ یہ بنا کے بعد فرقت ہوئی ہے اس کے ساتھ طلاق کا عدد مکمل نہیں ہوا اور نہ یہ کسی عوض کے لئے اور نہ ہی اس کا سبب خاوند کی جانب سے ضرر ہے پس یہ رجعیہ ہوگی، اس کی اصل مولی (ایلاء کرنے والا) کی طلاق ہے۔ مسئلہ نمبر : (
3
) قولہ تعالیٰ : (آیت) ” اوسرحوھن بمعروف “۔ یعنی یا تم انہیں طلاق دے، یہ پہلے گزر چکا ہے۔ (آیت) ” ولا تمسکوھن ضرارا التعتدوا “۔ امام مالک نے ثور بن زید الدیلی سے روایت کیا ہے کہ ایک آدمی اپنی بیوی کو طلاق دیتا ہے پھر اس کی طرف رجوع کرتا ہے اور اسے اس کی حاجت اور ضرورت نہیں ہوتی اور نہ ہی اسے اپنے پاس روکنے کا ارادہ رکھتا ہے اور (صرف اس لئے) تاکہ وہ اس طرح اس پر عدت کو طویل کر دے اور اسے ضرر اور اذیت پہنچائے تو اللہ تعالیٰ نے یہ ارشاد نازل فرمایا : (آیت) ” ولا تمسکوھن ضرار التعتدوا، ومن یفعل ذلک فقد ظلم نفسہ “۔ ) اللہ اس کے ساتھ انہیں نصیحت کر رہا ہے۔ (
1
) (جامع البیان للطبری، جلد
2
، صفحہ
576
، داراحیاء التراث العربیۃ) اور زجاج نے کہا ہے : (آیت) ” فقد ظلم نفسہ “۔ یعنی اس نے اپنے آپ کو عذاب کے لئے پیش کیا، کیونکہ جس کام سے اللہ تعالیٰ نے منع فرمایا ہے اسے کرنا اپنے آپ کو اللہ تعالیٰ کے عذاب کے لئے پیش کرنا ہی ہے۔ اور یہ خبر اس خبر کے موافق ہے جو طلاق اور رجوع کو ترک کرنے کے بارے میں نازل ہوئی جس طریقہ پر اہل جاہلیت تھے، جیسا کہ اس کا بیان (آیت) ” الطلاق مرتن “۔ کے تحت گزر چکا ہے، پس ان دونوں خبروں نے ہمیں یہ فائدہ دیا ہے کہ مذکورہ دونوں آیتوں کا نزول قریب قریب ایک ہی معنی میں ہے اور وہ مرد کا عورت کو ضرر اور اذیت پہنچانے کے ارادہ سے اسے اپنے پاس روکنا اور اس کی طرف رجوع کرنا ہے اور یہ بالکل ظاہر ہے۔ مسئلہ نمبر : (
4
) قولہ تعالیٰ : (آیت) ” ولا تتخذوا ایت اللہ ھزوا “۔ اس کا معنی ہے تم اللہ تعالیٰ کے احکام کو مذاق کے طریقہ پر نہ لو، کیونکہ یہ تمام کے تمام سنجیدہ ہیں۔ پس جس نے ان میں مذاق کیا تو یہ اسے لازم ہوجائیں گے۔ حضرت ابو الدرداء ؓ نے بیان کیا ہے : دور جاہلیت میں ایک آدمی طلاق دیتا ہے اور کہتا ہے : بلاشبہ میں نے طلاق دی ہے اور مذاق کر رہا ہوں اور وہ غلام کو آزاد کرتا اور کسی سے اپنا نکاح کرتا اور یہ کہتا : میں نے استہزاء کیا ہے، پس یہ آیت نازل ہوئی (
2
) (احکام القرآن للجصاص، جلد
1
، صفحہ
399
، دارالکتب العربیۃ) اور حضور ﷺ نے فرمایا : ’ رحمۃ اللہ علہیم جس نے طلاق دی یا جس نے کسی کو آزاد کیا یا اپنا نکاح کیا یا کسی کا نکاح کیا اور پھر یہ گمان کیا کہ وہ مذاق کر رہا ہے تو وہ سنجیدہ شمار ہوگا۔ (
3
) (مجمع الزوائد، باب فمن نکح او اعتق او طلق لاھبا، جلد
4
، صفحہ
529
، دارالفکر) (یعنی یہ تمام احکام نافذ ہوجائیں گے) اسے معمر نے روایت کیا ہے کہا ہے : ہمیں عیسیٰ بن یونس نے عمرو سے، انہوں نے حسن سے اور انہوں نے حضرت ابوالدرداء ؓ سے حدیث بیان کی ہے اور اسی کے معنی میں اسے ذکر کیا ہے اور موطا امام مالک میں ہے کہ ان کے پاس یہ خبر پہنچی کہ کسی آدمی نے حضرت ابن عباس ؓ سے کہا : میں نے اپنی بیوی کو سو بار طلاق دی ہے، آپ میرے بارے میں کیا خیال کرتے ہیں ؟ تو حضرت ابن عباس ؓ نے فرمایا : اسے تیری جانب سے تین طلاقیں واقع ہوئیں اور ستانوے طلاقوں کے ساتھ تو نے اللہ تعالیٰ کی آیت کے ساتھ استہزا کیا ہے (
4
) (مؤطا امام مالک، کتاب الطلاق، جلد
1
، صفحہ
510
، وزارت تعلیم) اور دار قطنی نے اسماعیل بن امیہ القرشے کی حدیث حضرت علی ؓ سے روایت کی ہے کہ انہوں نے بیان کیا کہ حضور نبی مکرم ﷺ نے کسی آدمی کو سنا کہ اس نے طلاق البتہ دی ہے تو آپ ﷺ ناراض ہوئے اور فرمایا : ’ تم اللہ تعالیٰ کی آیات کو یا اللہ تعالیٰ کے دین کو تمسخر اور مذاق کے طور پر لیتے ہو جس نے طلاق البتہ دی ہم نے اس کے لئے تین طلاقیں لازم کردی اور وہ عورت اس کے لئے حلال نہیں ہوگی یہاں تک کہ وہ کسی اور خاوند سے شادی کرلے۔ “ اس میں راوی اسماعیل بن امیہ کوفی ہے اور ضعیف الحدیث ہے۔ (
1
) (دارقطنی، کتاب الطلاق والخلع والایلا، جلد
4
، صفحہ
20
، دارالمحاسن قاہرہ) اور حضرت عائشہ صدیقہ ؓ سے مروی ہے کہ وہ آدمی جو اپنی بیوی کو طلاق دیتا ہے پھر کہتا ہے : قسم بخدا نہ میں تجھے وارث بناؤں گا اور نہ میں تجھے چھوڑوں گا “۔ عورت نے کہا : وہ کیسے ہوگا ؟ اس نے کہا : جب تیری عدت گزرنے کے قریب ہوگی تو میں تیری طرف رجوع کرلوں گا، تب یہ آیت نازل ہوئی۔ (
2
) (المحرر الوجیز، جلد
1
، صفحہ
309
دارالکتب العلمیہ، ایضا، جامع ترمذی، باب ما جاء فی طلاق المعتوء حدیث نمبر
1113
، ضیاء القرآن پبلی کیشنز) (آیت) ” ولا تتخذوا ایت اللہ ھزوا “۔ الآیۃ۔ ہمارے علماء نے کہا ہے : تمام اقوال آیت کے معنی میں داخل ہیں کیونکہ جو بھی اللہ تعالیٰ کی آیات کے ساتھ تمسخر کرے اسے ہی کہا جائے گا : اتخذھا ھزوا “۔ اس نے اسے مذاق کے ساتھ لیا ہے اور اسے بھی کہا جائے گا جس نے اس (آیت) کے ساتھ کفر کیا اور اسے بھی کہا جائے گا جس نے اسے پرے پھینک دیا اور اسے نہ لیا اور عمل اس کے خلاف کیا، سو اس بنا پر یہ تمام اقوال آیت میں داخل ہیں اور آیات اللہ سے مراد اس کے دلائل، اس کا امر اور اس کی نہی ہے۔ مسئلہ نمبر : (
5
) علماء کے درمیان اس بارے میں کوئی اختلاف نہیں کہ جس نے مذاق کے طور پر طلاق دی تو وہ طلاق اسے واقع ہوجائے گی اور اس کے سوا میں اختلاف ہے۔ اس کا بیان سورة برات میں آئے گا۔ انشاء اللہ تعالیٰ ۔ ابو داؤد نے حضرت ابوہریرہ ؓ سے حدیث بیان کی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ” تین کام ہیں کہ ان میں سنجیدگی بھی سنجیدگی ہے اور ان میں مذاق بھی سنجیدگی ہے (اور وہ ہیں) نکاح، طلاق اور رجعت۔ “ (
3
) (سنن ابی داؤد، کتاب الطلاق، جلد
1
، صفحہ
298
، وزارت تعلیم، ایضا، باب فی الطلاق علی الھزل، حدیث نمبر
1875
، ضیاء القرآن پبلی کیشنز، ایضا، ابن ماجہ، باب من طلق الخ، حدیث نمبر
2028
، ضیاء القرآن پبلی کیشنز) اور حضرت علی، حضرت ابن مسعود، اور حضرت ابو الدرداء رضوان اللہ تعالیٰ علیہم اجمعین سے روایت ہے کہ ان تمام نے کہا : تین فعل ہیں جن میں کوئی مذاق اور استہزاء نہیں اور ان میں مذاق کرنے والا بھی سنجیدہ شمار ہوتا ہے اور وہ نکاح، طلاق اور عتاق ہیں۔ (
4
) (السنن الکبری للبیہقی، جلد
7
، صفحہ
341
، دارالفکر) اور کہا گیا ہے کہ معنی یہ ہے کہ تم اللہ تعالیٰ کے اوامر کو ترک نہ کرو کہ تم کوتاہی کرنے والے اور مذاق کرنے والے ہوجاؤ۔ اور اس آیت میں گناہ سے قولا استغفار کرنا بھی داخل ہے جبکہ فعلا اس پر اصرار ہو اور اسی طرح ہر وہ عمل جو اس معنی میں ہو پس اس کے بارے آگاہ رہ۔ مسئلہ نمبر : (
6
) قولہ تعالیٰ : (آیت) ” واذکروا نعمت اللہ علیکم “۔ یعنی اسلام اور احکام کے بیان (کے ساتھ تم پر جو اللہ تعالیٰ کا انعام ہے اسے یاد کرو۔ ) والحکمۃ “ اس سے مراد سنت ہے جو رسول اللہ ﷺ کی زبان مقدس سے اس بارے میں اللہ تعالیٰ کی مراد اور مقصود کو بیان کرتی ہے جس کے بارے میں کتاب اللہ میں بیان اور وضاحت نہ ہو (
1
) (المحرر الوجیز، جلد
1
، صفحہ
309
دارالکتب العلمیہ) ۔ (آیت) ” یعظکم بہ “۔ یعنی وہ تمہیں ڈراتا ہے (آیت) ” واتقوا اللہ واعلموا ان اللہ بکل شیء علیم “۔ اس کا ذکر پہلے ہوچکا ہے۔
Top