Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
76
77
78
79
80
81
82
83
84
85
86
87
88
89
90
91
92
93
94
95
96
97
98
99
100
101
102
103
104
105
106
107
108
109
110
111
112
113
114
115
116
117
118
119
120
121
122
123
124
125
126
127
128
129
130
131
132
133
134
135
136
137
138
139
140
141
142
143
144
145
146
147
148
149
150
151
152
153
154
155
156
157
158
159
160
161
162
163
164
165
166
167
168
169
170
171
172
173
174
175
176
177
178
179
180
181
182
183
184
185
186
187
188
189
190
191
192
193
194
195
196
197
198
199
200
201
202
203
204
205
206
207
208
209
210
211
212
213
214
215
216
217
218
219
220
221
222
223
224
225
226
227
228
229
230
231
232
233
234
235
236
237
238
239
240
241
242
243
244
245
246
247
248
249
250
251
252
253
254
255
256
257
258
259
260
261
262
263
264
265
266
267
268
269
270
271
272
273
274
275
276
277
278
279
280
281
282
283
284
285
286
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Al-Qurtubi - Al-Baqara : 67
وَ اِذْ قَالَ مُوْسٰى لِقَوْمِهٖۤ اِنَّ اللّٰهَ یَاْمُرُكُمْ اَنْ تَذْبَحُوْا بَقَرَةً١ؕ قَالُوْۤا اَتَتَّخِذُنَا هُزُوًا١ؕ قَالَ اَعُوْذُ بِاللّٰهِ اَنْ اَكُوْنَ مِنَ الْجٰهِلِیْنَ
وَ
: اور
اِذْ
: جب
قَالَ
: کہا
مُوْسٰى
: موسیٰ نے
لِقَوْمِهٖٓ
: اپنی قوم سے
اِنَّ
: بیشک
اللّٰهَ
: اللہ تعالیٰ
يَاْمُرُكُمْ
: حکم دیتا ہے تم کو
اَنْ
: یہ کہ
تَذْبَحُوْا
: تم ذبح کرو
بَقَرَةً
: ایک گائے
قَالُوْٓا
: انہوں نے کہا
اَتَتَّخِذُنَا
: کیا تم کرتے ہو ہم سے
ھُزُوًا
: مذاق
قَالَ
: اس نے کہا ( موسیٰ )
اَعُوْذُ
: میں پناہ مانگتا ہوں
بِاللّٰهِ
: اللہ کی (اس بات سے
اَنْ
: کہ
اَكُوْنَ
: میں ہوجاؤں
مِنَ
: سے
الْجٰهِلِيْنَ
: جاہلوں میں سے
اور جب موسیٰ نے اپنی قوم کے لوگوں سے کہا کہ خدا تم کو حکم دیتا ہے کہ ایک بیل ذبح کرو وہ بولے کیا تم ہم سے ہنسی کرتے ہو ؟ (موسیٰ نے) کہا کہ میں خدا کی پناہ مانگتا ہوں کہ نادان بنوں
آیت نمبر
67
اس میں چار مسائل ہیں۔ مسئلہ نمبر
1
: اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے : ان اللہ یامرکم ابو عمرو سے حکایت کیا گیا ہے کہ انہوں نے یامرکم راء سے ضمہ کو اس کے ثقل کی وجہ سے حذف کر کے پڑھا ہے۔ ابو العباد المبرد نے کہا : یہ جائز نہیں ہے کیونکہ راحرف اعراب ہے اور ابو عمرو سے صحیح یہ مروی ہے کہ وہ حرکت میں اختلاس کرتے تھے۔ ان تذبحوا یہ یامرکم کی وجہ سے محل نصب میں ہے یعنی بان تذبحا۔ بقرۃً پر نصب تذبحوا کی وجہ سے ہے ذبح کا معنی پہلے گزر چکا ہے اعادہ کی ضرورت نہیں۔ مسئلہ نمبر
2
: اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے : ان اللہ یامرکم ان تذبحوا بقرۃً یہ تلاوت میں مقدم ہے اور قتلتم نفساً گائے کے متعلق جو کچھ پہلے ذکر کیا گیا ہے اس پر یہ معنی کے اعتبار سے مقدم ہے اور یہ بھی جائز ہے کہ قتلتم نزول میں مقدم ہو اور ذبح کا امر مؤخر ہو اور یہ بھی جائز ہے کہ نزول کی ترتیب تلاوت کے مطابق ہو۔ اللہ تعالیٰ نے گویا انہیں گائے کے ذبح کا حکم دیا حتیٰ کہ انہوں نے اسے ذبح کیا پھر قتل کے امر سے جو واقع ہوا وہ واقع ہوا۔ پس انہیں حکم دیا گیا کہ وہ اس کا بعض اس مقتول کو ماریں، پہلے قول کے مطابق معنی کے اعتبار سے واذقتلتم مقدم ہوگا جیسا کہ ہم نے ذکر کیا ہے کیونکہ واو ترتیب کا موجب نہیں ہوتی۔ اس کی نظیر نوح (علیہ السلام) کا واقعہ ہے جو طوفان اور اس کے ختم ہونے کے بعد ذکر کیا گیا ہے۔ اس قول میں حتی اذا جاء امرنا وفارالتنور قلنا احبل فیھا من کل زوجین اثنین واھلک الا من سبق علیہ القول ومن امن وما معہ الا قلیل۔ (ہود) پہلے ان لوگوں کے ہلاک کرنے کا ذکر کیا جو ہلاک ہوئے پھر اس پر اس ارشاد سے عطف فرمایا : وقال ارکبوا فیھا بسم اللہ مجرھا ومرسھا (ہود :
41
) خطاب میں رکوب کا ذکر متأخر کیا اور یہ معلوم شدہ ہے کہ ان کو سوار ہونا ہلاکت سے پہلے تھا۔ اسی طرح یہ ارشاد ہے : الحمد للہ الذی انزل علی عبدہ الکتب ولم یجعل لہ عوجاً ۔ قیماً (الکہف) اس کی تقدیر اس طرح ہے : انزل علی عبدہ الکتاب قیماً ولم یجعل لہ عوجاً ۔ قرآن میں اس کی بہت سی مثالیں ہیں۔ مسئلہ نمبر
3
: علماء کا اس میں کوئی اختلاف نہیں کہ بکری کو ذبح کرنا اور اونٹ کو نحر کرنا اولیٰ ہے اور گائے میں اختیار ہے۔ بعض نے فرمایا : ذبح اولیٰ ہے کیونکہ اللہ تعالیٰ نے ذبح کا ذکر فرمایا نیز منحر کے مذبح کے قرب کی وجہ سے۔ ابن منذر نے کہا : میں کسی عالم کو نہیں جانتا جس نے اس کا کھانا حرام قرار دیا ہو جس کو ذبح کرنا تھا اس کو نحر کیا گیا یا جس کو نحر کرنا تھا اسے ذبح کیا گیا۔ امام مالک نے اس کو مکروہ کہا ہے اور کسی کا کسی شے کو مکروہ قرار دینا اسے حرام قرار دینا نہیں ہے۔ مزید انشاء اللہ ذبح کے احکام، ذبح کرنے والا اور ان دونوں کی شرائط سورة مائدہ میں الا ما ذکیتم کے تحت تفصیل سے آئیں گے۔ ماوردی نے کہا : انہیں صرف گائے کے ذبح کرنے کا حکم دیا گیا تھا کیونکہ ان کے معبود بچھڑے کی جنس سے تھے تاکہ جس چیز کی وہ تعظیم کرتے تھے ان کے نزدیک اس کی اہانت کی جائے۔ نیز اس لئے تاکہ وہ جان لے کہ ان کے نفسوں میں اس کی عبادت کی قبولیت کتنی ہے۔ یہ معنی گائے کے ذبح میں علت ہے اور سائل کے جواب میں علت نہیں ہے لیکن اس کا معنی یہ ہے کہ مقتول، زندہ کے قتل کے ساتھ زندہ ہوجائے۔ یہ اللہ تعالیٰ کی قدرت کو اشیاء کی ایجاد ان کی اضداد کے ساتھ کرنے میں زیادہ ظاہر کرنے والا ہے۔ مسئلہ نمبر
4
: اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے بقرۃٌ یہ مؤنث کا اسم ہے، مذکر کے لئے ثور اسم ہے، جیسے اونٹنی کے لئے ناقۃٌ اور اونٹ کے لئے جملٌ، عورت کے لئے امرأۃ اور مرد کے لئے رجلٌ، البقرۃ، البقر کا واحد ہے اس میں مذکر، مؤنث برابر ہے، اس کی اصل تیرے اس قول سے ہے : بقر بطنہ، اس نے اس کا پیٹ چاک کیا۔ البقرہ (گائے) زمین کو چیرتی اور پھاڑتی ہے اسی سے ابو جعفر محمد بن علی زین العابدین کو الباقر کہا جاتا ہے کیونکہ انہوں نے علم کو چیرا اور اس کی اصل کو پہچانا، البقیرۃ وہ کپڑا جو پھاڑا جاتا ہے پھر عورت اسے اپنی گردن میں ڈالتی ہے اس کی آستین نہیں ہوتیں۔ حضرت ابن عباس کی حدیث میں ہد ہد کی شان میں ہے۔ فبقر الارض (
1
) اس نے زمین کو پھاڑا۔ شمر نے کہا : بقر کا مطلب ہے : اس نے پانی کی جگہ کو دیکھا اور زمین کے نیچے پانی کو دیکھا۔ الازہری نے کہا۔ البقر جنس کے لئے اسم ہے اس کی جمع باقر ہے۔ ابن عرفہ نے کہا : کہا جاتا ہے بقیر، باقر، بیقور۔ عکرمہ اور ابن یعمر نے ان الباقر پڑھا ہے۔ الثور، اس کی جمع ثیران ہے۔ الثور، مردوں میں سے سردار کو کہتے ہیں۔ الثور، پنیر کے ٹکڑے کو کہتے ہیں۔ الثور کائی کو بھی کہتے ہیں۔ ثور ایک پہاڑ کو بھی کہتے ہیں ثور عربوں کا ایک قبیلہ بھی ہے۔ حدیث میں ہے : وقت العشاء مالم یغب ثور الشفق یعنی عشاء کا وقت اس وقت شروع ہوتا جب شفق کا پھیلاؤ غائب نہ ہو۔ کہا جاتا ہے : ثار یثور ثوراً وثوراناً جب افق میں پھیل جائے۔ حدیث میں ہے : من اراد العلم فلیثور القرآن جو علم کا ارادہ رکھتا ہے اسے قرآن پڑھنا چاہئے۔ شمر نے کہا : اس کا مطلب ہے کہ قرآن کو پڑھنا اور اس کے ساتھ علماء سے علم تلاش کرے۔ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے : قالوا اتتخذنا ھزوًا یہ حضرت موسیٰ (علیہ السلام) کو ان کا جواب تھا جب حضرت موسیٰ (علیہ السلام) نے انہیں کہا کہ اللہ تعالیٰ تمہیں گائے ذبح کرنے کا حکم دیتا ہے۔ یہ واقعہ اس طرح ہے کہ انہوں نے اپنے درمیان ایک مقتول پایا۔ بعض علماء نے فرمایا : اس کا نام عامیل تھا۔ ان پر قاتل کا معاملہ مشتبہ ہوگیا اور ان کے درمیان اختلاف واقع ہوا۔ انہوں نے کہا : ہم آپس میں لڑ رہے ہیں جبکہ اللہ کا رسول ہمارے درمیان موجود ہے۔ پس وہ حضرت موسیٰ (علیہ السلام) کے پاس آئے اور ان سے اس کا بیان پوچھا۔ یہ تو رات میں قسامت کے حکم کے نزول سے پہلے کا واقعہ ہے۔ انہوں نے حضرت موسیٰ (علیہ السلام) سے کہا کہ اللہ تعالیٰ سے دعا کرو۔ حضرت موسیٰ (علیہ السلام) نے اپنے پروردگار سے دعا کی اور انہیں گائے ذبح کرنے کا حکم دیا۔ جب انہوں نے حضرت موسیٰ (علیہ السلام) سے یہ سنا جبکہ اس کے ظاہر میں ان کے سوال کا جواب نہیں تھا وہ حضرت موسیٰ (علیہ السلام) کے پاس اس مقتول فیصلہ طلب کرنے لگے۔ کہنے لگے : تو ہمارے ساتھ مزاح کرتا ہے۔ الھذء، کھیلنا، مزاح کرنا۔ اس کا معنی پہلے گزر چکا ہے۔ جحدری نے أیتخذنا پڑھا ہے وہ یہ ایک دوسرے سے کہنے لگے، تو حضرت موسیٰ (علیہ السلام) نے انہیں یہ جواب دیا : اعوذ باللہ ان اکون من الجھلین (میں اللہ کی پناہ مانگتا ہوں کہ میں جاہلوں میں سے ہوجاؤں) کیونکہ سائل کے جواب سے خروج جہالت ہوتی ہے۔ اس وجہ سے آپ نے اعوذ باللہ کہا کیونکہ یہ ایسی صفت ہے جو انبیاء کرام میں نہیں پائی جاتی (
2
) ۔ جہالت، علم کی نقیض ہے۔ اس وجہ سے جہالت سے پناہ مانگی جس طرح انہوں نے جہالت کا مظاہرہ کیا اتتخذنا ھزوًا یہ انہوں نے اسے کہا جو انہیں اللہ تعالیٰ کی طرف سے خبر دے رہا تھا۔ اس قول کا ظاہر ایسا کہنے والے کے اعتقاد کے فساد پر دلالت کرتا ہے اس شخص کا ایمان صحیح نہیں ہوتا جو ایسے نبی سے ایسی بات کرے جس کے معجزات ظاہر ہوچکے تھے۔۔۔۔ حضرت موسیٰ (علیہ السلام) نے کہا : اللہ تعالیٰ تمہیں ایسا حکم دیتا ہے، کیا تو ہم سے مزاح کرتا ہے۔۔۔۔ اگر کوئی اس وقت نبی کریم ﷺ کے کسی ارشاد کے متعلق یہ کہے تو اس کی تکفیر واجب ہے۔ ایک قوم کا خیال ہے کہ یہ ان سے طبعی قساوت، جفا اور معصیت کی بنا پر تھا جیسا کہ حنین کے مال غنیمت کی تقسیم کے بارے میں کسی نے نبی کریم ﷺ سے کہا تھا کہ یہ ایسی تقسیم ہے جس میں اللہ تعالیٰ کی رضا کا ارادہ نہیں کیا گیا (
1
) ۔ اسی طرح ایک اور نے کہا تھا : اعدل یا محمد ﷺ ، اے محمد ! ﷺ عدل کرو (
2
) ۔ یہ تمام جہالت کے قبیح ہونے پر واضح دلیل ہے اور جہالت مفسد دین ہے۔ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ھذوًا یہ دوسرا مفعول ہے، ہمزہ کی تخفیف جائز ہے تو اسے واو اور ہمزہ کے درمیان کر دے۔ حضص نے واو کو مفتوحہ بنایا ہے کیونکہ یہ ہمزہ مفتوحہ ہے جس سے پہلے ضمہ ہے یہ بدل کے طور پر جاری ہے جیسے السفھاء ولکن ہے۔ زاء سے ضمہ کا حذف کرنا جائز ہے جس طرح عضد سے حذف کیا جاتا ہے تو کہتا ہے : ھذوًا جیسا کہ اہل کوفہ نے پڑھا ہے۔ اسی طرح ولم یکن لہ کفواً احدٌ۔ (اخلاص) ہے۔ اخفش نے عیسیٰ بن عمر سے حکایت کیا ہے کہ ہر وہ اسم جس کے تین حرف ہوں پہلا حرف مضموم ہو تو اس میں دو لغتیں ہوتی ہیں، تخفیف اور تثقیل۔ جیسے عسر ،۔۔۔۔ اس کی مثل وہ تمام جمع کے الفاظ ہیں جو فعلٌ کے وزن پر ہوتے ہیں جیسے کتبٌ، و کتبٌ، رسلٌ ورسلٌ، عونٌ وعونٌ۔ اور رہا اللہ تعالیٰ کا یہ ارشاد : وجعلوا لہ من عبادہ جذءًا (زخرف :
15
) یہ ھذء اور کف کی طرح نہیں ہے کیونکہ یہ اصل میں فعل کے وزن پر ہے۔ جیسا کہ انشاء اللہ اپنی جگہ پر اس کا ذکر آئے گا۔ مسئلہ : اس آیت میں دلیل ہے کہ اللہ تعالیٰ کے دین سے اور مسلمانوں کے دین سے اور ایسے شخص سے جس کی تعظیم واجب ہے اس سے استہزاء کرنا منع ہے اور یہ جہالت ہے اور استہزاء کرنے والا وعید کا مستحق ہے۔ مزاح، استہزاء میں سے نہیں ہے۔ کیا آپ نے ملاحظہ نہیں فرمایا کہ نبی کریم ﷺ مزاح فرمایا کرتے تھے اور آپ کے بعد ائمہ بھی مزاح فرمایا کرتے تھے۔ ابن خویز منداد نے کہا : ہمیں یہ خبر پہنچی کہ ایک شخص عبید اللہ بن الحسن کی طرف گیا۔ اس وقت عبید اللہ، کوفہ کے قاضی تھے۔ عبید اللہ نے اس شخص سے مزاح کیا۔ عبید اللہ نے کہا : تیرا یہ جبہ بھیڑ کی اون کا ہے یا مینڈھے کی اون کا ہے ؟ وہ شخص کہنے لگا : اے قاضی ! جہالت کا مظاہرہ نہ کر۔ عبید اللہ نے کہا : تو نے مزاح کو کہاں جہالت پایا ہے ؟ پھر یہ آیت اسے سنائی، عبید اللہ نے اس سے اعراض کرلیا کیونکہ اس نے اسے جاہل دیکھا کیونکہ وہ مزاح اور استہزاء میں فرق نہیں جانتا تھا حالانکہ ہر ایک کا دوسرے سے کوئی تعلق نہیں۔
Top