Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
76
77
78
79
80
81
82
83
84
85
86
87
88
89
90
91
92
93
94
95
96
97
98
99
100
101
102
103
104
105
106
107
108
109
110
111
112
113
114
115
116
117
118
119
120
121
122
123
124
125
126
127
128
129
130
131
132
133
134
135
136
137
138
139
140
141
142
143
144
145
146
147
148
149
150
151
152
153
154
155
156
157
158
159
160
161
162
163
164
165
166
167
168
169
170
171
172
173
174
175
176
177
178
179
180
181
182
183
184
185
186
187
188
189
190
191
192
193
194
195
196
197
198
199
200
201
202
203
204
205
206
207
208
209
210
211
212
213
214
215
216
217
218
219
220
221
222
223
224
225
226
227
228
229
230
231
232
233
234
235
236
237
238
239
240
241
242
243
244
245
246
247
248
249
250
251
252
253
254
255
256
257
258
259
260
261
262
263
264
265
266
267
268
269
270
271
272
273
274
275
276
277
278
279
280
281
282
283
284
285
286
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Al-Qurtubi - Al-Baqara : 85
ثُمَّ اَنْتُمْ هٰۤؤُلَآءِ تَقْتُلُوْنَ اَنْفُسَكُمْ وَ تُخْرِجُوْنَ فَرِیْقًا مِّنْكُمْ مِّنْ دِیَارِهِمْ١٘ تَظٰهَرُوْنَ عَلَیْهِمْ بِالْاِثْمِ وَ الْعُدْوَانِ١ؕ وَ اِنْ یَّاْتُوْكُمْ اُسٰرٰى تُفٰدُوْهُمْ وَ هُوَ مُحَرَّمٌ عَلَیْكُمْ اِخْرَاجُهُمْ١ؕ اَفَتُؤْمِنُوْنَ بِبَعْضِ الْكِتٰبِ وَ تَكْفُرُوْنَ بِبَعْضٍ١ۚ فَمَا جَزَآءُ مَنْ یَّفْعَلُ ذٰلِكَ مِنْكُمْ اِلَّا خِزْیٌ فِی الْحَیٰوةِ الدُّنْیَا١ۚ وَ یَوْمَ الْقِیٰمَةِ یُرَدُّوْنَ اِلٰۤى اَشَدِّ الْعَذَابِ١ؕ وَ مَا اللّٰهُ بِغَافِلٍ عَمَّا تَعْمَلُوْنَ
ثُمَّ اَنْتُمْ
: پھر تم
هٰؤُلَاءِ
: وہ لوگ
تَقْتُلُوْنَ
: قتل کرتے ہو
اَنْفُسَكُمْ
: اپنوں کو
وَتُخْرِجُوْنَ
: اور تم نکالتے ہو
فَرِیْقًا
: ایک فریق
مِنْكُمْ
: اپنے سے
مِنْ دِيَارِهِمْ
: ان کے وطن سے
تَظَاهَرُوْنَ
: تم چڑھائی کرتے ہو
عَلَيْهِمْ
: ان پر
بِالْاِثْمِ
: گناہ سے
وَالْعُدْوَانِ
: اور سرکشی
وَاِنْ
: اور اگر
يَأْتُوْكُمْ
: وہ آئیں تمہارے پاس
أُسَارٰى
: قیدی
تُفَادُوْهُمْ
: تم بدلہ دیکر چھڑاتے ہو
وَهُوْمُحَرَّمٌ
: حالانکہ حرام کیا گیا
عَلَيْكُمْ
: تم پر
اِخْرَاجُهُمْ
: نکالناان کا
اَفَتُؤْمِنُوْنَ
: تو کیا تم ایمان لاتے ہو
بِبَعْضِ
: بعض حصہ
الْكِتَابِ
: کتاب
وَتَكْفُرُوْنَ
: اور انکار کرتے ہو
بِبَعْضٍ
: بعض حصہ
فَمَا جَزَآءُ
: سو کیا سزا
مَنْ يَفْعَلُ
: جو کرے
ذٰلِکَ
: یہ
مِنْكُمْ
: تم میں سے
اِلَّا
: سوائے
خِزْيٌ
: رسوائی
فِي
: میں
الْحَيَاةِ الدُّنْيَا
: دنیا کی زندگی
وَيَوْمَ الْقِيَامَةِ
: اور قیامت کے دن
يُرَدُّوْنَ
: وہ لوٹائے جائیں گے
اِلٰى
: طرف
اَشَدِّ الْعَذَابِ
: سخت عذاب
وَمَا
: اور نہیں
اللّٰہُ
: اللہ
بِغَافِلٍ
: بیخبر
عَمَّا تَعْمَلُوْنَ
: اس سے جو تم کرتے ہو
پھر تم وہی ہو کہ اپنوں کو قتل بھی کردیتے ہو اور اپنے میں سے بعض لوگوں پر گناہ اور ظلم سے چڑھائی کر کے انہیں وطن سے نکال بھی دیتے ہو اور اگر وہ تمہارے پاس قید ہو کر آئیں تو بدلا دے کر انکو چھڑا بھی لیتے ہو حالانکہ ان کا نکال دینا ہی تم کو حرام تھا (یہ) کیا (بات ہے کہ) تم کتاب (خدا) کے بعض احکام کو تو مانتے ہو اور بعض سے انکار کئے دیتے ہو تو جو تم میں سے ایسی حرکت کریں ان کو سزا اس کے سوا اور کیا ہوسکتی ہے کہ دنیا کی زندگی میں تو رسوائی ہو اور قیامت کے دن سخت سے سخت عذاب میں ڈال دئیے جائیں ؟ اور جو کام تم کرتے ہو خدا ان سے غافل نہیں
آیت نمبر
85
اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے : ثم انتم ھؤلاء، انتم مبتدا ہے اس کو اعراب نہیں دیا جاتا کیونکہ یہ ضمیر ہے۔ انتم میں تا کو ضمہ دیا جاتا ہے، کیونکہ واحد مذکر مخاطب کے صیغہ میں تا مفتوح ہوتی ہے واحد مونث مخاطب میں تا مکسور ہوتی ہے۔ پس جب تو تثنیہ یا جمع کا صیغہ بنائے گا تو صرف ضمہ باقی ہے۔ ھؤلاء قتبی نے کہا : اس کی تقدیر یا ھؤلاء ہے۔ نحاس نے کہا : یہ سیبویہ کے قول کے مطابق خطاب ہے، اور ھذا اقبل جائز نہیں ہے۔ زجاج نے کہا : ھؤلاء بمعنی الذین ہے، تقتلون یہ صلہ میں داخل ہے یعنی ثم انتم الذین تقتلون۔ بعض نے فرمایا : ھؤلاء مبتدا ہے اور انتم خبر مقدم ہے اور تقتلون، ھؤلاء سے حال ہے۔ بعض نے فرمایا : اعنی کے اضمار کے ساتھ ھؤلاء منصوب ہے (
1
) ۔ زہری نے تقتلون پہلی تامضموم اور دوسری کو شد کے ساتھ پڑھا ہے اسی طرح فلم یقتلون انبیاء اللہ میں پڑھا ہے، یہ خطاب موجودہ لوگوں کو ہے۔ یہ ان کے اسلاف کی طرف لوٹانے کا احتمال نہیں رکھتا۔ یہ بنی قینقاع، قریظہ اور نضیر یہود کے بارے میں نازل ہوئی۔ بنو قینقاع، قریظہ کے دشمن تھے اور اوس، بنی قینقاع کے حلیف تھے۔ خزرج، بنی قریظہ کے حلیف تھے۔ نضیر (
2
) ، اوس اور خزرج بھائی تھے اور قریظہ اور نضیر آپس میں بھائی بھائی تھے۔ پھر وہ جدا جدا ہوگئے وہ ایک دوسرے کو قتل کرتے تھے پھر جنگ ختم ہوتی تو وہ اپنے قیدیوں کا فدیہ دیتے۔ اللہ تعالیٰ نے انہیں اس پر شرم دلائی اور فرمایا : وان یاتوکم اسری تفدوھم (
3
) (اگر وہ آئیں تمہارے پاس قیدی بن کر (تو بڑے پاکباز بن کر) ان کا فدیہ ادا کرتے ہو۔ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے : تظھرون اس کا معنی تتعاونون (معاونت کرنا) ہے۔ یہ الطھر ہے مشتق ہے کیونکہ بعض، بعض کو تقویت دیتا ہے تو وہ اس کے لئے پیٹھ کی طرح ہوتا ہے۔ شاعر نے کہا : تظاھرتم استاہ بیت تجمعت علی واحدٍ لازلتم قرن واحد اس شعر میں تظاھر کا معنی مدد کرنا ہے۔ الاثم اس فعل کو کہتے ہیں جس کا کرنے والا مذمت کا مستحق ہوتا ہے۔ العدوان ظلم میں زیادتی کرنا اور ظلم میں تجاوز کرنا۔ اہل مدینہ اور اہل مکہ نے تظاھرون ظا کی تشدید کے ساتھ پڑھا ہے وہ تا کو ظا میں ادغام کرتے ہیں ان کے قرب کی وجہ سے، اصل میں تتظاھرون تھا۔ کو فیوں نے تظاھرون تخفیف کے ساتھ پڑھا ہے۔ انہوں نے پہلی تا کی دلالت کی وجہ سے دوسری تا کو حذف کردیا اسی طرح وان تظاھرا علیہ کو پڑھا ہے۔ قتادہ نے تظھرون علیھم پڑھا ہے، یہ سب تعاون کے معنی کی طرف راجع ہیں۔ اس سے ہے وکان الکافر علی ربہ ظھیراً ۔ (الفرقان) (اور کافر اپنے رب کے مقابلہ میں (ہمیشہ شیطان کا) مددگار ہوتا ہے) اور اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے : والملئکۃ بعد ذلک ظھیرٌ۔ (التحریم) (سارے فرشتے اس کے علاوہ مدد کرنے والے ہیں) ۔ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے : وان یاتوکم اسری تفدوھم وھو محرمٌ علیکم اخراجھم۔ اس میں چھ مسائل ہیں۔ مسئلہ نمبر
1
: اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے : وان یاتوکم اسری یہ شرط ہے اور اس کا جواب تفدوھم ہے اور اسری کی نصب حال کی بنا پر ہے۔ ابو عبید نے کہا : ابو عمرو کہتے تھے جو ان کے ہاتھوں میں تھا وہ اسری تھا، اور جو قیدی ہو کر آئیں وہ اسریٰ ہیں۔ اہل لغت میں یہ معروف نہیں جو ابو عمرو نے کہا ہے۔ یہ اس طرح ہے جیسے تو کہتا ہے : سکاریٰ ، سکریٰ ۔ اکثر کی قراءت اساریٰ ہے۔ حمزہ نے اسے اسریٰ فعلی کے وزن پر پڑھا ہے۔ یہ اسیر کی جمع ہے، اسیر بھی مامور ہے، فعلی، فعیل کی جمع ہے۔ جیسے تو کہتا ہے قتیل سے قتلی، جریح سے جرحیٰ ۔ ابو حاتم نے کہا اساریٰ جائز نہیں ہے۔ زجاج نے کہا : اساریٰ جیسے کہا جاتا ہے سکاریٰ ، فعلی ہی اصل ہے اور فعالی اس پر داخل ہے۔ محمد بن یزید سے حکایت ہے، فرمایا : کہا جاتا ہے : اسیرٌ، اسراء، جیسے ظریف سے ظرفاء۔ ابن فارس نے کہا : اسیر کی جمع میں اسریٰ ، اساریٰ کہا جاتا ہے دونوں طرح پڑھا گیا ہے بعض نے فرمایا : اساری (ہمزہ کے فتحہ کے ساتھ) مسئلہ نمبر
2
: الاسیر، یہ الاسار سے مشتق ہے اس سے مراد وہ چمڑے کی رسی ہے جس کے ساتھ محمل کو باندھا جاتا ہے، اس کو اسیر اس لئے کہتے ہیں کیونکہ اس کو باندھا جاتا ہے۔ عرب کہتے ہیں : قد اسر قتبہ، اس نے پالان کو باندھا پھر ہر پکڑی گئی چیز کو اسیر کہتے ہیں اگرچہ اسے باندھا نہ بھی گیا ہو۔ اعشی نے کہا : وقیدنی الشعر فی بیتہ کما قید الآسرات الحمارا مجھے شعر نے اس طرح قید کردیا جس طرح عورتیں پالان کی لکڑی کو قید کئے ہوئے ہوتی ہیں۔ یعنی انا فی بیتہ۔ اس سے اس کی مراد انتہا کو پہنچنا ہے۔ اور اللہ تعالیٰ کے اس ارشاد وشدد نا اسرھم (الدہر :
28
) میں اسر سے مراد خلق ہے۔ اسرۃ الرجل، آدمی کا خاندان، گروہ۔ کیونکہ وہ ان سے قوت حاصل کرتا ہے۔ مسئلہ نمبر
3
: اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے تفدوھم۔ نافع، حمزہ اور کسائی نے اسی طرح پڑھا ہے اور باقی قراء نے تفدوھم پڑھا ہے یہ فداء سے ہے الفداء کا معنی قیدی کا فدیہ طلب کرنا ہے۔ جوہری نے کہا : الفداء کو جب فا کے کسرہ کے ساتھ پڑھا جائے تو یہ ممدود اور مقصور ہوتا ہے اور فتحہ کے ساتھ پڑھا جائے تو صرف مقصور ہوتا ہے۔ کہا جاتا ہے : قم فدی لک ابی۔ اور عربوں میں سے جو فا کو کسرہ دیتے ہیں اسے فداء تنوین کے ساتھ پڑھتے ہیں خصوصاً جب اس کے ساتھ لام جارہ ہو۔ پس وہ کہتے ہیں : فداء لک۔ کیونکہ یہ نکرہ ہے اس سے وہ دعا کا معنی مراد لیتے ہیں۔ اصمعی نے نابغہ کا یہ شعر پڑھا ہے : مھلاً فداءٍ لک الاقوام کلھم وما اثمر من مال ومن ولدٍ کہا جاتا ہے : فداہ وفاداہ تو کوئی عطیہ دے پھر اسے ختم کر دے۔ فداہ بنفسہ وفداہ یفدیہ جب کہا میں نے تیرا فدیہ دیا۔ تفادوا، یعنی بعض نے بعض کو فدیہ دیا۔ الفدیۃ، الفدی، الفداء تمام کا معنی ایک ہے۔ وفادیت نفسی یہ اس وقت بولا جاتا ہے جب تو کوئی چیز دینے کے بعد اسے چھوڑ دے۔ یہ بمعنی فدیت ہے، اسی سے حضرت عباس کا نبی کریم ﷺ سے عرض کرنا ہے : فادیت نفسی وفادیت عقیلاً میں نے اپنا فدیہ دیا ہے اور عقیل کا فدیہ دیا ہے۔ یہ دونوں فعل دو مفعولوں کی طرف متعدی ہوتے ہیں، ان میں سے دوسرا حرف جر کے ساتھ ہے۔ تو کہتا ہے : فدیت نفسی بما لی وفایتہ بمالی (
1
) ۔ شاعر نے کہا : قفی فادی اسیرک ان قومی وقومک ما اریٰ لھم اجتماعا تو ٹھہر جا اور اپنے قیدی کا فدیہ دے دے میری اور تیری قوم میں ان کا اجتماع میں نہیں دیکھتا۔ مسئلہ نمبر
4
: اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے : وھو محرمٌ علیکم اخراجھم۔ ھو مبتدا ہے یہ اخراج سے کنایہ ہے، محرمٌ خبر ہے اور اخراجھم، ھو سے بدل ہے، اگر تو چاہے تو ھو ضمیر کو الحدیث اور القصہ سے کنایہ بنا دے اور اس کا ما بعد جملہ خبر ہو، یعنی والامر محرم علیکم اخراجھم، پس فاخراجھم دوسرا مبتدا ہوگا اور محرم اس کی خبر ہوگی اور پھر جملہ ھو کی خبر ہوگا۔ اور محرم میں جو ضمیر نائب فاعل ہے وہ الاخراج کی طرف لوٹ رہی ہے یہ بھی جائز ہے کہ محرم مبتدا ہو اور اخراجھم اس کا نائب فاعل، محرم کی خبر کے قائم مقام ہے پھر جملہ ھو کی خبر ہو۔ فراء نے کہا : ھو عماد ہے یہ بصریوں کے نزدیک خطا ہے اس کا کوئی معنی نہیں کیونکہ عماد اول کلام میں نہیں ہوتا اور ضمہ کے چقل کی وجہ سے ھاء کے سکون کے ساتھ وھو بھی پڑھا جاتا ہے۔ جس طرح شاعر نے کہا : فھو لا تنمی رمیتہ ما لہ لا عد من نفرہ اس میں فھو کو ھا کے سکون کے ساتھ پڑھا ہے۔ اسی طرح اس سے پہلے لام اور ثم لائے تو بھی ھا ساکن کر دے۔ ہمارے علماء نے فرمایا : اللہ تعالیٰ نے ان سے چار عہد لئے تھے : قتل نہ کرنا، جلا وطن نہ کرنا، مدد نہ کرنا اور قیدیوں کا فدیہ دینا۔ انہوں نے سوائے فدیہ کے حکم کے سب سے اعراض کیا۔ اللہ تعالیٰ نے انہیں توبیخ فرمائی جو پڑھی جاتی ہے۔ فرمایا : افتومنون ببعض الکتاب (تورات) وتکفرون ببعض۔ میں کہتا ہوں : اللہ کی قسم ! ہم نے فتنوں کی وجہ سے تمام احکام کو ترک کردیا۔ اور ہم نے ایک دوسرے کی مدد کی مسلمانوں پر افسوس بلکہ کافروں پر افسوس۔ ہم نے اپنے بھائیوں کو ذلیل ورسوا چھوڑ دیا ان پر مشرکین کے احکام جاری ہیں۔ لا حول ولا قوۃ الا باللہ العلی العظیم۔ ہمارے علماء نے فرمایا : قیدیوں کا فدیہ دینا واجب ہے اگرچہ ایک درہم بھی باقی نہ ہو۔ ابن خویز منداد نے کہا : یہ آیت قیدیوں کے چھڑانے کے وجوب کو اپنے ضمن میں لئے ہوئے ہے، نبی کریم ﷺ کے ارشادات بھی اس کے متعلق وارد ہیں، آپ نے قیدیوں کو چھرایا اور ان کو چھرانے کا حکم دیا (
1
) ، اسی پر مسلمان کا عمل جاری ہے اور اس پر اجماع منعقد ہے۔ بیت المال سے قیدیوں کو چھڑوانا واجب ہے اگر بیت المال نہ ہو تو تمام مسلمانوں پر یہ فرض ہے۔ جس نے بھی یہ فریضہ ادا کردیا باقی لوگوں سے ساقط ہوجائے گا۔ مسئلہ نمبر
5
: فما جزأء من یفعل ذلک منکم الا خزیٌ فی الحیوۃ الدنیا یہ مبتدا اور خبر ہیں الخذی کا معنی رسوائی ہے۔ جوہری نے کہا : خذی یخذی خذیاً جب کوئی ذلیل ورسوا ہوجائے۔ ابن سکیت نے کہا وہ مصیبت میں واقع ہوا۔ اخذاہ اللہ اللہ تعالیٰ نے اسے رسوا کیا۔ خذی، یخذیٰ خذایۃً جب کوئی حیا کرے۔ فھو خذیان، قوم خذایا وامرء ۃٌ خذیا۔ مسئلہ نمبر
6
: اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے : یوم القیمۃ یردون عام قراء کی قراءت یردون یا کے ساتھ ہے۔ حسن نے تردون تا خطاب کے ساتھ پڑھا ہے۔ الی اشد العذاب وما اللہ بغافلٍ عما تعملون اس سے پہلے کلام گزر چکی ہے۔ اسی طرح اولئک الذین الشتروا اس پر بھی کلام ہوچکی ہے اعادہ کی ضرورت نہیں یوم کو نصب یردون کی وجہ سے ہے۔
Top