Al-Qurtubi - Al-Anbiyaa : 8
وَ مَا جَعَلْنٰهُمْ جَسَدًا لَّا یَاْكُلُوْنَ الطَّعَامَ وَ مَا كَانُوْا خٰلِدِیْنَ
وَ : اور مَا جَعَلْنٰهُمْ : ہم نے نہیں بنائے ان کے جَسَدًا : ایسے جسم لَّا يَاْكُلُوْنَ : نہ کھاتے ہوں الطَّعَامَ : کھانا وَ : اور مَا كَانُوْا : وہ نہ تھے خٰلِدِيْنَ : ہمیشہ رہنے والے
اور ہم نے ان کے ایسے جسم نہیں بنائے تھے کہ کھانانہ کھائیں اور نہ وہ ہمیشہ رہنے والے تھے
اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے : وما جعلنھم جسداً لا یاکلون الطعام ھم ضمیر کا مرجع انبیاء ہیں یعنی ہم نے آپ سے پہلے ایسے رسل نہیں بنائے جو بشری طبائع سے خارج ہوں اور وہ کھانے، پینے کے محتاج نہ ہوں۔ وما کانو خلدین۔ وہ فوت نہ ہوں گے۔ یہ ان کے قول کا جواب ہے : ھل ھذآ الا بشر مثلکم اور ان کے اس قول کا جواب ہے جو انہوں نے کہا : مال ھذا الرسول یا کل الطعام (الفرقان :7) ۔ جسداً ، اسم جنس ہے اسی لیے اجساد نہیں فرمایا۔ بعض علماء نے فرمایا : اجساد اً نہیں فرمایا کیونکہ وما جعلنا کل واحد منھم جسداً مراد لیا ہے۔ الجسد بدن کو کہتے ہیں، اسی سے ہے تجسد جس طرح تو جسم سے تجسم کہتا ہے۔ الجسد، زعفرن اور اس جیسے رنگ کو بھی کہتے ہیں، خون کو بھی کہتے ہیں، نابغہ نے کہا : وما ھریق علی الانصاب من جسد کلبی نے کہا : الجسد سے مراد وہ جسد والا ہے جس میں روح ہو، کھاتا پیتا ہو، اس قول کی بنا پر جو کھاتا پیتا نہ ہو وہ جسم ہوگا۔ مجاہد نے کہا : جسد سے مراد وہ ہے جو نہ کھاتا ہو نہ پیتا ہو اس قول کی بنا پر جو کھتا پیتا ہو وہ نفس ہوگا، یہ ماوردی نے ذکر کیا ہے۔
Top