Al-Qurtubi - Al-Anbiyaa : 93
وَ تَقَطَّعُوْۤا اَمْرَهُمْ بَیْنَهُمْ١ؕ كُلٌّ اِلَیْنَا رٰجِعُوْنَ۠   ۧ
وَتَقَطَّعُوْٓا : اور ٹکڑے ٹکڑے کرلیا انہوں نے اَمْرَهُمْ : اپنا کام (دین) بَيْنَهُمْ : باہم كُلٌّ : سب اِلَيْنَا : ہماری طرف رٰجِعُوْنَ : رجوع کرنے والے
اور یہ لوگ اپنے معاملے میں باہم متفرق ہوگئے (مگر) سب ہماری طرف رجوع کرنے والے ہیں
اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے : وتقطعوا امرھم بینہم یعنی دین میں تقسیم ہوگئے ؛ یہ مفہوم کلبی نے بیان کیا ہے۔ اخفش نے کہا : دین میں انہوں نے اختلاف کیا مراد مشرک ہیں۔ انہوں نے چونکہ حق کی مخالفت کی تو اللہ تعالیٰ نے ان کی مذمت فرمائی اور انہوں نے اللہ تعالیٰ کو چھوڑ کر بتوں کو خدا بنایا تو اللہ تعالیٰ نے ان کی مذمت کی۔ ازہری نے فرمایا : اس کا مطلب ہے وہ اپنے معاملہ میں پارہ پارہ و گئے۔ امرھم پر نصب فی کے حذف کے ساتھ ہے۔ اس مفہوم پر تقطع فعل لازم ہوگا اور پہلے مفہوم پر متعدی ہوگا اور مراد تمام مخلوق ہے یعنی انہوں نے اپنے اپنے دین کو پارہ پارہ کردیا اور اسے آپس میں تقسیم کرلیا کوئی موحد تھا کوئی یہودی تھا کوئی نصرانی تھا۔ کچھ نے بادشاہ کی عببادت کی، بعض نے بتوں کی عبادت۔ کل الینا رجعون یعنی سب نے ہمارے حکم کی طرف لوٹ کر آنا ہے پس ہم انہیں جزا دیں گے۔
Top