Al-Qurtubi - Al-Muminoon : 62
وَ لَا نُكَلِّفُ نَفْسًا اِلَّا وُسْعَهَا وَ لَدَیْنَا كِتٰبٌ یَّنْطِقُ بِالْحَقِّ وَ هُمْ لَا یُظْلَمُوْنَ
وَلَا نُكَلِّفُ : اور ہم تکلیف نہیں دیتے نَفْسًا : کسی کو اِلَّا : مگر وُسْعَهَا : اس کی طاقت کے مطابق وَلَدَيْنَا : اور ہمارے پاس كِتٰبٌ : ایک کتاب (رجسٹر) يَّنْطِقُ : وہ بتلاتا ہے بِالْحَقِّ : ٹھیک ٹھیک وَهُمْ : اور وہ (ان) لَا يُظْلَمُوْنَ : ظلم نہ کیے جائیں گے (ظلم نہ ہوگا)
اور ہم کسی شخص کو اس کی طاقت سے زیادہ تکلیف نہیں دیتے اور ہمارے پاس کتاب ہے جو سچ سچ کہہ دیتی ہے اور لوگوں پر ظلم نہیں کیا جائے گا
آیت نمبر 62 اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے : ولا نکلف نفسا الا وسعھا یہ سورة بقرہ میں گزرچکا ہے۔ اور جو تکلیف مالا یطاق شریعت میں وارد ہے اس تمام کے لئے ناسخ ہے۔ ولدینا کتب ینطق بالحق سب کا ظاہر قول یہ ہے کہ یہاں کتاب سے مراد اعمال کو شمار کرنے والی کتاب ہے جسے ملائکہ اٹھاتے ہیں اس کو اپنی طرف منسوب کیا کیونکہ اس میں اللہ کے حکم سے بندوں کے اعمال لکھے جاتے ہیں وہ حق کے ساتھ بولتی ہے اس میں تہدید اور ظلم سے مایوس کرنا ہے۔ لفظ النطق کتاب کے لئے جائز ہے اور مراد یہ ہے کہ انبیاء کرام اس کے احکام کے ساتھ بولتے ہیں۔ بعض علماء نے فرمایا : اس سے مراد لوح محفوظ ہے اس میں ہر چیز لکھی ہوئی ہے پس وہ اس سے تجاوز نہیں کرتے۔ بعض نے کہا : و لدینا کتب سے مراد قرآن ہے۔ یہ تمام معانی کا احتمال رکھتا ہے اور پہلا معنی اظہر ہے۔
Top