Al-Qurtubi - Al-Qasas : 39
وَ اسْتَكْبَرَ هُوَ وَ جُنُوْدُهٗ فِی الْاَرْضِ بِغَیْرِ الْحَقِّ وَ ظَنُّوْۤا اَنَّهُمْ اِلَیْنَا لَا یُرْجَعُوْنَ
وَاسْتَكْبَرَ : اور مغرور ہوگیا هُوَ : وہ وَجُنُوْدُهٗ : اور اس کا لشکر فِي الْاَرْضِ : زمین (دنیا) میں بِغَيْرِ الْحَقِّ : ناحق وَظَنُّوْٓا : اور وہ سمجھ بیٹھے اَنَّهُمْ : کہ وہ اِلَيْنَا : ہماری طرف لَا يُرْجَعُوْنَ : نہیں لوٹائے جائیں گے
اور وہ اور اس کے لشکر ملک میں ناحق مغرور ہو رہے تھے اور خیال کرتے تھے کہ وہ ہماری طرف لوٹ کر نہیں آئیں گے
واستکبرھود جمودہ فرعون نے خود اور اس کے لشکروں نے حضرت موسیٰ (علیہ السلام) پر ایمان لانے سے اپنے آپ کو بڑا خیال کیا۔ فی الارض بغیر الحق بغیر الحق سے مراد سرکشی ہے یعنی اس کے پاس کوئی ایسی دلیل نہ تھی جس کے ساتھ وہ ان معجزات کا دفاع کرسکتا جو حضرت موسیٰ (علیہ السلام) لائے تھے۔ وظنوا انھم الینا لایرجعون انہوں نے گمان کیا کہ نہ ان کے لئے معاد ہے اور نہ ہی دوبارہ اٹھانا ہے۔ نافن، ابن محیصن، شیبہ، حمید، یعقوب، حمزہ اور کسائی نے لایرجعون پڑھا یعنی یاء پر فتحہ اور جیم کے نیچے کسرہ ہے، اس بنا پر کہ یہ معروف کا صیغہ ہے۔ باقی قراء نے یرجعن مجہول کا صیغہ پڑھا ہے، یہ ابو عبید کا پسندیدہ نقطہ نظر ہے۔ پہلا قول ابو حاتم کا پسندیدہ نقطہ نظر ہے۔ فاخذنہ و جنودہ وہ ستائیس لاکھ تھے۔ فنبذنھم فی الیم ہم نے انہیں نمکین سمندر میں پھینک دیا۔ قتادہ نے کہا : مصر سے آگے ایک سمندر ہے جسے اساف کہتے ہیں اللہ تعالیٰ نے انہیں اس میں غرق کیا۔ وہب اور سدی نے کہا : وہ جگہ جہاں اللہ تعالیٰ نے انہیں غرق کیا وہ بحر قلزم کی ایک جانب تھی جسے بطن جزیرہ کہا جاتا۔ وہ آج تک غصے میں ہے۔ مقاتل نے کہا ہے : مراد دریائے نیل ہے۔ یہ قول ضعف ہے۔ پہلا قول زیادہ مشہور ہے۔ فانظر اے محمد ! ﷺ دیکھیے۔ کیف کان عاقبۃ الظلمین ان کے امر کا انجام کیسے ہوا ؟ وجعلنھم ائمۃ ہم نے انہیں زعماء بنا دیا ہے جن کی کفر پر پیروی کی جاتی ہے ان پر ان کا بوجھ ہے اور ان کا بوجھ ہوتا ہے جو ان کی پیروی کرتے ہیں یہاں تک کہ ان کی سزا زیادہ ہوجاتی ہے۔ ایکق ول یہ کیا گیا ہے : اللہ تعالیٰ نے ان کی قوم میں سے ایسے سردار بنا دیئے جو ان میں سے بیوقوفوں کے سردار تھے وہ جہنم کی طرف دعوت دیتے۔ ایک قول یہ کیا گیا ہے : وہ ایسے ائمہ تھے جن کی اتباع عبرت والے کرتے اور ان سے صاب بصیرت نصیحت حاصل کرتے۔ یدعون الی النار جہنمیوں کے عمل کی طرف دعوت دیتے ہیں۔ ویوم القیمۃ لاینصرون قیامت کے روز ان کی مدد نہ کی جائے گی۔
Top