Al-Qurtubi - Al-Qasas : 83
تِلْكَ الدَّارُ الْاٰخِرَةُ نَجْعَلُهَا لِلَّذِیْنَ لَا یُرِیْدُوْنَ عُلُوًّا فِی الْاَرْضِ وَ لَا فَسَادًا١ؕ وَ الْعَاقِبَةُ لِلْمُتَّقِیْنَ
تِلْكَ : یہ الدَّارُ الْاٰخِرَةُ : آخرت کا گھر نَجْعَلُهَا : ہم کرتے ہیں اسے لِلَّذِيْنَ : ان لوگوں کے لیے جو لَا يُرِيْدُوْنَ : وہ نہیں چاہتے عُلُوًّا : برتری فِي الْاَرْضِ : زمین میں وَ : اور لَا فَسَادًا : نہ فساد وَالْعَاقِبَةُ : اور انجام (نیک) لِلْمُتَّقِيْنَ : اور انجام (نیک)
وہ (جو) آخرت کا گھر (ہے) ہم نے اسے ان لوگوں کے لئے (تیار) کر رکھا ہے جو ملک میں ظلم اور فساد کا ارادہ نہیں کرتے اور انجام (نیک) تو پرہیزگاروں ہی کا ہے
مراد جنت ہے اسم اشارہ بعید کا ذکر اس کی تعظیم او تفخیم شان کے لئے یعنی وہ جس کا ذکر تو نے سنا او تجھ تک اس کا وصف پہنچا یعنی ایمان اور مومنین پر بلندی اور تکبر کا ارادہ نہیں کرتے۔ و لا فسادا معاصی پر عمل کرنا، یہ ابن جریج اور مقاتل کا نقطہ نظر ہے۔ عکرمہ اور مسلم بطین نے کہا : فساد سے مراد ناحق مال لینا ہے (1) کلبی نے کہا : غیر اللہ کی عبادت کی طرف دعت دینا ہے (2) یحییٰ بن سلام نے کہا : اس سے مراد انبیاء اور مومنین کو قتل کرنا ہے۔ ضحاک نے کہا : عاقبتہ سے مراد جنت ہے۔ ابو معاویہ نے کہا : الذی لا یرید علوا سے مراد وہ ہے جو دنیا کی ذلت پر جزع فزع نہیں کرتا اور اس میں عزت حاصل کرنے لئے مقابلہ نہیں کرتا۔ اللہ تعالیٰ کے ہاں ان میں سب سے زیادہ بلند وہ ہے جو ان میں سب سے متواضع ہے اور آخرت میں سب سے زیادہ عزت والا وہ ہوگا جو آج ان سب سے زیادہ عاجزی کو لازم کرنے والا ہوگا۔ سفیان بن عینیہ نے اسماعیل بن خالد سے روایت نقل کی ہے کہ حضرت علی بن طالب ؓ مساکین کے پاس سے گزرے جو کھانے کے ٹکڑے کھا رہے تھے حضرت علی بن طالب نے انہیں سلام کیا تو مساکین نے انہیں کھانے کی دعوت دی تو آپ نے اس آیت کو تلاوت کیا : پھر آپ سواری سے اترے اور ان کے ساتھ کھانا کھایا۔ پھر فرمایا : میں نے تمہاری دعوت قبول کی اور اب تم بھی میری دعوت قبول کرو آپ انہیں اپنے مکان پر لے آئے انہیں کھانا کھلایا او انہیں لباس پہنایا اور پھر روانہ کیا۔ ابوالقاسم طبرانی سلیمان بن احمد نے اسے نقل کیا ہے کہ عبداللہ بن احمد بن حنبل اپنے باپ سے وہ سفیان بن عینیہ سے روایت نقل کرتے ہیں اور اس روایت کو ذکر کیا۔ ایک قول یہ کیا گیا : کا لفظ ثواب اور عقاب کو شامل ہے۔ مراد یہ کہ اس گھر سے وہی فائدہ اٹھاتے ہے ج تقویٰ کو اختیار کرے اور جو تقویٰ اختیار نہ کرے تو یہ گھر اس کے لئے نہیں کیونکہ وہ دار اس کو نقصان دیتا ہے اور اسے نفع نہیں دیتا۔ سورۃ نمل میں یہ بحث گزر چکی ہے۔ عکرمہ نے کہا : لا الہ الا اللہ سے بہتر کوئی چیز نہیں۔ معنی جو لا الہ الا اللہ لایا اس کے لئے اس میں سے خیر ہے۔ سیئہ سے مراد وہ شرک ہے وہ ایسی سزا دیتا ہے جو اس کے عمل کے لائق ہو۔
Top