Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
76
77
78
79
80
81
82
83
84
85
86
87
88
89
90
91
92
93
94
95
96
97
98
99
100
101
102
103
104
105
106
107
108
109
110
111
112
113
114
115
116
117
118
119
120
121
122
123
124
125
126
127
128
129
130
131
132
133
134
135
136
137
138
139
140
141
142
143
144
145
146
147
148
149
150
151
152
153
154
155
156
157
158
159
160
161
162
163
164
165
166
167
168
169
170
171
172
173
174
175
176
177
178
179
180
181
182
183
184
185
186
187
188
189
190
191
192
193
194
195
196
197
198
199
200
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Al-Qurtubi - Aal-i-Imraan : 106
یَّوْمَ تَبْیَضُّ وُجُوْهٌ وَّ تَسْوَدُّ وُجُوْهٌ١ۚ فَاَمَّا الَّذِیْنَ اسْوَدَّتْ وُجُوْهُهُمْ١۫ اَكَفَرْتُمْ بَعْدَ اِیْمَانِكُمْ فَذُوْقُوا الْعَذَابَ بِمَا كُنْتُمْ تَكْفُرُوْنَ
يَّوْمَ
: دن
تَبْيَضُّ
: سفید ہونگے
وُجُوْهٌ
: بعض چہرے
وَّتَسْوَدُّ
: اور سیاہ ہونگے
وُجُوْهٌ
: بعض چہرے
فَاَمَّا
: پس جو
الَّذِيْنَ
: لوگ
اسْوَدَّتْ
: سیاہ ہوئے
وُجُوْھُھُمْ
: ان کے چہرے
اَكَفَرْتُمْ
: کیا تم نے کفر کیا
بَعْدَ
: بعد
اِيْمَانِكُمْ
: اپنے ایمان
فَذُوْقُوا
: تو چکھو
الْعَذَابَ
: عذاب
بِمَا كُنْتُمْ
: کیونکہ تم تھے
تَكْفُرُوْنَ
: کفر کرتے
جس دن بہت سے منہ سفید ہوں گے اور بہت سے سیاہ تو جن لوگوں کے منہ سیاہ ہوں گے (ان سے خدا فرمائے گا) کیا تم ایمان لا کر کافر ہوگئے تھے ؟ سو (اب) اس کفر کے بدلے عذاب (کے مزے) چکھو
آیت نمبر :
106
، تا
107
۔ اس میں تین مسائل ہیں : مسئلہ نمبر : (
1
) قولہ تعالیٰ : (آیت) ” یوم تبیض وجوہ وتسود وجوہ “۔ یعنی قیامت کے دن جب وہ اپنی قبروں سے اٹھائے جائیں گے تو مومنین کے چہرے روشن اور سفید ہوں گے اور کافروں کے منہ کالے ہوں گے اور یہ بھی کہا جاتا ہے کہ یہ نامہ اعمال پڑھنے کے وقت ہوگا جب مومن اپنا نامہ عمل پڑھے گا اور اس میں اپنی نیکیاں دیکھے گا تو وہ انتہائی خوش ہوگا اور اس کا چہرہ چمک اٹھے گا اور جب کافر اور منافق اپنانامہ عمل پڑھیں گے اور اس اپنی برائیاں اور گناہ دیکھیں گے تو ان کا چہرہ سیاہ کالا ہوجائے گا، اور یہ بھی کہا جاتا ہے، : بیشک ایسا میزان کے پاس ہوگا کہ جب اس کی نیکیاں بھاری ہوجائیں گی تو اس کا چہرہ روشن ہوجائے گا اور جب (کافر) کے گناہ بھاری ہوجائیں گے تو اس کا منہ سیاہ ہوجائے گا۔ اور یہ بھی کہا جاتا ہے کہ وہ اللہ تعالیٰ کے اس قول کے وقت ہوگا (آیت) ” وامتازوالیوم ایھا المجرمون “۔ (یسن) اور کہا جاتا ہے : جب قیامت کا دن ہوگا تو ہر فریق کو حکم دیا جائے گا کہ وہ اپنے معبود کے پاس جمع ہوجائیں پس جب وہ اس تک پہنچیں گے تو پریشان اور غمزدہ ہوجائیں گے اور ان کے چہرے سیاہ ہوجائیں گے، پس مومنین، اہل کتاب اور منافقین باقی رہ جائیں گے، تو اللہ تعالیٰ مومنوں کو فرمائے گا (آیت) ” من ربکم “ ؟ تمہارا رب کون ہے ؟ تو وہ عرض کریں گے : ربنا اللہ عزوجل ہمارا رب اللہ عزوجل ہے، تو وہ انہیں فرمائے گا : ” کیا تم اسے پہچان لو گے جب تم اسے دیکھو گے ؟ “ تو وہ عرض کریں گے : اس کی ذات پاک ہے ! جب اس نے اعتراف کرلیا تو ہم اسے پہچان لیں گے پس وہ اس کا دیدار کرنے لگیں گے جیسے اللہ تعالیٰ نے چاہا، اور مومنین اللہ تعالیٰ کے لئے سجدے میں گر جائیں گے اور ان کے چہرے برف کی مثل سفید ہوجائیں گے اور منافقین اور اہل کتاب باقی رہ جائیں گے، وہ سجدہ کرنے پر قادر نہیں ہوں گے تو غمزدہ ہوجائیں گے اور ان کے چہرے سیاہ ہوجائیں گے اور اسی کے بارے اللہ تعالیٰ کا یہ ارشاد (آیت) ” یوم تبیض وجوہ وتسود وجوہ “۔ اور اس کی قرات میں تبیض وتسود دونوں تاکو مسکور پڑھنا بھی جائز ہے، کیونکہ آپ کہتے ہیں : ابیضت “ ، پس تاکو اسی طرح کسرہ دیا جاتا ہے جیسے اس میں الف کو۔۔۔۔ اور یہ بنی تمیم کی لغت ہے اور اسی کے مطابق یحییٰ بن وثاب نے پڑھا ہے اور زہری نے یوم تبیاض وسواد پڑھا ہے اور تاکو مکسور پڑھنا بھی جائز ہے اور یوم یبیض وجوہ جمع مذکر کی بنا پر یا کے ساتھ پڑھنا بھی جائز ہے۔ اور ” اقتت کی مثل اجوہ بھی جائز ہے، اور ابیضاض الوجوہ مراد ان کا نعمتوں کے ساتھ چمک اٹھنا اور روشن ہونا اور ان کی سیاہی سے مراد وہ ہے جو درد ناک عذاب میں سے ان پر چھا جائے گا۔ مسئلہ نمبر : (
2
) اور علماء تعیین میں اختلاف کیا ہے پس حضرت ابن عباس ؓ نے فرمایا : اہل سنت کے چہرے روشن (اور منور) ہوں گے اور اہل بدعت کے منہ سیاہ کالے ہوں گے۔ میں (مفسر) کہتا ہوں : حضرت ابن عباس ؓ کے اس قول کو مالک بن سلیمان ہر وی غسان کے بھائی نے مالک بن انس سے انہوں نے حضرت نافع ؓ سے اور انہوں نے حضرت ابن عمر ؓ سے روایت کیا ہے انہوں نے بیان کیا رسول اللہ ﷺ نے قول باری تعالیٰ (آیت) ” یوم تبیض وجوہ وتسود وجوہ “۔ کے بارے میں ارشاد فرمایا : یعنی تبیض وجوہ اھل السنۃ وتسودہ وجوہ اھل البدعۃ، اسے ابوبکر احمد بن علی بن ثابت الخطیب نے ذکر کیا ہے اور اس میں کہا ہے : یہ مالک کی حدیث میں سے منکر ہے۔ حضرت عطا ؓ نے کہا ہے : مہاجرین وانصار کے چہرے روشن ہوں گے اور بنی قریظہ اور نضیر کے چہرے سیاہ ہوں گے اور حضرت ابی ابن کعب ؓ نے فرمایا : وہ جن کے چہرے سیاہ ہوں گے وہ کفار ہیں اور ان کو کہا جائے گا : کیا تم نے کفر اختیار کرلیا تھا ایمان لانے کے بعد کیونکہ تم نے اس وقت اقرار کیا تھا جب تم حضرت آدم (علیہ السلام) کی پشت سے چونٹیوں کی مثل نکالے گئے تھے، اسے علامہ طبری نے اختیار کیا ہے : حسن نے کہا ہے : یہ آیت منافقین کے بارے میں ہے قتادہ نے کہا ہے : یہ مرتدین کے بارے ہے، عکرمہ نے کہا ہے : وہ اہل کتاب میں سے ایک قوم ہے، وہ اپنے انبیاء (علیہم السلام) کی تصدیق کرتے تھے اور وہ حضور نبی مکرم ﷺ کی بعثت سے پہلے آپ کی بھی تصدیق کرتے تھے لیکن جب آپ ﷺ مبعوث ہوئے تو انہوں نے آپ کے ساتھ کفر کیا پس اسی کے بارے اللہ تعالیٰ کا یہ ارشاد ہے : (آیت) ” اکفرتم بعد ایمانکم “ سے بھی زجاج نے اختیار کیا ہے، اور مالک بن انس ؓ نے کہا ہے : یہ اہل اھواء کے بارے ہے۔ حضرت ابو امامہ باہلی ؓ نے حضور نبی کریم ﷺ سے روایت کیا ہے کہ یہ حرور یہ کے بارے ہے، اور ایک دوسری خبر میں ہے کہ آپ ﷺ نے فرمایا : یہ قدریہ کے بارے ہے، اور ترمذی نے ابوغالب سے روایت کیا ہے کہ اس نے کہا : ابو امامہ ؓ باب دمشق پر کھڑے کئے گئے سروں کو دیکھا (
1
) (سنن ترمذی باب ومن سورة آل عمران : حدیث نمبر
2926
، ضیاء القرآن پبلی کیشنز) تو حضرت ابوامامہ (رح) نے کہا : جہنمی کتے ہیں آسمان کی چھت کے نیچے شریر ترین مقتول ہیں، بہترین اور اچھے نیکو کار مقتول وہ تھے جنہیں انہوں نے قتل کیا تھا، پھر آپ نے یہ آیت پڑھی (آیت) ” یوم تبیض وجوہ وتسود وجوہ “۔ الی آخر الایۃ۔ میں نے حضرت ابو امامہ ؓ کو کہا : کیا تم نے یہ رسول اللہ ﷺ سے سنا ہے ؟ تو انہوں نے کہا : اگر میں نے اسے رسول اللہ ﷺ نہ سنا ہوتا سوائے ایک بار یا دو بار یا تین بار کے یہاں تک کہ انہوں نے سات بار تک گنا، تو میں تمہیں یہ بیان نہ کرتا، (امام ترمذی نے) کہا : یہ حدیث حسن ہے۔ اور صحیح بخاری میں حضرت سہل بن سعد ؓ سے روایت ہے کہ انہوں نے بیان کیا رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” بلاشبہ میں تمہارے لئے حوض (کوثر) پر پہلے موجود ہوں گا جو کوئی میرے پاس سے گزرے گا وہ وہاں سے پیئے گا اور جس نے (ایک بار) پی لیا وہ کبھی پیاس محسوس نہیں کرے گا یقینا کئی گروہ میرے پاس آئیں گے میں انہیں پہچانتا ہوں گا اور وہ مجھے پہچانتے ہوں گے پھر میرے اور ان کے درمیان کچھ حائل کردیا جائے گا۔ “۔ ابو حازم نے کہا ہے : نعمان بن ابی عیاش نے مجھے سنا اور کہا : کیا تو نے سہل بن سعد سے اسی طرح سنا ہے ؟ میں نے کہا : ہاں۔ تو اس نے کہا : میں حضرت ابو سعید خدری ؓ کے پاس حاضر تھا اور میں نے آپ سے سنا وہ اس میں یہ اضافہ بیان کرتے تھے : ” تو میں کہوں گا بلاشبہ وہ تو میرے ہیں تو کہا جائے گا بلاشبہ آپ نہیں جانتے جو کچھ انہوں نے آپ کے بعد کیا ہے، اس کے لئے ہلاکت اور اللہ تعالیٰ کی رحمت سے دوری ہے جس نے میرے بعد (دین) تبدیل کرلیا۔ “ (
1
) (صحیح بخاری، باب فی الحوض وقول تعالیٰ انا اعطیناک الکوثر، حدیث نمبر
6097
، ضیاء القرآن پبلی کیشنز) اور حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے وہ بیان کرتے تھے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : میرے اصحاب کا ایک گروہ قیامت کے دن میرے پاس حوض پر آئے گا تو انہیں حوض سے نکال دیا جائے گا تو میں کہوں گا اے میرے پروردگار میرے اصحاب ہیں تو وہ فرمائے گا آپ کے علم میں وہ نہیں ہے جو کچھ انہوں نے آپ کے بعد کیا ہے بلاشبہ یہ لوگ الٹے پاؤں لوٹ کر مرتد ہوگئے، ‘(
2
) (ایضا، حدیث نمبر
6098
، ایضا) اس معنی میں احادیث بہت ہیں زیادہ ہیں پس جس نے اللہ تعالیٰ کے دین میں تغیر وتبدل کیا یا ایسی بدعت کا ارتکاب کیا جس سے اللہ تعالیٰ راضی نہ ہو اور نہ اس کے بارے اللہ تعالیٰ اجازت دے تو وہ حوض سے بھگائے جانے والوں میں سے ہوگا اور اس سے دور رہنے والوں میں سے ہوگا جن کے چہرے سیاہ ہوں گے اور ان میں سب سے زیادہ مطرود اور بعید وہ ہوگا جس نے جماعت مسلمین سے اختلاف کیا اور ان کے راستہ سے علیحدہ ہوگیا جیسا کہ خوراج اپنے مختلف فرقوں کی بنا پر اور روافض اپنی واضح گمراہی کی بنا پر اور معتزلہ طرح طرح کی خواہشات اور ہوس پرستی کی بنا پر، یہ تمام کے تمام دین میں تبدیلی لانے والے اور بدعت کا ارتکاب کرنے والے ہی اور اسی طرح وہ ظالم جو ظلم وستم میں حق مٹانے میں اہل حق کو قتل اور ذلیل ورسوا کرنے میں انتہائی زیادتی کرنے والے ہیں اور وہ جو اعلانیہ گناہ کبیرہ کرنے والے ہیں اور جو معاصی اور گناہوں کو حقیر اور ہلکا سمجھنے والے ہیں اور راہ حق سے انحراف کرنے والوں خواہش پرستوں اور بدعت کا ارتکاب کرنے والوں کی جماعت، ان تمام کے بارے میں یہ اندیشہ ہے کہ وہی اس آیت سے مراد ہوں، اور مثال اسی طرح ہے جو ہم نے بیان کردی ہے، کسی کو ہمیشہ کے لئے جہنم میں نہیں رکھا جائے گا سوائے اس انکار کرنے والے کافر کے جس کے دل میں رائی کے دانے برابر بھی ایمان نہ ہوگا۔ اور ابن قاسم نے کہا ہے : کبھی اہل اھواء کے سوا بھی کوئی ایسا ہوتا ہے جو اہل اھواء کی نسبت زیادہ شریر ہوتا ہے یہ کہتے ہیں : اخلاص کی تکمیل گناہوں سے اجتناب کرنا ہے۔ مسئلہ نمبر : (
3
) قولہ تعالیٰ : (آیت) ” فاما الذین استودت وجوھم “۔ اس کلام میں حذف ہے یعنی فیقال لھم، (تو انہیں کہا جائے گا) (آیت) ” اکفرتم بعد ایمانکم “۔ ترجمہ : کیا تم نے کفر اختیار کرلیا تھا ایمان لانے کے بعد۔ یعنی یوم میثاق کو جب انہوں نے کہہ دیا بلی (ہاں تو ہمارا رب ہے) اور یہ بھی کہا جاتا ہے کہ یہ یہود کے لئے ہے، اور حضور نبی مکرم ﷺ کی بعثت سے پہلے آپ کے ساتھ ایمان رکھتے تھے لیکن جب آپ تشریف لائے تو انہوں نے (آپ کا انکار کیا اور) آپ کے ساتھ کفر کیا، اور ابو العالیہ نے کہا : یہ خطاب منافقین کے لئے ہے کہا جائے گا : کیا تم نے سرا اور خفیۃ کفر کیا تھا اعلانیہ اقرار کرنے کے بعد، اور اہل عرب کا اس پر اجماع ہے کہ اما کے جواب میں فا لانا ضروری ہے کیونکہ اس کا معنی میرے اس قول میں ہے : اما زید فمنطلق مھمایکن من شی فزید منطلق۔ اور قول باری تعالیٰ (آیت) ” واما الذین ابیضت وجوھھم “۔ یہ سب اللہ تعالیٰ کی اطاعت وفرمانبرداری کرنے والے اور اس کے عہد کو پورا کرنے والے لوگ ہوں گے، (آیت) ” ففی رحمۃ اللہ ھم فیھا خلدون “۔ یعنی وہ ہمیشہ اس کی جنت اور دار عزت و کرامت میں باقی رہیں گے، اللہ تعالیٰ ہمیں انہیں میں سے بنائے اور بدعتوں اور ضلالتوں کی راہوں سے ہمیں بچائے اور محفوظ رکھے اور ہمیں ان کی راہ پر چلنے کی توفیق عطا فرمائے جو ایمان لائے اور اعمال صالحہ کرتے رہے۔ آمین۔
Top