Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
76
77
78
79
80
81
82
83
84
85
86
87
88
89
90
91
92
93
94
95
96
97
98
99
100
101
102
103
104
105
106
107
108
109
110
111
112
113
114
115
116
117
118
119
120
121
122
123
124
125
126
127
128
129
130
131
132
133
134
135
136
137
138
139
140
141
142
143
144
145
146
147
148
149
150
151
152
153
154
155
156
157
158
159
160
161
162
163
164
165
166
167
168
169
170
171
172
173
174
175
176
177
178
179
180
181
182
183
184
185
186
187
188
189
190
191
192
193
194
195
196
197
198
199
200
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Al-Qurtubi - Aal-i-Imraan : 112
ضُرِبَتْ عَلَیْهِمُ الذِّلَّةُ اَیْنَ مَا ثُقِفُوْۤا اِلَّا بِحَبْلٍ مِّنَ اللّٰهِ وَ حَبْلٍ مِّنَ النَّاسِ وَ بَآءُوْ بِغَضَبٍ مِّنَ اللّٰهِ وَ ضُرِبَتْ عَلَیْهِمُ الْمَسْكَنَةُ١ؕ ذٰلِكَ بِاَنَّهُمْ كَانُوْا یَكْفُرُوْنَ بِاٰیٰتِ اللّٰهِ وَ یَقْتُلُوْنَ الْاَنْۢبِیَآءَ بِغَیْرِ حَقٍّ١ؕ ذٰلِكَ بِمَا عَصَوْا وَّ كَانُوْا یَعْتَدُوْنَۗ
ضُرِبَتْ
: چسپاں کردی گئی
عَلَيْهِمُ
: ان پر
الذِّلَّةُ
: ذلت
اَيْنَ مَا
: جہاں کہیں
ثُقِفُوْٓا
: وہ پائے جائیں
اِلَّا
: سوائے
بِحَبْلٍ
: اس (عہد)
مِّنَ اللّٰهِ
: اللہ سے
وَحَبْلٍ
: اور اس (عہد)
مِّنَ النَّاسِ
: لوگوں سے
وَبَآءُوْ
: وہ لوٹے
بِغَضَبٍ
: غضب کے ساتھ
مِّنَ اللّٰهِ
: اللہ سے (کے)
وَضُرِبَتْ
: اور چسپاں کردی گئی
عَلَيْهِمُ
: ان پر
الْمَسْكَنَةُ
: محتاجی
ذٰلِكَ
: یہ
بِاَنَّھُمْ
: اس لیے کہ وہ
كَانُوْا
: تھے
يَكْفُرُوْنَ
: انکار کرتے
بِاٰيٰتِ
: آیتیں
اللّٰهِ
: اللہ
وَيَقْتُلُوْنَ
: اور قتل کرتے تھے
الْاَنْۢبِيَآءَ
: نبی (جمع)
بِغَيْرِ حَقٍّ
: ناحق
ذٰلِكَ
: یہ
بِمَا
: اس لیے
عَصَوْا
: انہوں نے نافرمانی کی
وَّكَانُوْا
: اور تھے
يَعْتَدُوْنَ
: حد سے بڑھ جاتے
یہ جہاں نظر آئیں گے ذلت کو دیکھو گے کہ ان سے چمٹ رہی ہے بجز اس کے کہ یہ خدا اور (مسلمان) لوگوں کی پناہ میں آجائیں اور یہ لوگ خدا کے غضب میں گرفتار ہیں اور ناداری ان سے لپٹ رہی ہے یہ اس لئے کہ خدا کی آیتوں سے انکار کرتے تھے اور (اسکے) پیغمبروں کو ناحق قتل کردیتے تھے یہ اس لیے کہ یہ نافرمانی کیے جاتے اور حد سے بڑھے جاتے تھے
آیت نمبر :
112
تا
115
۔ قولہ تعالیٰ (آیت) ” ضربت علیہم الذلۃ “۔ یعنی جہاں کہیں یہ پائے گئے اور یہ ملے، کلام مکمل ہوا اور ان پر ذلت مسلط کرنے کا معنی سورة البقرہ میں گزر چکا ہے۔ (آیت) ” الابحبل من اللہ “۔ یہ استثنا منقطع ہے یہ اول کا جز نہیں ہے، یعنی بجز ان کے جو اللہ تعالیٰ سے عہد کو مضبوط کرتے ہیں، (آیت) ” وحبل من الناس “۔ مراد وہ ذمہ داری (معاہدہ) ہے جو لوگوں کی جانب سے ان پر ہے، اور (آیت) ” الناس “ سے مراد حضرت محمد مصطفیٰ ﷺ اور وہ مومنین ہیں جنہیں وہ خراج ادا کرتے ہیں اور وہ انہیں امن اور پناہ دیتے ہیں، کلام میں اختصار ہے اور معنی یہ ہے : ” الاان یعتصموا بحبل امن اللہ “۔ پھر اس سے فعل کو حذف کردیا گیا ہے۔ فراء نے یہی کہا ہے۔ (آیت) ” وبآء و بغضب من اللہ “ ‘۔ یعنی وہ لوٹ آئے ہیں اللہ کے غضب کی طرف، اور یہ بھی کہا گیا ہے کہ یہ بمعنی احتملوا ہے یعنی انہوں نے اللہ کا غضب اٹھایا برداشت کیا، اور لغت میں اس کا اصل معنی ہے کہ ان پر غضب لازم ہوگیا، اور سورة البقرہ میں یہ گزر چکا ہے۔ پھر خبر دی کہ انکے ساتھ یہ کیوں کیا گیا۔ تو فرمایا : (آیت) ” ذالک بانھم کانوا یکفرون بایت اللہ ویقتلون الانبیآء بغیر حق، ذالک بما عصوا وکانوا یعتدون “۔ اس کی مکمل بحث سورة البقرہ میں گزر چکی ہے، پھر خبر دی اور فرمایا : لیسوا سواء وہ سب برابر نہیں، اور کلام مکمل ہوگیا اور معنی یہ ہے کہ اہل کتاب اور حضرت محمد مصطفیٰ ﷺ کی امت برابر اور یکساں نہیں (
1
) (احکام القرآن، جلد
1
، صفحہ
295
) اور ابو خیثمہ زہیر بن حرب نے بیان کیا ہے حدثنا ہاشم بن القاسم حدثنا شیبان عن عاصم عن زرعن ابن مسعود ؓ آپ نے فرمایا : رسول اللہ ﷺ نے (ایک رات) عشاء کی نماز مؤخر فرمائی پھر آپ مسجد کی طرف تشریف لے گئے تو دیکھا لوگ نماز کے لئے انتظار کررہے ہیں تو آپ نے فرمایا : بلاشبہ تمہارے سوا اہل ادیان میں سے کوئی بھی نہیں ہے جو اس وقت اللہ تعالیٰ کا ذکر کر رہے ہوں ، “ فرمایا : اور یہ آیت نازل کی گئی (آیت) ” لیسوا سوآء من اھل الکتب امۃ قآئمۃ یتلون ایت اللہ اناء الیل وھم یسجدون، یؤمنون باللہ والیوم الاخر ویامرون بالمعروف وینھون عن المنکر ویسارعون فی الخیرت، واولئک من الصلحین، وما یفعلوا من خیر فلن یکفروہ واللہ علیم بالمتقین “۔ (
2
) (اسباب النزول، صفحہ
79
) ابن وہب نے اسی طرح روایت کیا ہے، اور حضرت ابن عباس ؓ نے بیان فرمایا : اللہ تعالیٰ کا ارشاد (آیت) ” من اھل الکتب امۃ قائمۃ یتلون ایت اللہ انآء الیل وھم یسجدون “۔ یعنی وہ جو حضور نبی مکرم ﷺ کے ساتھ ایمان لائے، اور ابن اسحاق (رح) نے حضرت ابن عباس ؓ سے بیان کیا ہے جب حضرت عبداللہ بن سلام ؓ ثعلبہ بن سعیہ، ایسد بن سعیہ اور اسید بن عبید اسلام لائے اور جو بھی یہود میں سے اسلام لایا، پس وہ ایمان لائے انہوں نے تصدیق کی، اسلام کی طرف راغب ہوئے اور اس میں پختگی اور رسوخ حاصل کیا، تو یہودی علماء اور ان میں سے اہل کفر کہتے : محمد ﷺ کے ساتھ نہ ایمان لائے اور نہ ہی آپ کی اتباع وپیروی کی مگر ہمارے شریر لوگوں نے، اگر وہ ہمارے اچھے اور نیک لوگوں میں سے ہوتے تو اپنے آباؤ و اجداد کے دین کو نہ چھوڑتے اور کسی غیر کی طرف نہ جاتے تو ان کے اس قول کی وجہ سے اللہ تعالیٰ نے اس بارے میں یہ ارشاد نازل فرمایا (
3
) (معالم التنزیل جلد
1
، صفحہ
534
) (آیت) ” لیسوا سوآء من اھل الکتب امۃ قآئمۃ یتلون ایت اللہ اناء الیل وھم یسجدون، یؤمنون باللہ والیوم الاخر ویامرون بالمعروف وینھون عن المنکر ویسارعون فی الخیرت، واولئک من الصلحین “۔ اور اخفش نے کہا ہے : تقدیر کلام یہ ہے من اھل الکتاب ذوامۃ ای ذو طریقۃ حسنۃ (
4
) (ایضا) یعنی اچھے طریقے اور راستے والے۔ اور شاعر نے کہا ہے : وھل یاثمن ذوامۃ وھو طائع۔ (کیا اچھے طریقے والا گناہ کرتا ہے حالانکہ وہ اطاعت وفرمانبرداری کر رہا ہے) اور یہ بھی کہا گیا ہے کہ کلام میں حذف ہے اور تقدیر کلام ہے ” من اھل الکتاب امۃ قائمۃ واخری غیر قائمۃ پس پہلے پر اکتفا کرتے ہوئے دوسرے کو چھوڑ دیا گیا ہے۔ جیسا کہ ابو ذؤیب کا قول بھی ہے : عصانی الیھا القلب انی لامرہ مطیع فما ادری ارشد طلابھا (
1
) (المحرر الوجیز، جلد
1
، صفحہ
492
دارالکتب العلمیہ) اس کی طرف مائل ہونے میں دل نے میرا ساتھ نہ دیا بلاشبہ میں تو اس کے حکم کا مطیع وفرمانبردار ہوں سو میں نہیں جانتا کہ اس سے (حق کا) مطالبہ کرنا ہدایت ہے (یا گمراہی) تو اس میں مراد ارشاد ام غی ہے اور اسے حذف کردیا گیا ہے۔ فراء نے کہا ہے : امۃ سواء کے سبب مرفوع ہے (
2
) (المحرر الوجیز، جلد
1
، صفحہ
492
دارالکتب العلمیہ) اور تقدیر عبارت ہے : لیس یستوی امۃ من اھل الکتاب قائمۃ یتلون آیات اللہ وامۃ کافرۃ، (اہل کتاب میں سے ایک گروہ جو حق پر قائم ہے وہ اللہ تعالیٰ کی آیات کی تلاوت کرتے ہیں وہ اور کفر کرنے والا گروہ برابر نہیں ہیں۔ نحاس نے کہا ہے : یہ قول کئی اعتبار سے غلط ہے، ایک وجہ یہ ہے کہ امۃ کو سواء کے ساتھ رفع دیا گیا ہے تو اس میں لیس کے اسم کی طرف لوٹنے والی کوئی شے نہیں ہے اور رفع ایسی شے کے سبب دیا جارہا ہیں جو فعل کے قائم مقام نہیں ہے اور اسے مضمر مانا جائے گا جس کی ضرورت نہیں ہے، کیونکہ کافر کا ذکر پہلے ہوچکا ہے لہذا اسے مضمر ماننے کی کوئی وجہ نہیں ہے۔ اور ابو عبیدہ نے کہا ہے : یہ عربوں کے اس قول کی مثل ہے : اکلونی البراغیث “۔ (
3
) (المحرر الوجیز، جلد
1
، صفحہ
492
دارالکتب العلمیہ) اور ذھبوا اصحابک، نحاس نے کہا : یہ غلط ہے، کیونکہ ان کا ذکر پہلے ہوچکا ہے اور اواکلونی البراغیث ان کا پہلے ذکر نہیں ہوا۔ اور (آیت) ” انآء الیل “۔ اس سے مراد رات کی ساعتیں ہیں۔ (
4
) (معالم التنزیل جلد
1
، صفحہ
534
) اس کا واحد انی وانی اور اخ ہے اور یہ ظرف کی بنا پر منصوب ہے اور (آیت) ” یسجدون “۔ بمعنی یصلون (وہ نماز پڑھتے ہیں) ہے۔ اور فراء اور زجاج سے مروی ہے، کیونکہ تلاوت رکوع و سجود میں نہیں ہوتی، اس کی نظیر اللہ تعالیٰ کا یہ ارشاد ہے : (آیت) ” ولہ یسجدون “۔ ای یصلون۔ اور سورة الفرقان میں ہے : (آیت) ” واذا قیل لھم اسجدوا للرحمن “۔ اور سورة النجم میں ہے (آیت) ” فاسجدوا للہ واعبدوا “۔ اور یہ بھی کہا گیا ہے اس سے مراد صرف معروف سجدہ ہی لیا جارہا ہے، اور سبب نزول اسے رد کر رہا ہے اور یہ کہ مراد عشاء کی نماز ہے جیسا کہ ہم نے حضرت ابن مسعود ؓ سے ذکر کیا ہے، پس بتوں کی پوجا کرنے والوں پر جونہی رات چھا جاتی ہے تو وہ سوجاتے اور موحدین اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں نماز عشاء کے لئے کھڑے ہوتے اور اللہ تعالیٰ کی آیات کی تلاوت کرتے کیا آپ دیکھتے نہیں کہ جب ان کے قیام کا ذکر کیا تو فرمایا (آیت) ” وھم یسجدون “ یعنی (سجدوں کے) ساتھ قیام بھی تھا، اور ثوری نے کہا ہے : یہ مغرب و عشاء کے درمیان کی نماز ہے (
5
) (المحرر الوجیز، جلد
1
، صفحہ
493
دارالکتب العلمیہ) اور یہ بھی کہا گیا ہے کہ یہ قیام لیل کے بارے میں ہے، اور بنی ثیبہ کے ایک آدمی سے روایت ہے وہ کتابیں پڑھتا تھا اس نے کہا : بلاشبہ ہم رب العالمین کے کلام میں سے ایک کلام پاتے ہیں، کیا اونٹ یا بکریاں چرانے والا گمان کرتا ہے جو رات آتے ہی منفرد اور علیحدہ ہو (کر سو) جاتا ہے وہ اس کی طرح ہے جو رات کے وقت قیام سجود کرتا ہے ؟ (آیت) ” یؤمنون باللہ “۔ یعنی وہ اللہ تعالیٰ کا اقرار کرتے ہیں اور حضور نبی مکرم محمد ﷺ کی تصدیق کرتے ہیں (آیت) ” ویامرون بالمعروف “۔ کہا گیا ہے کہ اس سے مراد حضور نبی مکرم ﷺ کی اتباع وپیروی کا حکم ہے۔ (آیت) ” وینھون عن المنکر “۔ نہی عن المنکر “ سے مراد آپ کی مخالفت سے منع کرنا اور رد کرنا ہے۔ (آیت) ” ویسارعون فی الخیرت “۔ یعنی وہ نیکی کے اعمال بغیر کسی بوجھ اور ثقل کے جلدی سے کرتے ہیں اس لئے کہ وہ ثواب اور اجر کی مقدار سے واقف وآگاہ ہیں۔ اور یہ بھی کہا گیا ہے : وہ فوت ہونے سے پہلے اعمال کرنے میں جلدی اور تیزی کرتے ہیں۔ (آیت) ” والئک من الصلحین “۔ اور یہ لوگ صالحین کے ساتھ ہوں گے جنت میں اور وہ حضور نبی رحمت ﷺ کے اصحاب ہیں۔ (آیت) ” وما یفعلوا من خیر فلن یکفروہ “۔ اعمش، ابن وثاب، حمزہ، کسائی، حفص اور خلف “۔ دونوں فعلوں کے یا کے ساتھ پڑھا ہے۔ (اس لئے کہ یہ) امۃ قائمۃ کے بارے خبر ہے، یہی حضرت ابن عبا ؓ کی قرات ہے اور ابو عبید کی پسند ہے، اور باقیوں نے خطاب کی بنا پر دونوں کو تا کے ساتھ پڑھا ہے، کیونکہ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے : (آیت) ” کنتم خیر امۃ اخرجت للناس “۔ اسے ابو حاتم نے اختیار کیا ہے اور ابوعمرو دونوں قراتوں کو یعنی یا اور تا کے ساتھ جائز قرار دیتے ہیں، اور آیت کا معنی ہے : تم جو بھی نیک عمل کرو گے تو ہر گز تمہیں اس کے ثواب سے انکار نہیں کیا جائے گا بلکہ تمہاری قدر افزائی کی جائے گی اور اس پر تمہیں اجر وثواب اور جزا دی جائے گی (
1
) (معالم التنزیل، جلد
1
، صفحہ
535
)
Top