Al-Qurtubi - Faatir : 34
وَ قَالُوا الْحَمْدُ لِلّٰهِ الَّذِیْۤ اَذْهَبَ عَنَّا الْحَزَنَ١ؕ اِنَّ رَبَّنَا لَغَفُوْرٌ شَكُوْرُۙ
وَقَالُوا : اور وہ کہیں گے الْحَمْدُ : تمام تعریفیں لِلّٰهِ : اللہ کے لیے الَّذِيْٓ : وہ جس نے اَذْهَبَ : دور کردیا عَنَّا : ہم سے الْحَزَنَ ۭ : غم اِنَّ : بیشک رَبَّنَا : ہمارا رب لَغَفُوْرٌ : البتہ بخشنے والا شَكُوْرُۨ : قدر دان
وہ کہیں گے کہ خدا کا شکر ہے جس نے ہم سے غم دور کیا بیشک ہمارا پروردگار بخشنے والا (اور) قدردان ہے
آیت : و قالوا الحمد للہ الذی اذھب عنا الحزن ابو چابت نے کہا : ایک آدمی مسجد میں داخل ہوا تو اس نے یوں دعا کی ! اے اللہ ! میری مسافرت پر رحم فرما، میری تنہائی میں مجھ پر مہر بانی کر اور مجھے صالح ساتھی عطا فرما۔ حضرت ابو داودنے ارشاد فرمایا : اگر تو سچا ہے تو میں اس کے ساتھ تیری بنسبت زیادہ سعادت مند ہوں (1) (معالم التنزیل، جلد 4، صفحہ 526 ) ، میں نے نبی کریم ﷺ کو ارشاد فرماتے ہوا سنا : آیت : ثم اور ثنا الکتاب الذین اصطفینا من عبادنا فمنھم ظالم النفسہ ومنھم مقتصد ومنھم سابق با لخیرات کہا : وہ سبقت لے جانے وا ا آئے گا وہ حساب کے بغیر جنت میں داخل ہوگا۔ جہاں تک مقتصد کا تعلق ہے تو اس سے آسان حساب لیا جائے گا اور جہاں تک اپنی جان پر ظلم کرنے والے کا تعلق ہے تو اسے اس کی جگہ محبوس رکھا جائے گا، اسے شرمندہ کیا جائے گا، اسے تنبیہ کی جائے گی پھر وہ جنت میں داخل کیا جائے گا، یہی وہ لوگ ہیں جنہوں نے کہا : آیت : الحمد للہ الذی اذھب عنا الحزن ان ربنا لغفور شکو ر۔ ایک اور روایت میں یہ الفاظ ہیں۔ جنہوں نے اپنی جانوں پر ظلم کیا انہیں میدان محشر میں طویل عرصہ تک مھبوس رکھا جائے گا پھر اللہ تعالیٰ انہیں اپنی آغوش رحمت میں لے لے گا تو یہی وہ لوگ ہیں جو کہیں گے : آیت : الحمد للہ الذی اذھب عنا الحزن انا ربنا لغفور شکور الذی احلنا دارالمقامت من ٖفضلہ لا یمسنا فیھا نصب و لا یمسنا فیھا لغوب۔ ایک قول یہ کیا گیا ہے : یہی وہ شخص ہے جس کو اسی جگہ پکڑ لیا جائے گا یہاں تک کہ جو اسے غم اور حزن پہنچے گا اس کے ساتھ اس کا کفارہ ادا ہوگا اسی معنی میں اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے : آیت : من یعمل سوءا یجز بہ (النساء : 123) یعنی دنیا میں اسے بدلہ دے دیا جائے گا۔ ثعلبی نے کہا : یہ تاویل ظاہر کے زیادہ مشابہ ہے۔ کیونکہ ارشاد فرمایا : آیت : جنت عدن یدخلونھا اور ارشاد فرمایا آیت : الذین اصطفینا من عبادنا کافر اور منافق کو نہیں چنا گیا۔
Top