Al-Qurtubi - Az-Zukhruf : 74
اِنَّ الْمُجْرِمِیْنَ فِیْ عَذَابِ جَهَنَّمَ خٰلِدُوْنَۚۖ
اِنَّ الْمُجْرِمِيْنَ : بیشک مجرم لوگ فِيْ عَذَابِ جَهَنَّمَ : جہنم کے عذاب میں خٰلِدُوْنَ : ہمیشہ رہنے والے ہیں
(اور کفار) گنہگار ہمیشہ دوزخ کے عذاب میں رہیں گے
جب اہل جنت کے احوال کا ذکر کیا تو اہل جن ہم کے احوال کا ذکر کیا تاکہ اطاعت شعار کی نافران پر فضلیت کو بیان کرے۔ ان سے عذاب تخفیف نہیں کی جائے گی۔ وہ رحمت سے مایوس ہوں گے۔ ایک قول یہ کیا گیا ہے : وہ خاموش ہوں گے سکوت کا معنی نا امیدی ہے۔ سورة انعام میں یہ بحث گزر چکی ہے۔ ” ہم نے عذاب میں مبتلا کر کے ان پر ظلم نہیں کیا لیکن وہ خود ہی اپنی جانوں پر شرک کا ارتکاب کر کے ظلم کرنے والے تھے۔ یہ بھی جائز ہے کہ الظالمون کو مرفوع پڑھا جائے یہ مبتدا اور خبر ہو اور جملہ کان کی خبر ہو۔
Top