Al-Qurtubi - Az-Zukhruf : 80
اَمْ یَحْسَبُوْنَ اَنَّا لَا نَسْمَعُ سِرَّهُمْ وَ نَجْوٰىهُمْ١ؕ بَلٰى وَ رُسُلُنَا لَدَیْهِمْ یَكْتُبُوْنَ
اَمْ يَحْسَبُوْنَ : یا وہ سمجھتے ہیں اَنَّا : بیشک ہم لَا نَسْمَعُ : نہیں ہم سنتے سِرَّهُمْ : ان کی راز کی باتیں وَنَجْوٰىهُمْ : اور ان کی سرگوشیاں بَلٰى : کیوں نہیں وَرُسُلُنَا : اور ہمارے بھیجے ہوئے لَدَيْهِمْ يَكْتُبُوْنَ : ان کے پاس لکھ رہے ہیں
کیا یہ لوگ یہ خیال کرتے ہیں کہ ہم ان کی پوشیدہ باتوں اور سرگوشیوں کو سنتے نہیں ہاں ہاں (سب سنتے ہیں) اور ہمارے فرشتے ان کے پاس (ان کی) سب باتیں لکھ لیتے ہیں
یعنی جو وہ اپنے دلوں میں چھپائے ہوئے ہیں اور باہم سرگوشیاں کر رہے ہیں بل کیوں نہیں ہم سنتے اور جانتے ہیں۔ ہمارے فرشتے ان کے پاس بیٹھے لکھ رہے ہوں گے۔ روایت بیان کی گئی ہے کہ یہ آیت ان تین افرا کے بارے میں نازل ہوئی جو بیت اللہ شریف اور اس کے پردوں کے درمیان تھے (3) ان میں سے ایک نے کہا : بتائو کیا اللہ تعالیٰ ہماری گفتگو سن رہا ہے ؟ دوسرے نے کہا : جب تم بلند آواز سے باتیں کرو تو وہ سنتا ہے اور جب تم رازداری سے باتیں کرو تو نہیں سنتا۔ تیسرے نے کہا اگر وہ تمہاری اعلانیہ گفتگو سنتا ہے تو پھر جب تم رازداری سے بات کرو تب بھی سنتا ہے۔ یہ محمد بن کعب قرظی کا قول ہے : سورة فصلت میں یہی چیز حضرت ابن مسعود کی روایت میں گزر چکی ہے۔
Top