Al-Qurtubi - Az-Zukhruf : 89
فَاصْفَحْ عَنْهُمْ وَ قُلْ سَلٰمٌ١ؕ فَسَوْفَ یَعْلَمُوْنَ۠   ۧ
فَاصْفَحْ : پس درگزر کرو عَنْهُمْ : ان سے وَقُلْ سَلٰمٌ : اور کہو سلام ۭ فَسَوْفَ : پس عنقریب يَعْلَمُوْنَ : وہ جان لیں گے
تو ان سے منہ پھیر لو اور سلام کہہ دو ان کو عنقریب (انجام) معلوم ہوجائے گا
قتادہ نے کہا : اللہ تعالیٰ نے ان سے درگزر کرنے کا حکم دیا پھر ان کو قتل کرنے کا حکم کیا پس صفح کا حکم تلوار والے حکم کے ساتھ منسوخ کیا گیا۔ حضرت ابن عباس ؓ سے اسی کی مثل مروی ہے ان سے اعراض کیجئے یعنی انہیں اچھی بات کہیں یعنی مکہ کے مشرکوں کو کہو پھر اسے سورة براۃ میں منسوخ کردیا گیا۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے کہ (آیت 5) ایک قول یہ کیا گیا ہے : یہ آیت محکم ہے منسوخ نہیں عام قرأت ہے یعنی یہ اللہ تعالیٰ کی جانب سے اپنے نبی کو دھمکی کی خبر ہے نافع اور ابن عامر نے تعلمون پڑھا ہے کہ یہ نبی کریم ﷺ کی جانب سے مشرکین کو دھمکی کا خطاب ہے۔ علیکم کے مضمر ہونے کی بناء پر مرفوع ہے یہ فراء کا قول ہے اس کا معنی ہے انہیں لفظ اسلام کہہ کر الوداع کریں یہ ان کے لئے سلام نہیں یہ نقاش نے بیان کیا ہے شعیب بن حجاب نے روایت کی ہے کہ انہوں نے اس ذریعے یہ پہچانا کہ انہیں سلام کیسے کہا جائے گا۔ اللہ تعالیٰ بہتر جانتا ہے۔
Top