Al-Qurtubi - Al-Fath : 17
لَیْسَ عَلَى الْاَعْمٰى حَرَجٌ وَّ لَا عَلَى الْاَعْرَجِ حَرَجٌ وَّ لَا عَلَى الْمَرِیْضِ حَرَجٌ١ؕ وَ مَنْ یُّطِعِ اللّٰهَ وَ رَسُوْلَهٗ یُدْخِلْهُ جَنّٰتٍ تَجْرِیْ مِنْ تَحْتِهَا الْاَنْهٰرُ١ۚ وَ مَنْ یَّتَوَلَّ یُعَذِّبْهُ عَذَابًا اَلِیْمًا۠   ۧ
لَيْسَ : نہیں عَلَي الْاَعْمٰى : اندھے پر حَرَجٌ : کوئی تنگی (گناہ) وَّلَا : اور نہیں عَلَي الْاَعْرَجِ : لنگڑے پر حَرَجٌ : کوئی گناہ وَّلَا : اور نہ عَلَي الْمَرِيْضِ : مریض پر حَرَجٌ ۭ : کوئی گناہ وَمَنْ : اور جو يُّطِعِ اللّٰهَ : اطاعت کریگا اللہ کی وَرَسُوْلَهٗ : اور اسکے رسول کی يُدْخِلْهُ : وہ داخل کریگا اسے جَنّٰتٍ : باغات تَجْرِيْ : بہتی ہیں مِنْ تَحْتِهَا : ان کے نیچے الْاَنْهٰرُ ۚ : نہریں وَمَنْ يَّتَوَلَّ : اور جو پھر جائے گا يُعَذِّبْهُ : وہ عذاب دے گا اسے عَذَابًا اَلِيْمًا : عذاب دردناک
نہ تو اندھے پر گناہ ہے (کہ سفر جنگ سے) پیچھے رہ جائے اور نہ لنگڑے پر گناہ ہے اور نہ بیمار پر گناہ ہے اور جو شخص خدا اور اسکے پیغمبر کے فرمان پر چلے گا خدا اس کو بہشتوں میں داخل کرے گا جن کے نیچے نہریں بہ رہی ہیں اور جو روگردانی کرے گا اسے بڑے دکھ کی سزا دے گا
حضرت ابن عباس ؓ نے کہا : جب یہ آیت نازل تو اپاہج لوگوں نے عرض کی : یا رسول اللہ ﷺ ہمارا کیا حال ہوگا ؟ تو یہ آیت نازل ہوئی یعنی وہ لوگ جو نابینا ہونے، اپاہج ہونے اور کمزور ہونے کی بناء پر جہاد سے پیچھے رہتے ہیں ان پر کوئی گناہ نہیں۔ سورة برأۃ اور دوسری سورتوں میں اس بارے میں گفتگو مفصل گزر چکی ہے۔ عرج اس بیماری کو کہتے ہیں جو ایک ٹانگ کو لاحق ہوتی ہے جب ایک میں تکلیف موثر ہے تو دونوں ٹانگوں میں مرض بدرجہ اولی موثر ہوگی مقاتل نے کہا : مراد اپاہج لوگ ہیں جو حدیبیہ کی مہم میں شریک نہیں ہو سکے تھے جبکہ اللہ تعالیٰ نے انہیں معذور قرار دیا تھا۔ یعنی ان میں سے جو تمہارے ساتھ خیبر جانا چاتا ہے وہ ایسا کرے۔ ان امور میں اطاعت کی جس کا اسے حکم دیا گیا ابن عامرنے اسے نہ خلد پڑھا ہے مقصود تعظیم ہے باقی قراء نے یاء کے ساتھ پڑھا ہے ابو عبید اور ابو حاتم نے اسے پسند کیا ہے : کیونکہ پہلے اللہ تعالیٰ کا نام ہے
Top