Al-Qurtubi - Al-Maaida : 98
اِعْلَمُوْۤا اَنَّ اللّٰهَ شَدِیْدُ الْعِقَابِ وَ اَنَّ اللّٰهَ غَفُوْرٌ رَّحِیْمٌؕ
اِعْلَمُوْٓا : جان لو اَنَّ : کہ اللّٰهَ : اللہ شَدِيْدُ : سخت الْعِقَابِ : عذاب وَاَنَّ : اور یہ کہ اللّٰهَ : اللہ غَفُوْرٌ : بخشنے والا رَّحِيْمٌ : مہربان
جان رکھو کہ خدا سخت عذاب دینے والا ہے۔ اور یہ کہ (خدا بخشنے والا مہربان بھی ہے۔
آیت نمبر 98 تا 99 اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے : (آیت) ما علی الرسول الا البلغ ہدایت دینا، توفیق بخشنا اور ثواب دینا اس کے ذمہ نہیں اس پر تو صرف پیغام پہنچانا ہے اس میں قدریہ کا رد ہے جیسا کہ گزرچکا ہے۔ البلاغ کی اصل البلوغ ہے جس کا معنی پہنچنا ہے۔ بلغ یبلغ بلوغا ابلغہ ابلاغا وتبلغ تبلغا۔ بالغہ مبالغۃ بلغہ تبلیغا اور اسی سے البلاغۃ ہے کیونکہ اس کا معنی ہے لفظ کی خوبصورتی میں نفس تک معنی کو پہنچانا۔ تبالغ الرجل جب کوئی بلاغت کو استعمال کرے اور وہ بلیغ نہ ہو اس میں بلاغ ہے جس کا معنی کفایہ ہے، کیونکہ وہ حاجت کی مقدار کو پہنچاتا ہے (آیت) واللہ یعلم ماتبدون یعنی اللہ تعالیٰ جانتا ہے جو تم ظاہر کرتے ہو کہا جاتا ہے : بدا السر راز ظاہر ہوا ابداہ صاحبہ یبدیہ اس نے اسے ظاہر کیا۔ (آیت) وما تکتمون یعنی کفر اور نفاق میں سے جو تم اپنے دلوں میں چھپاتے ہو۔
Top