Al-Qurtubi - Adh-Dhaariyat : 38
وَ فِیْ مُوْسٰۤى اِذْ اَرْسَلْنٰهُ اِلٰى فِرْعَوْنَ بِسُلْطٰنٍ مُّبِیْنٍ
وَفِيْ مُوْسٰٓى : اور موسیٰ میں اِذْ اَرْسَلْنٰهُ : جب بھیجا ہم نے اس کو اِلٰى فِرْعَوْنَ : فرعون کی طرف بِسُلْطٰنٍ : ایک دلیل کے ساتھ مُّبِيْنٍ : کھلی
اور موسیٰ (کے حال) میں (بھی نشانی ہے) جب نے ہم اس کو فرعون کی طرف کھلا ہوا معجزہ دے کر بھیجا
و فی موسیٰ یعنی ہم نے حضرت موسیٰ (علیہ السلام) کے واقعہ میں بھی نشانی چھوڑی ہے۔ فراء نے کہا اس کا عطف وفی الارض آیات پر ہے۔ اذارسلنہ انی فرعون بسلطن مبین، سلطان مبین سے مراد واضح حجت وہ عصا کا معجزہ تھا۔ ایک قول یہ کیا گیا ہے۔ اس سے مراد معجزات ہیں جو عصا اور دوسرے معجزات ہیں۔ فتوتی بر کنہ ضمیر فاعل سے مراد فرعون ہے اس نے ایمان سے اعراض کیا۔ بر کنہ یعنی اپنی جمعیت اور لشکروں کے ساتھ، یہ ابن زید کا قول ہے۔ مجاہد کے قول کا بھی معنی ہے اسی معنی میں اللہ تعالیٰ کا فرمان : او اوی الی رکن شدید، (ہود) یہاں رکن سے مراد قوت اور قبیلہ ہے۔ حضرت ابن عباس ؓ اور قتادہ نے کہا : اپنی قوت کے بل بوتے پر اس معی میں عنترہ کا قول ہے۔ فما اوھی مر اس الحرب رکنی، (1) جنگ کی شدت نے میری قوت کو کمزور نہیں کیا۔ ایک قول یہ کیا گیا ہے : برکنہ سے مراد اس کی ذات ہے۔ اخنفش نے کہا : مراد اس کی جانب ہے جس طرح اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے : اعرض ونا بجا نیہ (فصلت :51) یہ مورخ کا قول ہے : جوہری نے کہا : کسی شے کا رکن اس کی اقوی جانب ہوتی ہے۔ اواوی الی رکن شدید، (ہود) معنی وہ طاقت و سہارا کی پناہ لیتا ہے۔ قشیری نے کہا : رکن سے مراد بدن کی جانب ہے یہ کسی شے سے اعراض کرنے میں مبالغہ کے اظہار کے لئے ہوتا ہے۔ وقال سحر او مجنون، یہاں او، وائو کے معنی میں ہے کیونکہ انہوں نے یہ دونوں باتیں کیں ! یہ مورج اور فراء کا نقطہ نظر ہے اور جریر کا یہ شعر پڑھا : اثغلبہ الفوارس اور یا حا عدلت بھم طھیۃ والخشابا (2) اس شعر میں او، وائو کے معنی ہے۔ او کو وائو کے معنی میں رکھا جاتا ہے جس طرح اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے : ولاتطع منھم اثما او کفورا، (الانسان) اس میں او، وائو کے معنی میں ہے۔ جس طرح اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے : فانکحوا ماطاب لکم من النساء مثنی و ثلث وربع (النسائ :3) یہ سب گفتگو پہلے گزر چکی ہے۔ فاخذنہ و جنودہ ان کے کفر اور ایمان سے اعراض کے باعث ہم نے انہیں اور ان لشکروں کو پکڑ لیا۔ فنبذنھم یعنی ہم نے انہیں پھینک دیا۔ فی الیم وھو ملیم، یعنی فرعون ملامت کیا گیا کیونکہ اس نے وہ اعمال کیے جن ملامت کی جاتی ہے۔
Top