Al-Qurtubi - At-Tur : 35
اَمْ خُلِقُوْا مِنْ غَیْرِ شَیْءٍ اَمْ هُمُ الْخٰلِقُوْنَؕ
اَمْ خُلِقُوْا : یا وہ پیدا کیے گئے مِنْ غَيْرِ شَيْءٍ : بغیر کسی چیز کے اَمْ هُمُ الْخٰلِقُوْنَ : یا وہ خالق ہیں۔ بنانے والے ہیں
کیا یہ کسی کے پیدا کئے بغیر ہی پیدا ہوگئے ہیں یا یہ خود (اپنے تئیں) پیدا کرنے والے ہیں
ام خلقوا من غیر شی ام میں میم زائد ہے۔ تقدیر کلام یہ ہے اخلقوا من غیر شیء حضرت ابن عباس نے کہا، کیا ان کے رب کے علاوہ نے انہیں پیدا کیا اور انہیں مقدر کیا ۔ ایک قول یہ کیا گیا : کیا ماں اور باپ کے علاوہ میں انہیں پیدا کیا گیا تو وہ جماد کی طرح ہیں جو عقل نہیں رکھتے اور اللہ تعالیٰ کی ان کے خلاف کوئی دلیل قائم نہیں وہ ایسے نہیں کیا انہیں نطفہ، عقلہ اور مضغہ سے پیدا نہیں کیا گیا ہے اور انہیں بےمقصد چھوڑ دیا گیا ہے من غیر شیء کا معنی ہے کسی شے کے لئے بھی نہیں۔ یہاں من، لام کے معنی میں ہے۔ ام ھم الخلقون۔ یا وہ کہتے ہیں کہ انہوں نے خود اپنے آپ کو پیدا کیا ہے تو وہ اللہ تعالیٰ کے حکم کو نہیں مانیں گے جب کہ وہ یہ نہیں کہتے۔ جب وہ اس امر کا اقرار کرتے ہیں کہ ان کا ان کے علاوہ کوئی خالق نہیں تو کون سی ایسی چیز ہے جو انہیں روکتی ہے کہ وہ اللہ تعالیٰ کی عبادت سے انکار کریں اور بتوں کی عبادت کا اقرار کریں۔ اگر وہ اللہ تعالیٰ کا اقرار کریں تو ان کا اقرار یہ بھی ہوگا کہ اللہ تعالیٰ دوبارہ اٹھانے پر قادر ہے۔ ام خلقوا السموت والارض معاملہ اس طرح نہیں کیونکہ انہوں نے کسی چیز کو بھی پیدا نہیں کیا۔ بل لا یوقنون۔ بلکہ وہ حق کا یقین نہیں رکھتے۔
Top