Al-Qurtubi - An-Najm : 35
اَعِنْدَهٗ عِلْمُ الْغَیْبِ فَهُوَ یَرٰى
اَعِنْدَهٗ : کیا اس کے پاس عِلْمُ الْغَيْبِ : علم غیب ہے فَهُوَ يَرٰى : تو وہ دیکھ رہا ہے
کیا اس کے پاس غیب کا علم ہے کہ وہ اس کو دیکھ رہا ہے ؟
اعندہ علم الغیب فھویری۔ کیا اس کم کرنے والے کے پاس اس چیز کا علم ہے جو عذاب اس سے غائب ہے فھویری یعنی آخرت کا امر جو اس سے غائب ہے اسے وہ جانتا ہے کہ وہ غیر کے عذاب کو اٹھان کا ضامن بن رہا ہے اتنی جہالت اور حماقت ہی کافی ہے یہ فعل رئویت دو مفعولوں کی طرف متعدی ہے جب کہ دونوں مفعول محذوف ہیں گویا فرمایا : وہ غیب کو شہادت کی طرح دیکھتا ہے۔
Top