Al-Qurtubi - An-Najm : 47
وَ اَنَّ عَلَیْهِ النَّشْاَةَ الْاُخْرٰىۙ
وَاَنَّ عَلَيْهِ : اور بیشک اس پر ہے النَّشْاَةَ الْاُخْرٰى : دوسری دفعہ جی اٹھنا
اور یہ کہ (قیامت کو) اسی پر دوبارہ اٹھانا لازم ہے
وان علیہ النشاہ الاخری۔ جب روحوں کو جسموں میں لوٹایا جائے گا تاکہ انہیں اٹھایا جائے۔ ابن کثیر اور ابو عمرو نے النشاۃ شین کے فتحہ اور الف ممودہ کے ساتھ پڑھا ہے اس نے یہ وعدہ کیا اور اس کا وعدہ سچا ہے۔ وانہ ھو اغنی و اقنی۔ ابن زید نے کہا، جس کو چاہا غنی کردیا اور جس کو چاہا فقیر بنا دیا (2) پھر اس آیت کو پڑھا یبسط الرزق لمن یشآء من عبادہ ویقدرلہ (سبا : 39) اور اس آیت کی تلاوت کی یقض ویبضط (البقرہ : 245) طبری نے اسے پسند کیا ہے۔ ابن زید سے یہ بھی مروی ہے اور مجاہد، قتادہ اور حسن بصری نے یہ کہا ہے : اغنی یعنی اسے مالدار بنا دیا (3) اقنی اسے خادم بنا دیا (4) ایک قول یہ کیا گیا ہے : اقنی تمہارے لئے مال بنایا ہے جسے تم کماتے ہو اس کا معنی خادم بنانا بھی ہغے۔ ایک قول یہ کیا گیا ہے : اس کا معنی ہے جو عطا کیا اس پر راضی کیا یعنی اسے غنی کیا پھر جو عطا کیا اس کے ساتھ راضی کیا : یہ حضرت ابن عباس کا قول ہے۔ جوہری نے کہا، قنی الرجل یقنی قنی جس طرح غنی یغنی غنی ہے۔ اقناہ اللہ یعنی اللہ تعالیٰ نے اسے وہ عطا کیا جسے ذخیرہ کیا جاتا ہے یعنی مال اور چاندی۔ اقناہ اللہ یعنی اسے راضی کیا۔ قنی کا معنی رضا ہے، یہ ابو زید سے مروی ہے عرب کہتے ہیں جسے سو بکریاں عطا کی گئیں تو اسے قنی عطا کیا گیا، جسے سو بھیڑیں دی گئیں اسے غنا دی گئی، جسے سو اونٹ دیئے گئے تو اسے منیٰ دیا یا۔ یہ جملہ بولا جاتا ہے : اغناہ اللہ و اقناہ اسے وہ چیز عطا کی گئی جس سے وہ سکون حاصل کرتا ہے۔ ایک قول یہ کیا گیا : اغنی و اقنی اس کی ذات کو غین کیا اور اپنی مخلوق کو اس کا محتاج بنا دیا (1) یہ سلیمان تیمی نے کہا۔ سفیان نے کہا، قناعت کے ساتھ غنی کیا اور رضا کے ساتھ سکون عطا کیا (2) اخفش نے کہا، اقنی یعنی محتاج کیا۔ ابن کیسان نے کہا، اسے اولاد دی۔ یہ قول تمام پہلے اقوال کی طرف راجع ہے۔
Top