بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
Al-Qurtubi - Al-Hadid : 1
سَبَّحَ لِلّٰهِ مَا فِی السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِ١ۚ وَ هُوَ الْعَزِیْزُ الْحَكِیْمُ
سَبَّحَ : تسبیح کی ہے۔ کرتی ہے لِلّٰهِ : اللہ ہی کے لیے مَا فِي السَّمٰوٰتِ : ہر اس چیز نے جو آسمانوں میں ہے وَالْاَرْضِ ۭ : اور زمین میں وَهُوَ الْعَزِيْزُ : اور وہ زبردست ہے الْحَكِيْمُ : حکمت والا ہے
جو مخلوق آسمانوں اور زمین میں ہے خدا کی تسبیح کرتی ہے اور وہ غالب (اور) حکمت والا ہے
(سبح للہ ما۔۔۔۔۔۔۔ ) سبح للہ مافی السموات والارض اللہ تعالیٰ کی بزرگی بیان کی اور ہر عیب سے اس کی پاکی بیان کی۔ حضرت ابن عباس ؓ نے کہا : آسمان میں جو کچھ ہے یعنی فرشتے اور زمین میں جو کچھ ہے جس میں روح ہو یا نہ ہو اس نے اللہ تعالیٰ کے حضور عاجزی کا اظہار کیا گیا اور نماز پڑھی۔ ایک قول یہ کیا گیا ہے : مراد تسبیح دلالت ہے۔ زجا ج نے اس کا انکار کیا اور کہا : اگر مراد تسبیح دلالت اور صنعت کے آثار کا ظہو تھا تو یہ ایسی چیز تھی جس کو عقل میں سمجھنا تھا تو یہ کیوں فرمایا :” ولکن لا تفقھون تسبیھم “ ( الاسرار : 44) یہ تسبیح قول ہے اور اللہ تعالیٰ کے اس فرمان سے استدلال کیا گیا ہے : و سخر نا مع دائود الجبال یسحن ( الانبیائ : 49) اگر یہ تسبیح دلالت تھی تو حضرت دائود (علیہ السلام) کے لیے کیا تخصیص ہوگی ؟ میں کہتا ہوں : انہوں نے جو ذکر کیا ہے وہ صحیح ہے۔ اس کے بارے میں گفتگو سبحان میں اللہ تعالیٰ کے فرمان وان من شیء الا یسبح بحمدہ (الاسرا : 44) کے ضمن میں گزر چکی ہے۔ وھو العزیز الحکیم۔ لہ ٗ ملک السموات والارض آسمانوں اور زمین کی بادشاہت صرف اس کے لیے ہے۔ ملک سے مراد ملکیت اور امرکا نافذ ہونا ہے اللہ تعالیٰ کی ذات ملک، قادر اور غالب ہے۔ ایک قول یہ کیا گیا ہے : اس سے مراد بارش، نبات اور تمام رزق کے خزانے ہیں۔ 1 ؎۔ جامع ترمذی، فضائل القرآن، جلد 2، صفحہ 116 یحیی و یمیت وہ دنیا میں زندوں کو مارتا ہے اور مردوں کو دوبارہ اٹھانے کے لیے زندہ کرتا ہے۔ ایک قول یہ کیا گیا ہے : وہ نطفہ کو زندہ کرتا ہے جب کہ وہ مردہ ہوتا ہے اور زندہ کو موت عطاء کرتا ہے۔ یحییٰ ویمیت محل رفع میں ہے تقدیر کلام یہ ہے ھو یحییٰ و یمیت۔ یہ بھی جائز ہے کہ یحی ویمیت محل رفع میں ہے۔ تقدیر کلام یہ ہے ھو یحییٰ ویمیت۔ یہ بھی جائز ہے کہ محیا و ممیتا کے معنی میں حال ہونے کی حیثیت سے منصوب ہے یہ لہٗ کی ضمیر سے حال ہے اور جار اس میں عامل ہے۔ وھو علی کل شی قدیر۔ اللہ تعالیٰ کو کوئی چیز عاجز نہیں کرسکتی۔
Top