Al-Qurtubi - Al-Qalam : 40
سَلْهُمْ اَیُّهُمْ بِذٰلِكَ زَعِیْمٌۚۛ
سَلْهُمْ : پوچھو ان سے اَيُّهُمْ : کون سا ان میں سے بِذٰلِكَ زَعِيْمٌ : ساتھ اس کے ضامن ہے
ان سے پوچھو کہ ان میں سے اس کا کون ذمہ لیتا ہے
سلھم ایھم بذلک زعیم۔ اے محمد ﷺ ان سے پوچھئے جو میرے بارے میں خود ساختہ باتیں کرتے ہیں جس بات کا ذکر پہلے گزر چکا ہے اس کا کوئی ضامن ہے کہ کفار کے لئیب ھی وہ بھلائی ہے جو مسلمانوں کے لئے ہے۔ زعیم سے مراد کفیل اور ضامن ہے (1) یہ حضرت ابن عباس اور قتادہ کا قول ہے۔ ابن کیسان نے کہا، یہاں زعیم سے مراد حجت قائم کرنے والا اور دعویٰ کرنے والا ہے۔ حضرت حسن بصری نے کہا، زعیم سے مراد رسول ہے (2) ام لھم شرکآء اصل کلام یہ ہے الھم شرکاء یہاں میم زائد ہے۔ شرکاء کا معین شہداء ہے۔ فلیاتوابشرکآ بھم جو انہوں نے گمان کیا ہے اس پر گواہی دیں ایسے گواہ لے آئو۔ ان کانوا صدقین۔ اگر وہ اپنے دعویٰ میں سچے ہیں۔ ایک قول یہ کیا گیا ہے : اگر ان کے لئے ممکن ہو تو وہ اپنے شریک لے آئیں۔ یہ ایسا مر ہے جس کا معنی عجز کا اظہار ہے۔
Top