Al-Qurtubi - Al-Qalam : 47
اَمْ عِنْدَهُمُ الْغَیْبُ فَهُمْ یَكْتُبُوْنَ
اَمْ : یا عِنْدَهُمُ : ان کے پاس الْغَيْبُ : کوئی غیب ہے فَهُمْ يَكْتُبُوْنَ : تو وہ لکھ رہے ہیں
یا ان کے پاس غیب کی خبر ہے کہ (اس سے) لپٹے جاتے ہیں ؟
ام عندھم الغیب جو چیز ان سے غائب ہے اس کا علم اس کا علم ان کے پاس ہے فھم یکتبون۔ ایک قول یہ کیا گیا ہے : جو وہ کہتے ہیں کیا اس کے باعث ان پر وحی نازل کی جائے گی۔ حضرت ابن عباس نے کہا، یہاں غیب سے مراد لوح محفوظ ہے کیا وہ لوح محفوظ سے لکھتے ہیں جس کے بارے وہ آپ سے مخاصمت کرتے ہیں اور وہ لکھتے ہیں کہ وہ آپ سے افضل ہیں اور انہیں سزا نہ دی جائے گی۔ ایک قول یہ کیا گیا ہے : یکتبون کا معنی ہے وہ اپنے بارے میں وہ فیصلہ کرتے ہیں جس کا وہ ارادہ کرتے ہیں۔
Top