Al-Qurtubi - Al-Haaqqa : 13
فَاِذَا نُفِخَ فِی الصُّوْرِ نَفْخَةٌ وَّاحِدَةٌۙ
فَاِذَا نُفِخَ : پھر جب پھونک دیا جائے گا فِي الصُّوْرِ : صور میں نَفْخَةٌ : پھونکنا وَّاحِدَةٌ : ایک ہی بار
تو جب صور میں ایک (بار) پھونک مار دی جائے گی
حضرت ابن عباس نے کہا، یہ قیامت کے برپا ہونے کے وقت پہلا نفخہ ہے (1) اس وقت ہر کوئی مر جائے گا۔ نفخ کو مذکر لانا بھی جائز ہے کیونکہ نفخہ کی تانیث غیر حقیقی ہے ایک قول یہ کیا گیا ہے : اس نفخہ سے مراد دوسرا نفخہ ہے۔ فرمایا : نفخۃ واحدۃ یعنی اس کو دوبارہ نہیں پھونکا جائے گا۔ اخفش نے کہا، فعل، نفخہ پر واقع ہوا کیونکہ اس سے پہلے کوئی اسم مرفوع نہیں تو اسے نفخۃ کہا۔ یہ بھی جائز ہے کہ مفعول مطلق ہونے کی حیثیت سے منصوب ہو۔ ابو سمال نے اسے یوں ہی پڑھا ہے یا کہا جاتا ہے، صرف فعل کے ساتھ خبر دینے پر اقتصار کیا گیا ہے جس طرح تو کہتا ہے : ضرب ضربا زجاج نے کہا، فی الصور نائب فاعل کے قائم مقام ہے۔
Top