Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
76
77
78
79
80
81
82
83
84
85
86
87
88
89
90
91
92
93
94
95
96
97
98
99
100
101
102
103
104
105
106
107
108
109
110
111
112
113
114
115
116
117
118
119
120
121
122
123
124
125
126
127
128
129
130
131
132
133
134
135
136
137
138
139
140
141
142
143
144
145
146
147
148
149
150
151
152
153
154
155
156
157
158
159
160
161
162
163
164
165
166
167
168
169
170
171
172
173
174
175
176
177
178
179
180
181
182
183
184
185
186
187
188
189
190
191
192
193
194
195
196
197
198
199
200
201
202
203
204
205
206
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Al-Qurtubi - Al-A'raaf : 46
وَ بَیْنَهُمَا حِجَابٌ١ۚ وَ عَلَى الْاَعْرَافِ رِجَالٌ یَّعْرِفُوْنَ كُلًّۢا بِسِیْمٰىهُمْ١ۚ وَ نَادَوْا اَصْحٰبَ الْجَنَّةِ اَنْ سَلٰمٌ عَلَیْكُمْ١۫ لَمْ یَدْخُلُوْهَا وَ هُمْ یَطْمَعُوْنَ
وَبَيْنَهُمَا
: اور ان کے درمیان
حِجَابٌ
: ایک حجاب
وَ
: اور
عَلَي
: پر
الْاَعْرَافِ
: اعراف
رِجَالٌ
: کچھ آدمی
يَّعْرِفُوْنَ
: پہچان لیں گے
كُلًّا
: ہر ایک
بِسِیْمٰفُمْ
: ان کی پیشانی سے
وَنَادَوْا
: اور پکاریں گے
اَصْحٰبَ الْجَنَّةِ
: جنت والے
اَنْ
: کہ
سَلٰمٌ
: سلام
عَلَيْكُمْ
: تم پر
لَمْ يَدْخُلُوْهَا
: وہ اس میں داخل نہیں ہوئے
وَهُمْ
: اور وہ
يَطْمَعُوْنَ
: امیدوار ہیں
ان دونوں بہشتیوں اور دوزخیوں کے درمیان اعراف کا نام ایک دیوار ہوگی اور اعراف پر کچھ آدمی ہونگے جو سب کو ان کی صورتوں سے پہچان لیں گے تو وہ اہل بہشت کو پکار کر کہیں گے کہ تم پر سلامتی ہو۔ یہ لوگ ابھی بہشت میں داخل تو نہیں ہونگے مگر امید رکھتے ہونگے۔
آیت نمبر
46
قولہ تعالیٰ : آیت : وبینھما حجاب یعنی جہنم اور جنت کے درمیان پردہ ہے، کیونکہ انہیں دو کا ذکر جاری ہے۔ حجاب کا معنی حاجز ( رکاوٹ، پردہ) یعنی دیوار ہے اور یہ سورة ( دیوار) وہی ہے جس کا ذکر اللہ تعالیٰ نے اس ارشاد میں فرمایا ہے : آیت : فضرب بینھم بسور ( الحدید :
13
) ( پس کھڑی کردی جائے گی ان کے اور اہل ایمان کے درمیان ایک دیوار) آیت : وعلی الاعراف رجال یعنی علی اعراف السور یعنی دیوار کی بلندیوں پر کچھ مرد ہوں گے۔ اور اسی سے عرف الفرس ( گھوڑے کی گردن کے بال) اور عرف الدیک ( مرغ کی کلغی) ہیں۔ عبداللہ بن ابی یزید نے حضرت ابن عباس ؓ سے روایت کیا ہے کہ انہوں نے فرمایا : اعراف سے مراد بلند اور اونچی شے ہے۔ اور حضرت مجاہد (رح) نے حضرت ابن عباس ؓ سے روایت کیا ہے کہ آپ نے فرمایا : اعراف سے مراد دیوار ہے جس کی بلندی مرغ کی کلغی کی طرح ہوگی۔ اور لغت میں اعراف بلند جگہ کو کہتے ہیں اور یہ عرف کی جمع ہے۔ یحییٰ بن آدم نے کہا ہے : میں نے کسائی سے اعراف کی واحد کے بارے پوچھا تو وہ خاموش ہرے۔ تو میں نے کہا : ہمیں اسرائیل نے جابر سے، انہوں نے مجاہد سے اور انہوں نے حضرت ابن عباس ؓ اللہ عنہما سے بیان کیا ہے کہ انہوں نے فرمایا : الاعراف سوہ لہ عرف کعرف الدیک (تفسیر طبری، جلد
8
، صفحہ
244
) تب انہوں نے کہا : ہاں قسم بخدا ! اس کی واحد یہی ہے اور جمع اعراف ہے، اے لڑکے کا غذ لاؤ، پھر آاپ نے اسے لکھ لیا اور یہ کلام محل مدح میں بیان ہوا ہے، جیسے اس بارے میں فرمایا : آیت : رجال لا تلھیھم تجارۃ ولا بیع عن ذکر اللہ (النور :
37
) ( وہ ( جوان) مرد جنہیں ٖغافل نہیں کرتی تجارت اور نہ خریدو فروخت یاد الہی سے) ۔ اور اصحاب اعراف کے بارے میں علماء کے دس اقوال ہیں : پس حضرت عبداللہ بن مسعود، حضرت حذیفہ بن یمان، حضرت ابن عباس، حضرت شعبی، حضرت ضحاک اور حضرت ابن جبیر ؓ نے بیان کیا ہے : یہ وہ جماعت ہے جن کی نیکیاں اور برائیاں برابر اور مساوی ہوں گی۔ ابن عطیہ نے کہا ہے : اور مسند خیثمہ بن سلیمان کے پندرہویں جز کے آخر میں ہے حضرت جابر بن عبداللہ ؓ سے حدیث مروی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ” قیامت کے دن میزان رکھا جائے گا اور نیکیوں اور بدیوں کا وزن کیا جائے گا اور جس کی نیکیاں بدیوں پر جوں کے انڈے کے برابر بھاری ہوجائیں گی وہ جنت میں داخل ہوگا اور جس کے گناہ اس کی نیکیوں پر جوں کے انڈے کے برابر بھاری ہوجائیں گے وہ جہنم میں داخل ہوگا “۔ عرض کی گئی : یا رسول اللہ ﷺ تو جس کی نیکیاں اور بدیاں برابر ہوگئیں ؟ (وہ کہاں ہوگا) تو آپ ﷺ نے فرمایا : ” وہ اصحاب اعراف ہیں وہ ابھی جنت میں داخل نہیں ہوئے اور اس میں داخل ہونے کے خواہشمند ہوں گے “ (المحرر الوجیز، جلد
2
، صفحہ
404
) حضرت مجاہد (رح) نے بیان کیا ہے : اصحاب اعراف سے مراد صالحین فقہار وعلما کی جماعت ہے (تفسیر طبری، جلد
8
، صفحہ
228
) ۔ اوعر یہ بھی کہا گیا ہے کہ وہ شہدا ہیں۔ اسے مہدوی نے ذکر کیا ہے۔ اور قشیری نے کہا ہے : اور یہ بھی قول ہے کہ مومنین میں سے فضلاء اور شہداء ہیں، جو اپنی ذاتوں میں مشغول ہونے سے فارغ ہوئے اور لوگوں کے حالات کا مطالعہ کرنے میں مشغول ہوگئے۔ جب وہ اصحاب نار کو دیکھیں گے تو وہ جہنم کی طرف لوٹائے جانے سے اللہ تعالیٰ کی پناہ طلب کریں گے، کیونکہ ہر شے اللہ تعالیٰ کی قدرت میں ہے اور معلوم کا خلاف بھی مقدور ہوتا ہے اور جب وہ اہل جنت کو دیکھیں گے اور وہ ابھی تک اس میں داخل نہیں ہوئے اس کے بعد وہ معلوم کا خلاف بھی مقدور ہوتا ہے اور جب وہ اہل جنت کو دیکھیں گے اور وہ ابھی تک اس میں داخل نہیں ہوئے اس کے بعد سوہ اپنے لیے اس میں داخل ہونے کے امیدوار ہوں گے۔ اور شرحبیل ابن سعد نے کہا ہے : اصحاب اعراف سے مراد اللہ تعالیٰ کی راہ میں وہ شہید ہونے والے لوگ ہیں جو اپنے آباء کی نافرمانی کرتے ہوئے نکلے تھے۔ طبرانی نے اس بارے میں ایک حدیث ذکر کہ ہے کہ حضور نبی مکرم ﷺ سے مروی ہے کہ ان کی نافرمانی اور ان کی شہادت کو برابر قرار دیا جائے گا۔ اور ثعلبی نے اپنی اسناد کے ساتھ حضرت ابن عباس ؓ سے اس قول باری تعالیٰ آیت : وعلی الاعراف رجال کے بارے میں ذکر کیا ہے فرمایا : اعراف پل صراط پر بلند جگہ ہے، یہی نظریہ حضرت عباس، حضرت حمزہ، حضرت علی بن ابی طالب اور حضرت جعفر ذوالجناحین ؓ کا ہے، وہ اپنے محبت کرنے والوں کو چہروں کی سفیدی اور نور سے اور بغض رکھنے والوں کو چہروں کی سیاہی سے پہچان لیں گے۔ اور زہراوی نے بیان کیا ہے کہ یہ قیامت کے دن وہ عدل کرنے والے لوگ ہیں جو لوگوں پر ان کے اعمال کے بارے شہادت دیں گے اور یہ ہر امت میں ہوں گے۔ اس قول کو نحاس نے اختیار کیا ہے اور کہا ہے : جو کچھ اس بارے میں کہا گیا ہے یہ اس میں سے احسن ہے اور یہ اس دیوار پر ہوں گے جو جنت اور دوزخ کے درمیان ہے۔ اور زجاج نے کہا ہے : وہ گروہ انبیاء (علیہم السلام) ہے۔ اور یہ بھی کہا گیا ہے : یہ وہ قوم ہے جن کے صغیرہ گنا تھے وہ ان سے دنیا میں مصائب وآلام کے ساتھ ختم نہیں ہوئے اور انہوں نے کبیرہ گناہوں کا ارتکاب نہیں کیا پس انہیں جنت سے روک دیا جائے گا تاکہ اس کے سبب انہیں غم اور اضطراب لاحق ہو اور یہ ان کے صغیرہ گناہوں کے مقابلہ میں ہوجائے گا۔ اور سالم مولیٰ ابی حذیفہ ؓ نے توقع ظاہر کی ہے کہ وہ اصحاب اعراف میں ہوں گے، کیونکہ ان کا مذہب یہ ہے کہ وہ گنہگار لوگ ہیں۔ اور یہ قول بھی ہے کہ ان سے مراد زنا سے پیدا ہونے والے لوگ ہیں۔ اسے قشیر ( زاد المسیر، جلد
2
، صفحہ
157
) نے حضرت ابن عباس ؓ سے ذکر کیا ہے۔ اور یہ بھی کہا گیا ہے کہ اصحاب اعراف سے مراد وہ ملائکہ ہیں جو اس دیوار کے ساتھ مقرر ہوں گے، وہ کافروں کو مومنین سے انہیں جنت اور دوزخ میں داخل سے پہلے الگ کریں گے۔ اسے ابو مجلز نے ذکر کیا ہے۔ تو ان کو کہا گیا : ملائکہ کو رجال نہیں کہا جاتا ؟ تو انہوں نے کہا : بلاشبہ وہ مذکر ہیں مونث نہیں ہیں، لہٰذا ان پر لفظ رجال کا اطلاق کرنا بعید نہیں ہے، جیسا کہ اس ارشاد باری تعالیٰ میں اسکا اطلاق جنوں پر کیا گیا ہے : آیت : وانہ کان رجال من الانس یعوذون برجال من الجن ( الجن :
6
) ( اور یہ کہ انسانوں میں سے چند مرد پناہ لینے لگے جنات میں سے چند مردوں کی) پس یہ ملائکہ مومنین کو ان کی علامات سے اور کفار کو ان کی علامات سے پہچان لیں گے۔ اور وہ مومنین کو ان کے جنت میں داخل ہونے سے پہلے بشارت دیں گے درآنحالیکہ وہ ابھی تک اس میں داخل نہیں ہوئے لیکن وہ جنت میں داخل ہونے کے خواہش مند ہوں گے۔ اور جب وہ اہل جہنم کو دیکھیں گے تو وہ اپنے آپ کے لیے عذاب سے سلامتی کی دعا کریں گے۔ ابن عطیہ نے کہا ہے : آیت سے یہ لازم آتا ہے کہ اعراف پر اہل جنت میں سے وہ لوگ ہوں گے جن کا جنت میں داخل ہونا موخر ہوگا اور ان کے لیے وہ وصف ہو سکتا ہے جس کا اعتبار دونوں فریقوں میں کیا گیا ہے۔ اور آیت : یعرفون کلا بسیمٰھم یعنی وہ سب کو ان کی علامات سے پہچانتے ہوں گے اور وہ اہل جنت میں چہروں کی سفیدی اور ان کا حسن ہے اور اہل جہنم میں چہروں کی سیاہی اور ان کا قبح ہے، علاوہ ازیں پہچان کے لیے ان کا محل ہوگا او ان کا اپنا محل اور مکان ہوگا (المحررالوجیز، جلد
2
، صفحہ
404
) ۔ میں ( مفسر) کہتا ہوں : تعیین کرے سے توقف کیا گیا ہے، کیونکہ اثر اور تفصیل میں اضطراب ہے اور اللہ تعالیٰ ہی امور کے حقاق کو جاننے والا ہے۔ پھر یہ کہا گیا ہے کہ اعراف عرف کی جمع ہے اور اس سے مراد ہر بلند اور اونچا مقام ہے، کیونکہ وہ اپنے ظاہر ہونے کے اعتبار سے پست جگہ کے مقابلہ میں زیادہ واضح اور اعراف ہوتا ہے۔ حضرت ابن عباس ؓ نے کہا ہے : اعراف سے مراد پل صراط کی بلندیاں ہیں۔ اور یہ قول بھی ہے کہ اس سے مراد جبل احد ہے اسے وہاں رکھا جائے گا۔ ابن عطیہ نے کہا ہے : اور زہراوی نے ایک حدیث ذکر کہ ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ” بیشک احد وہ پہاڑ ہے جو ہم سے محبت کرتا ہے اور ہم اس سے محبت کرتے ہیں قیامت کے دن جنت اور دوزخ کے درمیان اس کی تمثیل بنائی جائے گی اس پر کچھ قوموں کو روک لیا جائے گا ان کو ان کی علامات سے پہچان لیا جائے گا اور وہ انشاء اللہ تعالیٰ اہل جنت میں سے ہوں گے “۔ اور دوسری حدیث حضرت صفوان بن سلیم سے ذکر کی ہے کہ حضور بنی مکرم ﷺ نے فرمایا : ” بیشک احد جنت کے ارکان میں سے ایک رکن پر ہے “ (المحرر الوجیز، جلد
2
، صفحہ
404
) ۔ میں ( مفسر) کہتا ہوں : ابو عمر نے حضرت انس بن مالک ؓ سے ذکر کیا ہے کہ حضور نبی مکرم ﷺ نے فرمایا : ” احد ایسا پہاڑ ہے جو ہم سے محبت کرتا ہے اور ہم اس سے محبت کرتے ہیں بلاشبہ وہ جنت کے دروازوں میں سے ایک دروازے پر ہے “ (سنن ابن ماجہ، کتاب المناسک، جلد
1
، صفحہ
232
) ۔ قولہ تعالیٰ : آیت : ونادوا اصحب الجنۃ یعنی اصحاب اعراف اصحاب جنت کو آواز دیں گے۔ آیت : ان سلم علیکم یعنی وہ انہیں کہیں گے : تم پر سلام ہو۔ اور یہ بھی کہا گیا ہے : اس کا معنی ہے تم سزا سے سلامت ہو۔ آیت : لم یدخلوھا وھم یطمعون یعنی صحاب اعراف جنت میں داخل نہیں ہوئے، یعنی ابھی تک اس میں داخل نہیں ہوئے۔ آیت : وھم یعطمعون اس تاویل پر معنی یہ ہوگا حالانکہ وہ جانتے ہیں کہ وہ جنت میں داخل ہوجائیں گے۔ اور لغت میں طمع بمعنی علم معروف ہے۔ اسے نحاس نے ذکر کیا ہے۔ اور یہی قول حضرت ابن مسعود اور حضرت ابن عباس ؓ وغیرہ کا ہے کہ مراد اصحاب اعراف ہی ہیں۔ اور ابو مجلز نے کہا ہے : وہ اہل جنت ہیں (تفسیر طبری، جلد
8
، صفحہ
233
) ، انہیں اصحاب اعراف کہیں گے : تم پر سلام ہو اور ابھی تک اہل جنت جنت میں داخل نہیں ہوئے ہوں گے اور وہ مومنین کے لیے جنت میں داخل ہونے کے خواہش مند ہوں گے جو اصحاب اعراف کے پاس سے گزریں گے۔ اور وقف اللہ تعالیٰ کے اس ارشاد پر ہے : آیت : سلم علیکم اور اس قول پر آیت : لم یدخلوھا پھر ابتدا آیت : وھم یطمعون سے ہوئی ہے۔ اس معنی پر کہ وھم یطمعون فی دخولھا اور وہ جنت میں داخل ہونے کی خواہش رکھتے ہیں۔ اور یہ بھی جائز ہے کہ آیت : وھم یطمعون حال ہو اور معنی یہ ہو : اصھاب اعراف کے پاس سے گزرنے والے مومنین جنت میں داخل نہیں ہوئے، حالانکہ وہ اس کی خواہش رکھتے ہیں اور بلاشبہ وہ اس میں داخل ہوئے ہیں اس میں داخلے کی خواہش رکھے بغیر۔ تو اس طرح آیت : لم یدخلوھا پر وقف نہیں کیا جائے گا۔
Top