Al-Qurtubi - Nooh : 24
وَ قَدْ اَضَلُّوْا كَثِیْرًا١ۚ۬ وَ لَا تَزِدِ الظّٰلِمِیْنَ اِلَّا ضَلٰلًا
وَقَدْ : اور تحقیق اَضَلُّوْا : انہوں نے بھٹکا دیا كَثِيْرًا : بہت بسوں کو وَلَا : اور نہ تَزِدِ : تو اضافہ کر الظّٰلِمِيْنَ : ظالموں کو اِلَّا ضَلٰلًا : مگر گمراہی میں
(پروردگار) انہوں نے بہت سے لوگوں کو گمراہ کردیا ہے اور تو ان کو اور گمراہ کر دے
ولا تزد الظلمین الا ضلاً ۔ ضلال سے مراد عذاب ہے (1) یہ ابن بحر کا قول ہے۔ اللہ تعالیٰ کے اس فرمان سے دلیل قائم کی گئی ہے۔ ان المجرمین فی ضلل وسعر۔ (القمر) ایک قول یہ کیا گیا ہے : یہاں ضلال سے مراد خسارہ ہے۔ ایک قول یہ کیا گیا ہے : اس سے مراد مال اور اولاد کا فتنہ ہے۔ اس کا احتمال موجود ہے۔
Top