بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
Al-Qurtubi - An-Naba : 1
عَمَّ یَتَسَآءَلُوْنَۚ
عَمَّ : کس چیز کے بارے میں يَتَسَآءَلُوْنَ : وہ ایک دوسرے سے سوال کر رہے ہیں
(یہ) لوگ کس چیز کی نسبت پوچھتے ہیں ؟
عم یتساء لون۔۔ تا۔۔۔ سیعلمون۔ عم یتساء لون۔ عم استفہام کا لفظ ہے اس وجہ سے ما کا الف حذف کردیا گیا ہے تاکہ خبر استفہام سے ممتاز ہوجائے اس طرح فیم اور مم ہے جب ان کے ساتھ سوال کیا جائے معنی ہوگا وہ ایک دوسرے کے بارے میں کس چیز کے متعلق سوال کرتے ہیں۔ زجاج نے کہا، عم اصل میں عن ما تھا نون کو میم میں مدغم کردیا گیا کیونکہ نون غنہ میں میم کے ساتھ شریک ہے۔ یتساء لون میں ضمیر قریش کے لیے ہے، ابوصالح نے حضرت ابن عباس سے روایت نقل کی ہے جب قرآن حکیم نازل ہوا توقریش بیٹھا کرتے وہ آپس میں گفتگو کرتے ان میں سے کچھ تصدیق کرنے والے ہوتے اور کچھ جھٹلانے والے تو یہ آیات نازل ہوئیں، ایک قول یہ کیا گیا ہے، عم، فیم کے معنی میں ہے یعنی کس چیز کے بارے میں سختی کرتے ہیں اور جھگڑتے ہیں ؟۔
Top