Al-Qurtubi - An-Naba : 21
اِنَّ جَهَنَّمَ كَانَتْ مِرْصَادًا۪ۙ
اِنَّ جَهَنَّمَ : بیشک جہنم كَانَتْ : ہے مِرْصَادًا : ایک گھات
بیشک دوزخ گھات میں ہے
ان جہنم کا نت مرصادا۔۔۔۔ تا۔۔۔۔ الا عذابا۔ ان جہنم کا نت مرصادا۔ مرصادا، رصد سے فعال کا وزن ہے رصد ہراس چیز کو کہتے ہیں جو تیرے سامنے ہو، حضرت حسن بصری نے کہا، جہنم پر داروغے ہیں کوئی آدمی جنت میں داخل نہیں ہوتا مگر اس کے پاس سے گزرتا ہے جو آدمی راہداری لے کر آتا ہے وہ آگے گزرجاتا ہے اور جو راہداری لے کر نہیں آتا اسے روک لیا جاتا ہے۔ حضرت سفیان سے مروی ہے کہ جہنم پر تین پل ہیں ایک قول یہ کیا گیا ہے، مرصادا اسم منسوب ہے یعنی جہنم اس کو تاڑنے والی ہوتی ہے جو بھی اس کے پاس سے گزرتا ہے مقاتل نے کہا، اس کا معنی ہے قید خانہ۔ ایک قول یہ کیا گیا ہے اس کا معنی ہے راستہ، گزرگاہ، جہنم تک پہنچنے کا کوئی راستہ نہیں مگر یہ کہ جہنم کے اوپر سے گزراجائے۔ صحاح میں ہے : مرصادا کا معنی ہے راستہ، قشیری نے ذکر کیا ہے مرصادا سے مراد وہ جگہ ہے جس میں کوئی فرد دشمن کی تاڑ میں ہوتا ہے جس طرح مضار یہ وہ جگہ ہوتی ہے جہاں گھوڑوں کو ضامر بنایا جاتا ہے، یعنی جہنمیوں کے لیے تیار کی گئی ہے پس مرصادا محل کے معنی میں ہے، فرشتے جہنمیوں کی تاڑ میں ہوتے ہیں یہاں تک کہ وہ جہنم میں جاگرتے ہیں۔ مادردمی نے ابوسنان سے روایت نقل کی ہے کہ مرصادا، راصدہ کے معنی میں ہے وہ انہیں ان کے افعال کے بدلے جزا دے گا، صحاح میں ہے، الراصد الشئی، اس کو تاڑنے والا اس کا باب یوں چلتا ہے، رصدہ یرصدہ رصدا ورصدا۔ ترصد کا معنی بھی تاڑنا ہے، مرصد تاڑنے کی جگہ ہے، اصمعی نے کہا، رصدتہ، ارصدہ کا معنی ہے میں نے اسے تاڑا۔ میں اسے تاڑتا ہوں ارصدتہ میں نے اسے تیار کیا، کسائی نے اس کی مثل کہا ہے۔ میں کہتا ہوں جہنم تیار کی گئی ہے وہ تاڑ میں ہے، مترصد، رصد سے متفعل کے وزن پر اسم فاعل کا صیغہ ہے جس کا معنی ہے تاڑنا۔ یعنی جو بھی آتا ہے اس پر جھانکنے والا، مرصاد مفعول کا وزن ہے جو مبالغہ کے انداز میں سے ہے جس طرح معطار، مغیار، گویا جہنم کفار کا بہت زیادہ انتظار کرنے والی ہے۔
Top