Urwatul-Wusqaa - Al-An'aam : 41
وَ رَفَعْنَا لَكَ ذِكْرَكَؕ
وَ : اور رَفَعْنَا : ہم نے بلند کیا لَكَ : آپ کے لئے ذِكْرَكَ : آپ کا ذکر
اور تمہارا ذکر بلند کیا
ورفعنالک ذکرک۔ مجاہد نے کہا، یعنی آذان میں آپ کا نام بلند کیا، اس بارے میں حضرت حسان بن ثابت کے اشعار ہیں۔ وضم الالہ اسم النبی الی اسمہ اذاقال فی الخمس الموذن اشھد۔ اللہ تعالیٰ نے نبی کا نام اپنے نام سے ملادیا جب پانچ آذانوں میں موذن اشھد کہتا ہے۔ ضحاک نے حضرت ابن عباس سے روایت نقل کی ہے اللہ تعالیٰ آپ کو ارشاد فرماتے ہیں میرا ذکر نہیں کیا گیا مگر تیرا میرے ساتھ ذکر کیا گیا آذان میں، اقامت میں، تشہد میں، جمعہ کے روز منبر پر، عیدالفطر کے دن، عیدالاضحی کے دن، ایام تشریق میں، عرفہ کے دن، جمروں کے قریب، صفا ومروہ پر، نکاح کے خطبہ میں اور مشرق ومغرب میں۔ اگر ایک بندہ اللہ تعالیٰ کی عبادت کرے جنت دوزخ اور ہر شی کی تصدیق کرے اور اس بات کی گواہی نہ دے کہ حضرت محمد ﷺ اللہ کے رسول ہیں تو وہ کسی چیز سے نفع نہیں اٹھائے گا اور وہ کافر ہوگا ایک قول یہ کیا گیا ہے ہم نے آپ کے ذکر کو بلند کردیا ہم نے آپ سے پہلے انبیاء پر نازل ہونے والی کتابوں میں آپ کا ذکر کیا ہم نے انہیں آپ کے بارے میں بشارت دینے کا حکم دیا کوئی دین نہیں مگر آپ کا دین اس پر غالب آکر رہے گا ایک قول یہ کیا گیا ہم نے زمین میں مومنوں کے ہاں آپ کے ذکر کو بلند کردیا اور ہم آخرت میں آپ کا ذکر بلند کریں گے کہ ہم آپ کو مقام محمود اور باعزت درجات عطا کریں گے۔
Top