Ruh-ul-Quran - Yunus : 109
وَ اتَّبِعْ مَا یُوْحٰۤى اِلَیْكَ وَ اصْبِرْ حَتّٰى یَحْكُمَ اللّٰهُ١ۖۚ وَ هُوَ خَیْرُ الْحٰكِمِیْنَ۠   ۧ
وَاتَّبِعْ : اور پیروی کرو مَا : جو يُوْحٰٓى : وحی ہوتی ہے اِلَيْكَ : تمہاری طرف وَاصْبِرْ : اور صبر کرو حَتّٰى : یہانتک کہ يَحْكُمَ : فیصلہ کردے اللّٰهُ : اللہ وَھُوَ : اور وہ خَيْرُ : بہترین الْحٰكِمِيْنَ : فیصلہ کرنے والا
اے پیغمبر ! آپ پیروی کیجیے اس چیز کی جو تم پر وحی کی جاتی ہے اور ثابت قدم رہئے یہاں تک کہ اللہ فیصلہ کردیں اور وہ بہترین فیصلہ کرنے والا ہے۔
وَاتَّبِعْ مَا یُوْحٰٓی اِلَیْکَ واصْبِرْ حَتّٰی یَحْکُمَ اللّٰہُ جصلے وَہُوَ خَیْرُ الْحٰکِمِیْنَ ۔ ع (یونس : 109) (اے پیغمبر ! آپ پیروی کیجیے اس چیز کی جو تم پر وحی کی جاتی ہے اور ثابت قدم رہئے یہاں تک کہ اللہ فیصلہ کردیں اور وہ بہترین فیصلہ کرنے والا ہے۔ ) آنحضرت ﷺ کو ہدایت اور تسلی قریش کو آخری تنبیہہ کے بعدنبی کریم ﷺ کو تسلی دی جا رہی ہے کہ آپ مخالفین کے رویے کی پرواہ نہ کریں اللہ کی طرف سے آپ پر جو کچھ نازل کیا جارہا ہے اس کی پیروی کریں اور حالات سے کبھی متاثر نہ ہوں۔ بعض دفعہ حالات کی شدت آدمی کو رکنے پر مجبور بھی کردیتی ہے لیکن آپ اللہ کے نبی ہیں ان کی مخالفتیں آپ کا راستہ نہیں روک سکتیں آپ کی پشت پر اللہ کی تائید ونصرت ہے۔ آپ کی استقامت اور ثابت قدمی مخالفین کے لیے یا تو ہدایت کا راستہ کھول دے گی یا اللہ کا فیصلہ قریب آجائے گا۔ اور فیصلہ جس کے ہاتھ میں ہے وہ قریش کی کاروائیوں کو بھی دیکھ رہا ہے اور آپ کی مساعی کریمہ بھی اس کے سامنے ہیں اس لیے آپ کو اطمینان رکھنا چاہیے کہ یہ لوگ اپنے انجام سے ضرور دوچار ہو کر رہیں گے۔ کیونکہ ہمیشہ سے سنۃ اللہ یہی ہے۔
Top