Ruh-ul-Quran - Yunus : 52
ثُمَّ قِیْلَ لِلَّذِیْنَ ظَلَمُوْا ذُوْقُوْا عَذَابَ الْخُلْدِ١ۚ هَلْ تُجْزَوْنَ اِلَّا بِمَا كُنْتُمْ تَكْسِبُوْنَ
ثُمَّ : پھر قِيْلَ : کہا جائے گا لِلَّذِيْنَ : ان لوگوں کو جو ظَلَمُوْا : انہوں نے ظلم کیا (ظلم) ذُوْقُوْا : تم چکھو عَذَابَ : عذاب الْخُلْدِ : ہمیشگی هَلْ : کیا تُجْزَوْن : تمہیں بدلہ دیا جاتا اِلَّا : مگر بِمَا : وہ جو كُنْتُمْ تَكْسِبُوْنَ : تم کماتے تھے
پھر ان ظالموں سے کہا جائے گا کہ چکھو دائمی عذاب کا مزہ۔ تمہیں اسی کا بدلہ دیا جائے گا جو تم کمایا کرتے تھے
ثُمَّ قِیْلَ لِلَّذِیْنَ ظَلَمُوْا ذُوْقُوْا عَذَابَ الْخُلْدِ ج ھَلْ تُجْزَوْنَ اِلاَّ بِمَا کُنْتُمْ تَکْسِبُوْنَ ۔ (یونس : 52) (پھر ان ظالموں سے کہا جائے گا کہ چکھو دائمی عذاب کا مزہ۔ تمہیں اسی کا بدلہ دیا جائے گا جو تم کمایا کرتے تھے۔ ) عذاب کا شکار ہو کر جب تم موت کے منہ میں پہنچ جاؤ گے پھر تم سے کہا جائے گا کہ تم عذاب کا بار بار مطالبہ کرتے تھے نہ جانے تم نے اسے کیا سمجھ رکھا تھا۔ اب اس کے بعد قیامت کا عذاب تمہارے انتظار میں ہے۔ تمہاری مہلت عمل ختم ہوچکی۔ اب جس عذاب سے تمہیں واسطہ پڑنے والا ہے وہ دائمی عذاب ہے جس سے بچ نکلنے کی کوئی صورت ممکن نہیں اور اس میں ایسا بھی نہیں کہ بلا وجہ تمہیں سزا دی جائے گی بلکہ تمہیں انھیں اعمال کی سزا دی جائے گی جو تم نے دنیا میں کیے تھے۔
Top